افسوس کہ فرعون کو انگلش کی نہ سوجھی

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)


افسوس کہ فرعون کو انگلش کی نہ سوجھی

تحریر : پروفیسر محمد سلیم ہاشمی

ہمیں مٹانے کے لئے کیسی کیسی سازشیں ہوتی ہیں اور کس کس طرح سے ہماری بربادی کے منصوبے بنائے جاتے ہیں اور کون کون ان منصوبوں کو بروئے کار لانے کے لئے سرگرم ہے، ہمیں پتا چل جائے تو معلوم نہیں ہم کیا کر گزریں، کس کس کا گریبان ہمارے ہاتھوں میں ہو اور کس کس کی رنگیں عبا ہمارے ہاتھوں تار تار ہو جائے۔
پاکستان میں ذہانتوں کو کچلنے کا، ہماری نسلوں کو بنجر کر دینے کا اور ہمارے بچوں کو تباہ و برباد کرنے کا جو کھیل کھیلا جا رہا ہے پوری روئے ارض پر اور پوری تاریخ انسانی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔
ذرا غور کریں، لوگوں سے پوچھیں دنیا میں ادھر ادھر آنے جانے والوں سے معلوم کریں، دنیا بھر میں اپنے دوستوں سے رابطہ کریں اور پوچھیں
میں ملکوں کا نام لیتا ہوں اور پھر آپ پتہ کریں۔

انگلینڈ ، روس ،چین ، کینیڈا، سپین، ہالینڈ ، فرانس ، جرمنی ، امریکہ ، بلغاریہ لکسمبرگ ،ڈنمارک ،ناروے ،اٹلی ،مالٹا ،کوریا ، ویتنام ،جاپان و دیگر ممالک

