صرف دس دن کی بات تھی۔۔

Meme

Minister (2k+ posts)
شہباز شریف نے 20 مئی کو استعفیٰ دینا تھا

شہباز شریف نے عرفان صدیقی سے اختتامی تقریر بھی لکھوا لی تھی۔

الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ ہوگیا اور پی ٹی آئی کو بھی اس فیصلہ سے آگاہ کر دیا گیا۔

پی ٹی آئی کو کہا گیا کہ آپ لانگ مارچ کا اعلان نہ کریں۔

ابھی ملک احمد خان بیٹھے ہی تھے تو ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم بھی آ گئے. انہوں نے کہا کہ اگر کل شہباز شریف استعفیٰ دیتے ہیں 25 مئی کو قطر میں آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کون کرے گا۔حکومت سے درخواست کریں کہ شہباز شریف 10 دن بعد مستعفیٰ ہوں تاکہ آئی ایم ایف سے مذاکرات بھی ہو جائیں اور نگران سیٹ اپ بنانے کے لیے ہمیں دس دن کا وقت بھی مل جائے۔


میں نے ڈی جی آئی ایس آئی کو کہا کہ نواز شریف سے درخواست کریں کہ وہ دس دن ہمیں دے دیں۔ڈی جی آئی ایس آئی نے نواز شریف سے بات کی اور ان کو دس دن بعد مستعفیٰ ہونے پر منا لیا۔

یہی بات ڈی جی آئی ایس آئی نے شاہ محمود قریشی ،پرویز خٹک اور اسد عمر کو بتادی۔اور کہا کہ آپ لانگ مارچ کا اعلان مت کریں لیکن ان تینوں احباب نے کہا کہ عمران خان نہیں مان رہے۔

۔22 مئی کو عمران خان نے پشاور میں پریس کانفرنس رکھ لی ۔ ڈی جی آئی ایس آئی نے پھر شاہ محمود ،اسد عمر اور پرویز خٹک سے بات کی کہ آپ صرف دس دن انتظار کرلیں آئی ایم ایف ساتھ مذاکرات اور نگران سیٹ اپ کے لیے ہمیں دس دن دے دیں۔

انہوں نے کہا عمران خان نہیں مان رہے۔سہ پہر میں عمران خان کی پریس کانفرنس تھی ۔شاہ محمود قریشی بھی ساتھ بیٹھے تھے،میں نے شاہ محمود قریشی کو پیغام بھجوایاکہ آپ عمران خان کو لانگ مارچ کا اعلان کرنے سے روکیں۔

شاہ محمودقریشی نے عمران خان کو بتایا کہ وہ بات کرنا چاہ رہے ہیں لیکن عمران خان نے بات کر نے سے انکار کردیا۔جس کے مناظر ٹی وی سکرین پر دیکھے گئے ۔ میری طرف سے لانگ مارچ رکوانے کی یہ آخری کوشش تھی۔

عمران خان نے لانگ مارچ کا اعلان کر دیا۔شام کو لیگی قیادت میرے پاس آئی تو انہوں نے کہا کہ اب ہم عمران خان کابھرپور مقابلہ کریں گے۔

جنرل باجوہ کے پاس اس گفتگو کی آڈیو بھی موجود ہے۔

لانگ مارچ ناکام ہوگیا

شاہد میتلا کے کالم سے اقتباس

یہ قصہ پچیس دفعہ رانا ثناء بھی سنا چکا ہے

جنرل باجوہ کی نیازی کو سمجھانے کی آخری کوشش کی ویڈیو۔۔۔

https://twitter.com/x/status/1639302818845556737
وہ دن ہے اور آج کا دن ہے نیازی مسلسل ٹکراؤ اور انتشار کی سیاست کر رہا ہے۔ نیازی کے ہاتھ کچھ نا آیا، ملک کا تو خیر جو نقصان جو ہو رہا ہے سو ہو رہا ہے خود نیازی کے ہاتھ کیا آیا نیازی اخروٹ ہے اور اس کے اردگرد فواد ڈبو جیسے مشورے دینے والے موجود ہیں، جیل بھرو تحریک، اسمبلیوں کی تحلیل، کبھی اس کو دھمکی، کبھی اُس کو تڑی اس سب سے کیا حاصل ہوا نیازی کو۔ بعینہ وہی ہوا جو چوہدری اینڈ سنز سمجھا رہے تھے نیازی کو۔ لو اب الیکشن بھی ملتوی کر دئیے ہیں۔ نیازی کی ضد کی وجہ سے سال سے پورا ملک انتشار اور شورش کا شکار ہے۔ نا خود کچھ اس کے ہاتھ آیا۔

https://twitter.com/x/status/1638623864463695894
 

Meme

Minister (2k+ posts)
 

