عمران نیازی ایک معصوم بچے کی طرح نظر آتا ہے اور خاموشی سے کھیل کھیلتا ہے . ليكن اس کی ایک کمزوری ہے وہ بے صبرا ہے . تھوڑی سے صبر کی عادت پڑ جاتی تو بہت کامیاب ہوتا . عمران نیازی نے ایک ماہر شاطر کی طرح اپنی بساط بچھائی تھی . وہ ادارے کا کنٹرول حاصل کرنا چاہتا تھا اس لیے محبوب جرنیل کی مدد سے من پسند افراد کو اہم پوسٹوں پر تعینات کروایا . عمران نیازی اپنا گروپ ادارے میں لانا چاہتا تھا . اس طرح اداره تقسیم ہو گیا . عمران نیازی نے بے صبری کا مظارہ کیا اور محبوب جرنیل کی ضد میں حکومت گنوا بیٹھا .
عمران نیازی ادارے میں گروپنگ کا جو کھیل کھیل رہا تھا ایسا ہی کھیل نواز شریف نے بھی کھیلا تھا نتیجہ سامنے ہے . اب عمران نیازی کی باری ہے نتائج بھگتنے کی . عمران نیازی کو پتا تھا کہ اس کی بچھائی بساط الٹ چکی ہے اور اسے اب بھیانک انجام کا سامنا کرنا ہے . وہ درمیان میں عوام کو لانا چاہتا ہے اور عوام اور ادارے میں ٹکراو پیدا کرنا چاہتا ہے . اب عمران نیازی کے پیٹ کا درد قوم کے سامنے آ چکا ہے وہ آرمی چیف محبو ب جرنیل کو بنانا چاہتا ہے . یہ ایک کھلی جنگ ہے . عمران نیازی کا انحصار عوامی قوت پر ہے جو ہر بڑے لیڈر کے لیے سیراب ہی ثابت ہوئی ہے . جیسے ہی عمران نیازی کو گرفتار کر کے گل والا سلوک کیا جائے گا اسے عوام بھول جائے گی اور اپنی جان کی فکر پڑ جائے گی . عمران نیازی بڑی بہادری سے گرفتاری دینے کی بات کر رہا ہے لیکن اس گیدڑ کی جس دن گرفتاری طے تھی یہ گھر واپس نہیں گیا تھا . آخر کتنا بھاگے گا ایک دن تو قانون کے آہنی پنجے عمران نیازی کی گردن دبوچ لیں گے . عمران نیازی کو لمبا عرصہ جیل میں رہنا ہو گا اور بد ترین تشدد سہنا ہو گا . جیل عمران نیازی کو مکمل طور پر بدل دے گا عمران نیازی سیاست سے تو بہ کر کے ملک چھوڑ کر بھاگ جائے گا
عمران نیازی ادارے میں گروپنگ کا جو کھیل کھیل رہا تھا ایسا ہی کھیل نواز شریف نے بھی کھیلا تھا نتیجہ سامنے ہے . اب عمران نیازی کی باری ہے نتائج بھگتنے کی . عمران نیازی کو پتا تھا کہ اس کی بچھائی بساط الٹ چکی ہے اور اسے اب بھیانک انجام کا سامنا کرنا ہے . وہ درمیان میں عوام کو لانا چاہتا ہے اور عوام اور ادارے میں ٹکراو پیدا کرنا چاہتا ہے . اب عمران نیازی کے پیٹ کا درد قوم کے سامنے آ چکا ہے وہ آرمی چیف محبو ب جرنیل کو بنانا چاہتا ہے . یہ ایک کھلی جنگ ہے . عمران نیازی کا انحصار عوامی قوت پر ہے جو ہر بڑے لیڈر کے لیے سیراب ہی ثابت ہوئی ہے . جیسے ہی عمران نیازی کو گرفتار کر کے گل والا سلوک کیا جائے گا اسے عوام بھول جائے گی اور اپنی جان کی فکر پڑ جائے گی . عمران نیازی بڑی بہادری سے گرفتاری دینے کی بات کر رہا ہے لیکن اس گیدڑ کی جس دن گرفتاری طے تھی یہ گھر واپس نہیں گیا تھا . آخر کتنا بھاگے گا ایک دن تو قانون کے آہنی پنجے عمران نیازی کی گردن دبوچ لیں گے . عمران نیازی کو لمبا عرصہ جیل میں رہنا ہو گا اور بد ترین تشدد سہنا ہو گا . جیل عمران نیازی کو مکمل طور پر بدل دے گا عمران نیازی سیاست سے تو بہ کر کے ملک چھوڑ کر بھاگ جائے گا