ان ملکوں میں رہنے والوں سے پوچھیں کہ جب آپ کا بچہ 4 یا 5 سال کا ہوتا ہے اور آپ اسے سکول بھیجنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو وہ کتنی زبانوں میں تعلیم حاصل کرنا شروع کرتا ہے؟
کیا ایسا ہی ہوتا ہے کہ ایک تو اپنی زبان اور ایک کسی عالمی طاقت کی زبان، تاکہ وہ ترقی کر سکے، آگے بڑھ سکے، اگر آپ کو جواب نہ ملے یا پتھر پڑیں تو انہیں بتائیں کہ دنیا میں ایک ایسا ملک ہے جہاں یہ تماشا پچھلے 76 سال سے ہو رہا ہے، اور ساتھ یہ بھی بتائیں کہ اس ملک میں ایک ایسا زور آور بھی ہے (اب تھا) جو چاہتا ہے کہ اب اس ملک کی زبان بدل کر اس میں ایک عالمی طاقت کی زبان کو نافذ کر دیا جائے، اور کم از کم ایک صوبےمیں (اب خیبر پختون خا بھی) جو اس ملک کی ٪ 60 آبادی کو سمیٹے ہوئے ہے یہ تجربہ کرنا شروع کر چکا ہے۔
میں بات دہرا بھی دوں اور واضح بھی کر دوں کہ پاکستانیوں کا آئی کیو بھی خطرناک حد تک گر چکا ہے اور انہیں سامنے کی بات سمجھانے کے لئے بھی بہت مغز ماری کرنی پڑتی ہے۔
پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں پر ایک 4، 5 سال کے بچے کو دو زبانوں میں تعلیم دینے کا آغاز کیا جاتا ہے اور یہ عمل پوری دنیا کے کسی بھی ترقی یافتہ یا معقول ملک میں نہیں ہوتا۔ اس سے کیا ہوتا ہے، اگر آپ کو نہیں پتا تو میں بتاتا ہوں۔
ایک زبان دائیں سے بائیں لکھی جاتی ہےاور دوسری زبان بائیں سے دائیں لکھی جاتی ہے۔
دونوں زبانوں کا رسم الخط ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہے اور دونوں میں کسی قسم کا کوئی ربط یا تعلق نہیں
بچہ گھر میں ایک زبان سیکھتا ہے اس کو بولتا ہے اور جونہی وہ سکول میں پہنچتا ہے ایک دوسری زبان میں تعلیم حاصل کرنا شروع کر دیتا ہے، جس سے عملی طور پر علم حاصل کرنے کو وہ ایک مشکل اور پیچیدہ عمل سمجھنا شروع کر دیتا ہے۔
الفاظ حروف پر مشتمل ہوتے ہیں، اور ہر حرف کی ایک شکل ہوتی ہے، شروع کے سالوں میں جب بچے کو پڑھایا جاتا ہے تو وہ ہر لفظ کی ایک شکل ذہن میں بناتا ہے، جب دو زبانوں میں اس کو تعلیم دی جاتی ہے تو اس کے ذہن میں یہ شکل گڈ مڈ ہونا شروع ہو جاتی ہے نتیجتا"وہ لکھنے پڑھنے میں مشکلات کا شکار ہو جاتا ہے کیا آپ نے کبھی اپنے بچوں کو الجھتے، سٹپٹاتے اور بیزاری سے کتابوں کو ادھر ادھر پھینکتے دیکھا ہے، اگر ایسا ہوا ہے تو اس کا سبب یہی دوغلا نظام تعلیم ہے۔
پھر یہ بھی ہے کہ ایک بچہ ایک زبان میں جب علم حاصل کرتا ہے تو اس کا ذہن یکسو ہوتا ہے، اب اس کا ذہن انتشار کا شکار ہو جاتا ہے اور وہ دہرے بوجھ تلے دب جاتا ہے، نتیجہ وہی ہوتا ہے جو کہ ہے کہ پچیس کروڑ کا ملک اور اس میں ایک بھی عالمی معیار کا سائنس دان، انجینئر، ماہر معاشیات، ڈاکٹر، سکالر، یا ماہر تعلیم نہیں بن سکا۔
یہ ہمارے حکمرانوں کے اندر کا خوف ہے کہ ان سے ان کا راج سنگھاسن چھن نہ جائے، وہ طبقاتی تقسیم اور ایک طبقے کی دوسرے طبقے پر بالا دستی کو رکھنے کی جدو جہد میں مصروف ہیں، جب وہ کہتے ہیں کہ ہم دانش سکول اس لئے قائم کر رہے ہیں کہ غریب کا بچہ بھی اسی معیار کی تعلیم حاصل کرے جو کہ ایک امیر کا بچہ حاصل کر رہا ہے تو ان کے ذہن میں غریبوں کو تعلیم سے محروم کرنے اور ان کو کچل دینے کے سوا کوئی مقصد نہیں ہوتا، سیدھی سی بات ہے اگر وہ واقعی غریبوں کے بچوں اور امیروں کے بچوں کو ایک جیسی تعلیم دینا چاہتے ہیں تو پورے ملک میں یکساں نظام تعلیم رائج کریں، پورے ملک میں ایک زبان میں تعلیم دی جائے جو اردو ہو، اگر چین اور روس جیسے بڑی آبادی اور وسیع رقبے والے ملک اپنے ہاں ایک زبان نافذ کر کے ترقی کی سیڑھیاں چڑھ سکتے ہیں تو پاکستان پر ایسا کیا عذاب ہے کہ اس میں ایک زبان نافذ نہیں ہو سکتی اور اس کے ساتھ ساتھ ایک غیر ملکی زبان کو مسلط کیا جا رہا ہے۔
میں سمجھتا ہوں کہ جو فرعون نے بنی اسرائیل کے ساتھ کیا تھا وہی پاکستانی قوم کے ساتھ کیا جا رہا ہے، وہ بھی بنی اسرائیل کے بچوں کو قتل کروا رہا تھا یہاں بھی یہی ہو رہا ہے صرف طریقہ جدا ہے مگر مقصد اور ہدف ایک ہی ہے، میں کسی دوسری تحریر میں یہ بھی بتاؤں گا کہ پاکستان میں لڑکوں کو کس طرح قتل کیا جا رہا ہے، مگر آج کی تحریر میں میں اسی بات پر اکتفا کروں گا کہ پاکستانی بچوں کی ذہانتوں کو کس طرح کچلا جا رہا ہے ان کو کس طرح ذہنی انتشار کا شکار کیا جا رہا ہے اور کس طرح ان کے جوہر کو برباد کیا جارہا ہے۔