Raiwind-Destroyer

Chief Minister (5k+ posts)
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
شہباز شریف نے 20 مئی کو استعفیٰ دینا تھا

شہباز شریف نے عرفان صدیقی سے اختتامی تقریر بھی لکھوا لی تھی۔

الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ ہوگیا اور پی ٹی آئی کو بھی اس فیصلہ سے آگاہ کر دیا گیا۔

پی ٹی آئی کو کہا گیا کہ آپ لانگ مارچ کا اعلان نہ کریں۔

ابھی ملک احمد خان بیٹھے ہی تھے تو ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم بھی آ گئے. انہوں نے کہا کہ اگر کل شہباز شریف استعفیٰ دیتے ہیں 25 مئی کو قطر میں آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کون کرے گا۔حکومت سے درخواست کریں کہ شہباز شریف 10 دن بعد مستعفیٰ ہوں تاکہ آئی ایم ایف سے مذاکرات بھی ہو جائیں اور نگران سیٹ اپ بنانے کے لیے ہمیں دس دن کا وقت بھی مل جائے۔


میں نے ڈی جی آئی ایس آئی کو کہا کہ نواز شریف سے درخواست کریں کہ وہ دس دن ہمیں دے دیں۔ڈی جی آئی ایس آئی نے نواز شریف سے بات کی اور ان کو دس دن بعد مستعفیٰ ہونے پر منا لیا۔

یہی بات ڈی جی آئی ایس آئی نے شاہ محمود قریشی ،پرویز خٹک اور اسد عمر کو بتادی۔اور کہا کہ آپ لانگ مارچ کا اعلان مت کریں لیکن ان تینوں احباب نے کہا کہ عمران خان نہیں مان رہے۔

۔22 مئی کو عمران خان نے پشاور میں پریس کانفرنس رکھ لی ۔ ڈی جی آئی ایس آئی نے پھر شاہ محمود ،اسد عمر اور پرویز خٹک سے بات کی کہ آپ صرف دس دن انتظار کرلیں آئی ایم ایف ساتھ مذاکرات اور نگران سیٹ اپ کے لیے ہمیں دس دن دے دیں۔

انہوں نے کہا عمران خان نہیں مان رہے۔سہ پہر میں عمران خان کی پریس کانفرنس تھی ۔شاہ محمود قریشی بھی ساتھ بیٹھے تھے،میں نے شاہ محمود قریشی کو پیغام بھجوایاکہ آپ عمران خان کو لانگ مارچ کا اعلان کرنے سے روکیں۔

شاہ محمودقریشی نے عمران خان کو بتایا کہ وہ بات کرنا چاہ رہے ہیں لیکن عمران خان نے بات کر نے سے انکار کردیا۔جس کے مناظر ٹی وی سکرین پر دیکھے گئے ۔ میری طرف سے لانگ مارچ رکوانے کی یہ آخری کوشش تھی۔

عمران خان نے لانگ مارچ کا اعلان کر دیا۔شام کو لیگی قیادت میرے پاس آئی تو انہوں نے کہا کہ اب ہم عمران خان کابھرپور مقابلہ کریں گے۔

جنرل باجوہ کے پاس اس گفتگو کی آڈیو بھی موجود ہے۔

لانگ مارچ ناکام ہوگیا

شاہد میتلا کے کالم سے اقتباس

یہ قصہ پچیس دفعہ رانا ثناء بھی سنا چکا ہے

جنرل باجوہ کی نیازی کو سمجھانے کی آخری کوشش کی ویڈیو۔۔۔

https://twitter.com/x/status/1639302818845556737
وہ دن ہے اور آج کا دن ہے نیازی مسلسل ٹکراؤ اور انتشار کی سیاست کر رہا ہے۔ نیازی کے ہاتھ کچھ نا آیا، ملک کا تو خیر جو نقصان جو ہو رہا ہے سو ہو رہا ہے خود نیازی کے ہاتھ کیا آیا نیازی اخروٹ ہے اور اس کے اردگرد فواد ڈبو جیسے مشورے دینے والے موجود ہیں، جیل بھرو تحریک، اسمبلیوں کی تحلیل، کبھی اس کو دھمکی، کبھی اُس کو تڑی اس سب سے کیا حاصل ہوا نیازی کو۔ بعینہ وہی ہوا جو چوہدری اینڈ سنز سمجھا رہے تھے نیازی کو۔ لو اب الیکشن بھی ملتوی کر دئیے ہیں۔ نیازی کی ضد کی وجہ سے سال سے پورا ملک انتشار اور شورش کا شکار ہے۔ نا خود کچھ اس کے ہاتھ آیا۔

https://twitter.com/x/status/1638623864463695894
اگر لانگ مارچ ناکام ہو گیا تو پھر یہاں اتنی لمبی رام کتھا لکھنے کی کیا ضرورت ہے جاؤ جاکر اپنی پین پیش کرو اور جشن مناؤ
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
شہباز شریف نے 20 مئی کو استعفیٰ دینا تھا

شہباز شریف نے عرفان صدیقی سے اختتامی تقریر بھی لکھوا لی تھی۔

الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ ہوگیا اور پی ٹی آئی کو بھی اس فیصلہ سے آگاہ کر دیا گیا۔

پی ٹی آئی کو کہا گیا کہ آپ لانگ مارچ کا اعلان نہ کریں۔

ابھی ملک احمد خان بیٹھے ہی تھے تو ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم بھی آ گئے. انہوں نے کہا کہ اگر کل شہباز شریف استعفیٰ دیتے ہیں 25 مئی کو قطر میں آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کون کرے گا۔حکومت سے درخواست کریں کہ شہباز شریف 10 دن بعد مستعفیٰ ہوں تاکہ آئی ایم ایف سے مذاکرات بھی ہو جائیں اور نگران سیٹ اپ بنانے کے لیے ہمیں دس دن کا وقت بھی مل جائے۔


میں نے ڈی جی آئی ایس آئی کو کہا کہ نواز شریف سے درخواست کریں کہ وہ دس دن ہمیں دے دیں۔ڈی جی آئی ایس آئی نے نواز شریف سے بات کی اور ان کو دس دن بعد مستعفیٰ ہونے پر منا لیا۔

یہی بات ڈی جی آئی ایس آئی نے شاہ محمود قریشی ،پرویز خٹک اور اسد عمر کو بتادی۔اور کہا کہ آپ لانگ مارچ کا اعلان مت کریں لیکن ان تینوں احباب نے کہا کہ عمران خان نہیں مان رہے۔

۔22 مئی کو عمران خان نے پشاور میں پریس کانفرنس رکھ لی ۔ ڈی جی آئی ایس آئی نے پھر شاہ محمود ،اسد عمر اور پرویز خٹک سے بات کی کہ آپ صرف دس دن انتظار کرلیں آئی ایم ایف ساتھ مذاکرات اور نگران سیٹ اپ کے لیے ہمیں دس دن دے دیں۔

انہوں نے کہا عمران خان نہیں مان رہے۔سہ پہر میں عمران خان کی پریس کانفرنس تھی ۔شاہ محمود قریشی بھی ساتھ بیٹھے تھے،میں نے شاہ محمود قریشی کو پیغام بھجوایاکہ آپ عمران خان کو لانگ مارچ کا اعلان کرنے سے روکیں۔

شاہ محمودقریشی نے عمران خان کو بتایا کہ وہ بات کرنا چاہ رہے ہیں لیکن عمران خان نے بات کر نے سے انکار کردیا۔جس کے مناظر ٹی وی سکرین پر دیکھے گئے ۔ میری طرف سے لانگ مارچ رکوانے کی یہ آخری کوشش تھی۔