آخری بات
پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں زبان کو علم کا درجہ دے کر بچوں کو ہمیشہ کے لئے اس کی گتھیوں کو سلجھانے پر لگا دیا جاتا ہے وہ 14 سال تک اس زبان کی گتھیاں سلجھانے کے چکر میں لگے رہتے ہیں گرتے ہیں، فیل ہوتے ہیں اٹھتے ہیں پھر گرتے ہیں، فیل ہوتے ہیں اور آخر کار تعلیم کو خیرباد کہہ جاتے ہیں۔ علم کیا ہے، سائنس اور ٹیکنالوجی کیا ہے، معیشت اور معاشرت کیا ہے اس تک تو ان کو پہنچنے ہی نہیں دیا جاتا۔
آئیے مل کر اس جال کو اس پھندے کو توڑنے کی کوشش کریں ورنہ ماتم کرنا اور پیٹنا تو ہمیں آتا ہی ہے۔ آؤ پچھلے 76 سالوں کا ماتم کریں، جو نسلیں بے فیض مر گئیں ان کا ماتم کریں اور جس غلامی اور بیچارگی کی طرف ہمیں دھکیلا جا رہا ہے اس کا ماتم کریں، اپنی آنے والی نسلوں کا ماتم کریں۔ اپنی بربادی اور تباہی کا ماتم کریں۔

یوں قتل سے بچوں کے وہ بدنام نہ ہوتا
افسوس کہ فرعون کو انگلش کی نہ سوجھی
 
Last edited by a moderator:

Zainsha

Chief Minister (5k+ posts)
شعر غلط ہے

یوں قتل سے بچوں کے وہ بدنام نہ ہوتا
افسوس کہ فرعون کو کالج کی نہ سوجھی
 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
What Allama is trying to prove here?
In a strong sense, English is superior to Urdu, purely because it is more spoken and more recognized worldwide.
 
Last edited:
کیا بھارت میں بھی دو زبانوں سے آغاز نہیں کا جاتا ؟ پاکستان میں چھوٹی عمر سے دراصل عربی بھی پڑھنا سکھائی جاتی ہے ۔ ایک طرف الف بے پے ہوتا ہے اور دوسری طرف الف با تا . ۔

میری گزارش بس یہ ہےکہ اپنے بچوں کو ٥ سال کی عمر سے پہلے کسی بھی بوجھ تلے نا دھکیلیں ۔ سب الفبیٹس گنتی حروف تہجی سب کچھ بل آخر بچے سیکھ ہی جاتے ہیں لیکن ان کا بچپن واپس نہیں آ سکتا ۔
 

Rambler

Chief Minister (5k+ posts)
You are completely wrong. A child learning more than one language will always have an edge. Each language with its own nuances will unleash creativity and he/she would be able to use language as a tool rather than a master. This would also open doors of communication, opportunity and resources. Young children have innate ability to learn languages so it is not a burden at all (Maybe the way of teaching can cause inconvenience)
 
Last edited:

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)
کیا بھارت میں بھی دو زبانوں سے آغاز نہیں کا جاتا ؟ پاکستان میں چھوٹی عمر سے دراصل عربی بھی پڑھنا سکھائی جاتی ہے ۔ ایک طرف الف بے پے ہوتا ہے اور دوسری طرف الف با تا . ۔

میری گزارش بس یہ ہےکہ اپنے بچوں کو ٥ سال کی عمر سے پہلے کسی بھی بوجھ تلے نا دھکیلیں ۔ سب الفبیٹس گنتی حروف تہجی سب کچھ بل آخر بچے سیکھ ہی جاتے ہیں لیکن ان کا بچپن واپس نہیں آ سکتا ۔

ایک بچہ جس اس دنیا میں آنے کے بعد جس زبان میں اپنی ماں باپ سے بات کرتا ہے ، بچہ اسی زبان کو اختیار کرتا ہے ، اسی زبان میں سب سے بات کرتا ہے ، اسی زبان میں کہانیاں سنتا ہے ، اسی زبان میں خواب دیکھتا ہے ، لیکن جوں ہی سکول میں داخل ہوتا ہے اس پر انگریزی کا بوجھ دال دیا جاتا ہے ، اب بچہ کے بگڑنے کا آغاز ہو جاتا ہے ، بچ سکول میں چند گھنٹے گزارتا ہے ،اس کو انگریزی سکھائی جاتی ہے ، بچ گھر آتا ہے ، پھر ماں باپ سے اردو یا مادری زبان میں بات کرتا ہے ، اسی چکر میں اس کی صلاحیتیں دم توڑ دیتی ہیں ، اسی طرز عمل نے بچوں پر نفسیاتی بوجھ ڈال دیا ہے اور انگریزی کی وجہ سے ناکامیوں کا بوجھ بچوں کو سکولوں سے بھاگنے پر مجبور کرتا ہے​
 