عمران خان نے لانگ مارچ کا اعلان کر دیا۔شام کو لیگی قیادت میرے پاس آئی تو انہوں نے کہا کہ اب ہم عمران خان کابھرپور مقابلہ کریں گے۔

جنرل باجوہ کے پاس اس گفتگو کی آڈیو بھی موجود ہے۔

لانگ مارچ ناکام ہوگیا

شاہد میتلا کے کالم سے اقتباس

یہ قصہ پچیس دفعہ رانا ثناء بھی سنا چکا ہے

جنرل باجوہ کی نیازی کو سمجھانے کی آخری کوشش کی ویڈیو۔۔۔

https://twitter.com/x/status/1639302818845556737
وہ دن ہے اور آج کا دن ہے نیازی مسلسل ٹکراؤ اور انتشار کی سیاست کر رہا ہے۔ نیازی کے ہاتھ کچھ نا آیا، ملک کا تو خیر جو نقصان جو ہو رہا ہے سو ہو رہا ہے خود نیازی کے ہاتھ کیا آیا نیازی اخروٹ ہے اور اس کے اردگرد فواد ڈبو جیسے مشورے دینے والے موجود ہیں، جیل بھرو تحریک، اسمبلیوں کی تحلیل، کبھی اس کو دھمکی، کبھی اُس کو تڑی اس سب سے کیا حاصل ہوا نیازی کو۔ بعینہ وہی ہوا جو چوہدری اینڈ سنز سمجھا رہے تھے نیازی کو۔ لو اب الیکشن بھی ملتوی کر دئیے ہیں۔ نیازی کی ضد کی وجہ سے سال سے پورا ملک انتشار اور شورش کا شکار ہے۔ نا خود کچھ اس کے ہاتھ آیا۔

https://twitter.com/x/status/1638623864463695894
Long march say itna khauf kiyon tha?
 

Analysis2021

MPA (400+ posts)
شہباز شریف نے 20 مئی کو استعفیٰ دینا تھا

شہباز شریف نے عرفان صدیقی سے اختتامی تقریر بھی لکھوا لی تھی۔

الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ ہوگیا اور پی ٹی آئی کو بھی اس فیصلہ سے آگاہ کر دیا گیا۔

پی ٹی آئی کو کہا گیا کہ آپ لانگ مارچ کا اعلان نہ کریں۔

ابھی ملک احمد خان بیٹھے ہی تھے تو ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم بھی آ گئے. انہوں نے کہا کہ اگر کل شہباز شریف استعفیٰ دیتے ہیں 25 مئی کو قطر میں آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کون کرے گا۔حکومت سے درخواست کریں کہ شہباز شریف 10 دن بعد مستعفیٰ ہوں تاکہ آئی ایم ایف سے مذاکرات بھی ہو جائیں اور نگران سیٹ اپ بنانے کے لیے ہمیں دس دن کا وقت بھی مل جائے۔


میں نے ڈی جی آئی ایس آئی کو کہا کہ نواز شریف سے درخواست کریں کہ وہ دس دن ہمیں دے دیں۔ڈی جی آئی ایس آئی نے نواز شریف سے بات کی اور ان کو دس دن بعد مستعفیٰ ہونے پر منا لیا۔

یہی بات ڈی جی آئی ایس آئی نے شاہ محمود قریشی ،پرویز خٹک اور اسد عمر کو بتادی۔اور کہا کہ آپ لانگ مارچ کا اعلان مت کریں لیکن ان تینوں احباب نے کہا کہ عمران خان نہیں مان رہے۔

۔22 مئی کو عمران خان نے پشاور میں پریس کانفرنس رکھ لی ۔ ڈی جی آئی ایس آئی نے پھر شاہ محمود ،اسد عمر اور پرویز خٹک سے بات کی کہ آپ صرف دس دن انتظار کرلیں آئی ایم ایف ساتھ مذاکرات اور نگران سیٹ اپ کے لیے ہمیں دس دن دے دیں۔