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)
What Allama is trying to prove here?
In a strong sense, English is superior to Urdu, purely because it is more spoken and more recognized worldwide.
کسی ایک زبان بولنے کا مطلب نہیں کہ وہ قوم غالب ہے ، ہر قوم کی اقدار ہوتی ہیں اور اس کی پہچان ہوتی ہے ، دنیا کی نقالی ضرور کی جائے لیکن اپنی قومی غیرت میں رہتے ہوئے ، دنیا کی مرضی پر نہیں نہ نقالی پر ، کیا برطانیہ میں اردو لازمی ہے ؟ کیوں کہ وہاں پانچ ملین کے قریب اردو سمجھنے والے لوگ بستے ہیں ، جس قوم کی شناخت ہوتی ہے اس کی دنیا قدر کرتی ہے ، بے قدروں پر انگریزی حاوی رہتی ہے​
 

ایک بچہ جس اس دنیا میں آنے کے بعد جس زبان میں اپنی ماں باپ سے بات کرتا ہے ، بچہ اسی زبان کو اختیار کرتا ہے ، اسی زبان میں سب سے بات کرتا ہے ، اسی زبان میں کہانیاں سنتا ہے ، اسی زبان میں خواب دیکھتا ہے ، لیکن جوں ہی سکول میں داخل ہوتا ہے اس پر انگریزی کا بوجھ دال دیا جاتا ہے ، اب بچہ کے بگڑنے کا آغاز ہو جاتا ہے ، بچ سکول میں چند گھنٹے گزارتا ہے ،اس کو انگریزی سکھائی جاتی ہے ، بچ گھر آتا ہے ، پھر ماں باپ سے اردو یا مادری زبان میں بات کرتا ہے ، اسی چکر میں اس کی صلاحیتیں دم توڑ دیتی ہیں ، اسی طرز عمل نے بچوں پر نفسیاتی بوجھ ڈال دیا ہے اور انگریزی کی وجہ سے ناکامیوں کا بوجھ بچوں کو سکولوں سے بھاگنے پر مجبور کرتا ہے​
Is this hypothesis based on any evidence or just your opinion?
 

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)
Is this hypothesis based on any evidence or just your opinion?
پاکستان کے نظام تعلیم کو دیکھتے ہوئے ایسا ہی ہے، اعداد و شمار بھی اس کی تصدیق کرتے ہیں کہ نظام تعلیم طبقاتی ،غیر ملکی زبان کا تسلط ، نتائج غیر حقیقی ، ابتدائی تعلیم "رٹا " اور خلاصوں کے زیر اثر ہے، استاد غیر تربیت یافتہ ہیں اور ان کی محکمانہ تربیت کا بھی کوئی انتظام نہیں ہے​
 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
کسی ایک زبان بولنے کا مطلب نہیں کہ وہ قوم غالب ہے ، ہر قوم کی اقدار ہوتی ہیں اور اس کی پہچان ہوتی ہے ، دنیا کی نقالی ضرور کی جائے لیکن اپنی قومی غیرت میں رہتے ہوئے ، دنیا کی مرضی پر نہیں نہ نقالی پر ، کیا برطانیہ میں اردو لازمی ہے ؟ کیوں کہ وہاں پانچ ملین کے قریب اردو سمجھنے والے لوگ بستے ہیں ، جس قوم کی شناخت ہوتی ہے اس کی دنیا قدر کرتی ہے ، بے قدروں پر انگریزی حاوی رہتی ہے​
Where did I say that a language makes a nation superior? Your national identity is not based on language but on your character.
Nations are respected by principles of honesty, integrity, self-respect, & good moral character. Any deviation from these principles can have a detrimental effect on the nation and its people.

I still believe that the English language is more widely used and recognized globally compared to Urdu, which is why it is superior.
 

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)
Where did I say that a language makes a nation superior? Your national identity is not based on language but on your character.
Nations are respected by principles of honesty, integrity, self-respect, & good moral character. Any deviation from these principles can have a detrimental effect on the nation and its people.

I still believe that the English language is more widely used and recognized globally compared to Urdu, which is why it is superior.
آپ اپنے فلسفے پر ضرور قائم رہیں ، اگر برصغیر میں مسلمان اپنی ناہلی اور غداری کی وجہ سے انگریزوں کے محکوم نہ بنتے تو انگریزی بھی ہم اتنی ہی جانتے ہوتے جتنی افغانی ، ایرانی، عرب اور ترکی والے جانتے ہیں ، نہ ہم میں غلامانہ سوچ پیدا ہوتی ،انگریزی نہ جان کر وہ دنیا سے پیچھے نہیں رہے تو پاکستانی بھی نہ رہتے اس میں کوئی شک نہیں کہ جس دیس میں انسان محکوم رہے وہ سوچ بھی محکوم ہو جاتی ہے اور اس کو ختم کرنے کے لئے بھی صدیاں لگ جاتی ہیں

برصغیر میں مسلمانوں کے ایک ہزار سالہ دور میں غیر مسلم بشمول ہندو اپنی اولادوں کو مسلمانوں جیسے بننے کی تعلیم دیتے تھے ، ان جیسا پہنو، ان جیسے طور طریقے اختیار کرو ، ان جیسی زبان بولو ، وہ طور طریقے سکھانے کے لئے مسلمانوں کے پاس بھیجتے تھے ، ہر حاوی تہذیب میں ایسا ہی ہوتا ہے ، جس دن پاکستانی کی نام نہاد اشرافیہ کو سمجھ آ گئی اس دن دنیا میں پاکستان سے مخاطب ہونے سے پہلے ہر کوئی کئی بار سوچے گا ، اس لئے کہ اس کو سخت جواب ملے گا ، اس وقت ہم ہر محاذ پر ایک شدید قسم کی نفساتی جنگ کا شکار ہیں جو سمجھ جائیں گے وہ ہی کامیاب ہوں گے​
 
Last edited:

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
آپ اپنے فلسفے پر ضرور قائم رہیں ، اگر برصغیر میں مسلمان اپنی ناہلی اور غداری کی وجہ سے انگریزوں کے محکوم نہ بنتے تو انگریزی بھی ہم اتنی ہی جانتے ہوتے جتنی افغانی ، ایرانی، ارب اور ترکی والے جانتے ہیں ، نہ ہم میں غلامانہ سوچ پیدا ہوتی ،انگریزی نہ جان کر وہ دنیا سے پیچھے نہیں رہے تو پاکستانی بھی نہ رہتے اس میں کوئی شک نہیں کہ جس دیس میں انسان محکوم رہے وہ سوچ بھی محکوم ہو جاتی ہے اور اس کو ختم کرنے کے لئے بھی صدیاں لگ جاتی ہیں

برصغیر میں مسلمانوں کے ایک ہزار سالہ دور میں غیر مسلم بشمول ہندو اپنی اولادوں کو مسلمانوں جیسے بننے کی تعلیم دیتے تھے ، ان جیسا پہنو، ان جیسے طور طریقے اختیار کرو ، ان جیسی زبان بولو ، وہ طور طریقے سکھانے کے لئے مسلمانوں کے پاس بھیجتے تھے ، ہر حاوی تہذیب میں ایسا ہی ہوتا ہے ، جس دن پاکستانی کی نام نہاد اشرافیہ کو سمجھ آ گئی اس دن دنیا میں پاکستان سے مخاطب ہونے سے پہلے ہر کوئی کئی بار سوچے گا ، اس لئے کہ اس کو سخت جواب ملے گا ، اس وقت ہم ہر محاذ پر ایک شدید قسم کی نفساتی جنگ کا شکار ہیں جو سمجھ جائیں گے وہ ہی کامیاب ہوں گے​
I do not have any philosophy, but I stated the facts, and you are still stuck & lost in language and Muslims' dominance of 1000 years on the sub-continent.
In all the so-called Muslim countries you named above, a degree in medicine, physics, engineering, chemistry, biology, or any other discipline cannot be obtained unless it is studied in English.
I do not know where you obtained the doctorate and what language you studied it in, but it seems like you are hell-bent on defending the Urdu language.