انہوں نے کہا عمران خان نہیں مان رہے۔سہ پہر میں عمران خان کی پریس کانفرنس تھی ۔شاہ محمود قریشی بھی ساتھ بیٹھے تھے،میں نے شاہ محمود قریشی کو پیغام بھجوایاکہ آپ عمران خان کو لانگ مارچ کا اعلان کرنے سے روکیں۔

شاہ محمودقریشی نے عمران خان کو بتایا کہ وہ بات کرنا چاہ رہے ہیں لیکن عمران خان نے بات کر نے سے انکار کردیا۔جس کے مناظر ٹی وی سکرین پر دیکھے گئے ۔ میری طرف سے لانگ مارچ رکوانے کی یہ آخری کوشش تھی۔

عمران خان نے لانگ مارچ کا اعلان کر دیا۔شام کو لیگی قیادت میرے پاس آئی تو انہوں نے کہا کہ اب ہم عمران خان کابھرپور مقابلہ کریں گے۔

جنرل باجوہ کے پاس اس گفتگو کی آڈیو بھی موجود ہے۔

لانگ مارچ ناکام ہوگیا

شاہد میتلا کے کالم سے اقتباس

یہ قصہ پچیس دفعہ رانا ثناء بھی سنا چکا ہے

جنرل باجوہ کی نیازی کو سمجھانے کی آخری کوشش کی ویڈیو۔۔۔

https://twitter.com/x/status/1639302818845556737
وہ دن ہے اور آج کا دن ہے نیازی مسلسل ٹکراؤ اور انتشار کی سیاست کر رہا ہے۔ نیازی کے ہاتھ کچھ نا آیا، ملک کا تو خیر جو نقصان جو ہو رہا ہے سو ہو رہا ہے خود نیازی کے ہاتھ کیا آیا نیازی اخروٹ ہے اور اس کے اردگرد فواد ڈبو جیسے مشورے دینے والے موجود ہیں، جیل بھرو تحریک، اسمبلیوں کی تحلیل، کبھی اس کو دھمکی، کبھی اُس کو تڑی اس سب سے کیا حاصل ہوا نیازی کو۔ بعینہ وہی ہوا جو چوہدری اینڈ سنز سمجھا رہے تھے نیازی کو۔ لو اب الیکشن بھی ملتوی کر دئیے ہیں۔ نیازی کی ضد کی وجہ سے سال سے پورا ملک انتشار اور شورش کا شکار ہے۔ نا خود کچھ اس کے ہاتھ آیا۔

https://twitter.com/x/status/1638623864463695894


نہیں ایسا نہیں ھوا ، عمران کو اگر وزیر اعظم بننے کی صرف خواہش رہتی تو زرداری سے ڈیل کرلیتا کے مجھے ایک بار حکومت کرلینے دو پھر تیرے بیٹے کو وزیر اعظم بنادونگا ، زرداری کیا منع کرتا ؟

عمران نے تو سب کو ننگا کردیا اور بتا دیا کہ صرف سیاست دان ، بیورکریٹس اور پولیس ہی نہی جرنیل ، ججز اور میڈیا سب ادارے ملک کو لوٹ رہے ہیں اور کرپٹ ہیں۔ قوم پہلے یہ سمجھتی رہی کہ ایک فوج ہی ٹھیک ہے اور بس اس سے بے لوث محبت کرتی رہی لیکن حقیقت کھلی کہ اصل کرپشن تو جرنیل ہی کرتے ہیں اور ملک کا بیڑی غرق کرنے کے اصل ذمہ دار ہیں اور قوم کی محبت بھی یک طرفہ تھی۔ یہ بھی پتہ چل گیا ہے کہ دشمن کواب ہمارے ایٹمی اثاثوں کی فکر نہیں کیونکہ ہمارے جرنیل اب آڈیو ویڈیو پر ہی ڈھیر ہو جاینگے۔

ن لیگ اس وقت اسمبلی توڑ کر الیکشن میں چلی جاتی تو پی ٹی أی کو سخت مقابلہ دیتی کونکہ اصل ظلم ان لوگوں نے ۲۵ مئ کے بعد ہی کیا تھأ۔ اب تو پی ڈی ایم خاص کر ن لیگ کی سیاست کا جنازہ نکل گیا ہے اور پی ٹی آئی بہت ہی زیادہ مقبول ہوگئ ہے اتنی زیادہ کوئی ان کے سامنے نہیں ٹھہر سکتا ہے جدی پشتی ۳۰-۳۵ سال سے سیاست میں رہنے والے سب مل کر بھی ان کے سامنے مقابلہ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے۔