8675689377_023b1eefc0_z.jpg
 

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)
I do not have any philosophy, but I stated the facts, and you are still stuck & lost in language and Muslims' dominance of 1000 years on the sub-continent.
In all the so-called Muslim countries you named above, a degree in medicine, physics, engineering, chemistry, biology, or any other discipline cannot be obtained unless it is studied in English.
I do not know where you obtained the doctorate and what language you studied it in, but it seems like you are hell-bent on defending the Urdu language.
دنیا آپ کی سوچ سے بہت آگے ہے ، ابھی آپ نے رومن لکھنا چھوڑی ہے ، الله نے چاہا تو انگریزی کا نفسیاتی اثر بھی ختم ہو جائے گا ، انگریزی کا مقام اتنا ہی ہے جیتا برطانیہ ، امریکہ میں ان پڑھ انگریزی بولتے ہیں، غلامانہ سوچ جیسے میں نے پہلے کہا ختم ہونے میں وقت لگتا ہے ، ویسے جو لوگ دور یورپ میں ، امریکہ، کینیڈا ، آسٹریلیا میں بیٹھ کر ہر وقت انگریزی کا بھاشن دیتے ہیں ان کو چاہئے کہ پہلے اپنے ملک میں لوٹ آئیں ، پھر دوسروں کو تلقین کریں​
 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
دنیا آپ کی سوچ سے بہت آگے ہے ، ابھی آپ نے رومن لکھنا چھوڑی ہے ، الله نے چاہا تو انگریزی کا نفسیاتی اثر بھی ختم ہو جائے گا ، انگریزی کا مقام اتنا ہی ہے جیتا برطانیہ ، امریکہ میں ان پڑھ انگریزی بولتے ہیں، غلامانہ سوچ جیسے میں نے پہلے کہا ختم ہونے میں وقت لگتا ہے ، ویسے جو لوگ دور یورپ میں ، امریکہ، کینیڈا ، آسٹریلیا میں بیٹھ کر ہر وقت انگریزی کا بھاشن دیتے ہیں ان کو چاہئے کہ پہلے اپنے ملک میں لوٹ آئیں ، پھر دوسروں کو تلقین کریں​
The world is moving ahead by leaps & bounds, but unfortunately, the proponents of Urdu are still stuck with an inferiority complex. I do not understand why you have an allergy to the English language. If someone communicates in English, it does not mean that they are subservient to the West.
You have some psychological problems with the English language. Before you start making meaningless arguments about Urdu, I suggest you give up your doctorate, as you must have studied it in English, or you are a charlatan.
 

Rambler

Chief Minister (5k+ posts)
Infact I would go one step further. In the first five years of schooling children should learn only languages and maths. Everything they need to know in those five years could be included in the language courses. All Pakistani children should learn the following languages:
- Urdu
- English
- Farsi
- Arabic
- Any other language selected by parents

This would totally revolutionise education.
 

Rambler

Chief Minister (5k+ posts)
دنیا آپ کی سوچ سے بہت آگے ہے ، ابھی آپ نے رومن لکھنا چھوڑی ہے ، الله نے چاہا تو انگریزی کا نفسیاتی اثر بھی ختم ہو جائے گا ، انگریزی کا مقام اتنا ہی ہے جیتا برطانیہ ، امریکہ میں ان پڑھ انگریزی بولتے ہیں، غلامانہ سوچ جیسے میں نے پہلے کہا ختم ہونے میں وقت لگتا ہے ، ویسے جو لوگ دور یورپ میں ، امریکہ، کینیڈا ، آسٹریلیا میں بیٹھ کر ہر وقت انگریزی کا بھاشن دیتے ہیں ان کو چاہئے کہ پہلے اپنے ملک میں لوٹ آئیں ، پھر دوسروں کو تلقین کریں​

Bhai aap kiss duia mein reh rhey heyn. English speaking countries neon anparh bhi angreji boltey heyn lekin anparh ilmi or adbi tahqeeq or justuju nhi krtey. Angreji ji to itni ahmiet barh gayi hey ke European countries ke parhey likhey bandon ko bhi English seekhni parhti hey. China jaisey miulk mein jinhon ne sabbb ilmi zakhair or software Chinese mein ke liey heyn skoloon mein angreji lazmi prhaai jaati hey. Woh mulk Jo non English speaking nations ji kaloony thi jaisey Morroco Eagan bhi abb English ko sikhaya ha rha hey French ya Spanish ke bjaaey. Aaap ko shahid dunia ko hawa bhi nhi Lagi. Kuch ghoomon phiro parho likho takey kuch smajh lage.