نون لیگ اس وقت ہے جب تک نواز اور شہباز زندہ ہے کیوں کہ نواز شریف کے ساتھ ان کا وعدہ ہے کرپشن کا اور اور شہباز ہے بوٹ پالشیا اس کے بعد ان کوئ نہیں پوچھے گا اور مریم پاگل ہو کر پھرتی رہے گی۔ جبکہ عمران خان یا پی ٹی ائ بس اگر ختم کر دی جائے تو ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔
 

umer amin

Minister (2k+ posts)
ISI nay isteefay ka kaha mian gandu saab kehtay okay.
ISI nay kaha 10 din thehar jao ... mian gandu saab kehtay okay.
2 maheenay pehlay mian saaab nay kaha vote ko izzat do to thread starter jaisay patwari apni behan kay chuuuutron say nikal nikal kay keh rahay thay wah miaaan saaab kya byaniya hay. lol
dub kay mar ja phudi dya......
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
وہ دن ہے اور آج کا دن ہے نیازی مسلسل ٹکراؤ اور انتشار کی سیاست کر رہا ہے۔
تو نہ گراتے اس کی حکومت عام انتخابات سے صرف ایک سال قبل۔ جو بویا اسے کاٹو کنجر کتے
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)

یعنی شہباز اسپیڈ کی بات پر یقین کر لیتا؟ اتنا بےوقوف نہیں ہے عمران۔ باجی کو بولو کوئی اور کہانی بنائے
 

MHAMZA

Minister (2k+ posts)
Just lies and more lies, they are neutrals
more and more lies
Good for Imran Khan for not believing them ...
 

Islamabadiya

Chief Minister (5k+ posts)
شہباز شریف نے 20 مئی کو استعفیٰ دینا تھا

شہباز شریف نے عرفان صدیقی سے اختتامی تقریر بھی لکھوا لی تھی۔

الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ ہوگیا اور پی ٹی آئی کو بھی اس فیصلہ سے آگاہ کر دیا گیا۔

پی ٹی آئی کو کہا گیا کہ آپ لانگ مارچ کا اعلان نہ کریں۔

ابھی ملک احمد خان بیٹھے ہی تھے تو ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم بھی آ گئے. انہوں نے کہا کہ اگر کل شہباز شریف استعفیٰ دیتے ہیں 25 مئی کو قطر میں آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کون کرے گا۔حکومت سے درخواست کریں کہ شہباز شریف 10 دن بعد مستعفیٰ ہوں تاکہ آئی ایم ایف سے مذاکرات بھی ہو جائیں اور نگران سیٹ اپ بنانے کے لیے ہمیں دس دن کا وقت بھی مل جائے۔


میں نے ڈی جی آئی ایس آئی کو کہا کہ نواز شریف سے درخواست کریں کہ وہ دس دن ہمیں دے دیں۔ڈی جی آئی ایس آئی نے نواز شریف سے بات کی اور ان کو دس دن بعد مستعفیٰ ہونے پر منا لیا۔

یہی بات ڈی جی آئی ایس آئی نے شاہ محمود قریشی ،پرویز خٹک اور اسد عمر کو بتادی۔اور کہا کہ آپ لانگ مارچ کا اعلان مت کریں لیکن ان تینوں احباب نے کہا کہ عمران خان نہیں مان رہے۔

۔22 مئی کو عمران خان نے پشاور میں پریس کانفرنس رکھ لی ۔ ڈی جی آئی ایس آئی نے پھر شاہ محمود ،اسد عمر اور پرویز خٹک سے بات کی کہ آپ صرف دس دن انتظار کرلیں آئی ایم ایف ساتھ مذاکرات اور نگران سیٹ اپ کے لیے ہمیں دس دن دے دیں۔

انہوں نے کہا عمران خان نہیں مان رہے۔سہ پہر میں عمران خان کی پریس کانفرنس تھی ۔شاہ محمود قریشی بھی ساتھ بیٹھے تھے،میں نے شاہ محمود قریشی کو پیغام بھجوایاکہ آپ عمران خان کو لانگ مارچ کا اعلان کرنے سے روکیں۔

شاہ محمودقریشی نے عمران خان کو بتایا کہ وہ بات کرنا چاہ رہے ہیں لیکن عمران خان نے بات کر نے سے انکار کردیا۔جس کے مناظر ٹی وی سکرین پر دیکھے گئے ۔ میری طرف سے لانگ مارچ رکوانے کی یہ آخری کوشش تھی۔

عمران خان نے لانگ مارچ کا اعلان کر دیا۔شام کو لیگی قیادت میرے پاس آئی تو انہوں نے کہا کہ اب ہم عمران خان کابھرپور مقابلہ کریں گے۔

جنرل باجوہ کے پاس اس گفتگو کی آڈیو بھی موجود ہے۔

لانگ مارچ ناکام ہوگیا

شاہد میتلا کے کالم سے اقتباس

یہ قصہ پچیس دفعہ رانا ثناء بھی سنا چکا ہے

جنرل باجوہ کی نیازی کو سمجھانے کی آخری کوشش کی ویڈیو۔۔۔

https://twitter.com/x/status/1639302818845556737
وہ دن ہے اور آج کا دن ہے نیازی مسلسل ٹکراؤ اور انتشار کی سیاست کر رہا ہے۔ نیازی کے ہاتھ کچھ نا آیا، ملک کا تو خیر جو نقصان جو ہو رہا ہے سو ہو رہا ہے خود نیازی کے ہاتھ کیا آیا نیازی اخروٹ ہے اور اس کے اردگرد فواد ڈبو جیسے مشورے دینے والے موجود ہیں، جیل بھرو تحریک، اسمبلیوں کی تحلیل، کبھی اس کو دھمکی، کبھی اُس کو تڑی اس سب سے کیا حاصل ہوا نیازی کو۔ بعینہ وہی ہوا جو چوہدری اینڈ سنز سمجھا رہے تھے نیازی کو۔ لو اب الیکشن بھی ملتوی کر دئیے ہیں۔ نیازی کی ضد کی وجہ سے سال سے پورا ملک انتشار اور شورش کا شکار ہے۔ نا خود کچھ اس کے ہاتھ آیا۔

https://twitter.com/x/status/1638623864463695894

Because khan sb wants the whole thing ….
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
یہ کہانی سوائے لنترانی کے کچھ اور نہیں لگتی۔ ۹ اپریل کو عمران خان کی حکومت گرا کر صرف ایک ماہ بعد شہباز استعفیٰ دے دیتا؟ اگر الیکشن کروانے کی انکی نیّت ہوتی تو عمران نے جو خود اسمبلی تحلیل کردی تھی، تو یہ اس کے بعد پہلے انتخابات کی طرف جاتے۔ جبکہ دوسری جانب سپریم کورٹ نے بھی جب چیف الیکشن کمشنر کو طلب کیا تھا تو اس نے صاف بتلا دیا تھا کہ اگلے سات ماہ تک وہ حلقہ بندیاں ہی کرنے میں مصروف رہے گا۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات اور قسط کا مسئلہ ۲۰۲۲ کے نومبر میں طے ہونا تھا۔ ۲۵ مئی کا کوئی مسئلہ نہیں تھا۔

ہاں، لیکن کہیں سے یہ خبر ضرور پہنچی تھی کہ خان پنجاب اور خیبر پختونخواہ کی اسمبلیاں تحلیل نہ کرنے پر راضی ہوگیا تھا، وہ بھی آئی ایم ایف کے پروگرام کے سلسلے میں۔ لیکن اللہ جانے کہ اس کے بعد کیا ہوا جو خان صاحب نے دوسری پٹڑی پکڑ لی؟
 

khalilqureshi

Senator (1k+ posts)
What a non sense. Why did they then took over, if they were to hi for Elections. They came to power to change NAB laws, get them free from cases and on the tip if it get rid if IK. Nothing could be achieved. There is no reason to believe all this Dinosaur S H I T.