Iss waqt angrzi we agahi hi hmeen baaqi Mulkon Mei kuch edge de rhi hey. Angreji ki wjah se hi Indians amreeka ku barri tech companies ke barrey uhdon pe heyn or pakistani bhi kisi qadr kamiaab heyn.

Note: mein Urdu ko dunia ko sabb we ziada shairana or khoobsoorat zuban smajhta hoon Ayr iss bat ka qaail hoon ke pakistanion ko aapis mein Urdu mein hi Ba’ath cheet krni chahiey.
 

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)
Bhai aap kiss duia mein reh rhey heyn. English speaking countries neon anparh bhi angreji boltey heyn lekin anparh ilmi or adbi tahqeeq or justuju nhi krtey. Angreji ji to itni ahmiet barh gayi hey ke European countries ke parhey likhey bandon ko bhi English seekhni parhti hey. China jaisey miulk mein jinhon ne sabbb ilmi zakhair or software Chinese mein ke liey heyn skoloon mein angreji lazmi prhaai jaati hey. Woh mulk Jo non English speaking nations ji kaloony thi jaisey Morroco Eagan bhi abb English ko sikhaya ha rha hey French ya Spanish ke bjaaey. Aaap ko shahid dunia ko hawa bhi nhi Lagi. Kuch ghoomon phiro parho likho takey kuch smajh lage.

Iss waqt angrzi we agahi hi hmeen baaqi Mulkon Mei kuch edge de rhi hey. Angreji ki wjah se hi Indians amreeka ku barri tech companies ke barrey uhdon pe heyn or pakistani bhi kisi qadr kamiaab heyn.

Note: mein Urdu ko dunia ko sabb we ziada shairana or khoobsoorat zuban smajhta hoon Ayr iss bat ka qaail hoon ke pakistanion ko aapis mein Urdu mein hi Ba’ath cheet krni chahiey.
آپ کی کچھ باتوں سے اتفاق ہے لیکن دیکھئے آپ نے رومن اردو میں لکھ کر اردو رسم الخط سے دور ہو رہے ہیں اور اس کو پڑھنے کیلئے ذہن پر زور ڈالنا پڑتا ہے ، زیادہ توجہ درکار ہوتی ہے ،اصل نقطہ یہ ہی ہے ، دوست احباب اس کو نفرت سمجھتے ہیں ، آپ اس سے بہتر انگریزی میں لکھ سکتے ہیں ، اب اگر انگریزی زبان کو کسی اور زبان میں لکھا جائے تو بھدی ہی گی ، اس فورم پر جتنے بھی دوست رومن میں لکھتے نظر آتے ہیں وہ انگریزی کی حمایت کرتے نظر آتے ہیں لیکن اردو میں لکھنے کی بات ہو تو رومن کا سہارا لیتے ہیں ، یہ اصل میں نظام تعلیم کی ناکامی ہے ، انگریزی کا کوئی دشمن نہیں ہے لیکن یہ تو ماننا ہوگا کہ پاکستانی قوم کی زبان نہیں ہے ، علم حاصل کرنے کیلئے کسی نے نہیں روکا کہ آپ انگریزی میں نہ حاصل کریں لیکن سوال یہ ہے کہ پچیس کروڑ عوام کیوں اپنا سر انگریزی میں کھپائے ؟ جو ملک سے باہر بیٹھے ہیں وہ جانیں اور ان کی انگریزی ، ہم تو پاکستان کی بات کرتے ہیں جہاں زبردستی پہلی جماعت سے مسلط ہے​
 

Rambler

Chief Minister (5k+ posts)
آپ کی کچھ باتوں سے اتفاق ہے لیکن دیکھئے آپ نے رومن اردو میں لکھ کر اردو رسم الخط سے دور ہو رہے ہیں اور اس کو پڑھنے کیلئے ذہن پر زور ڈالنا پڑتا ہے ، زیادہ توجہ درکار ہوتی ہے ،اصل نقطہ یہ ہی ہے ، دوست احباب اس کو نفرت سمجھتے ہیں ، آپ اس سے بہتر انگریزی میں لکھ سکتے ہیں ، اب اگر انگریزی زبان کو کسی اور زبان میں لکھا جائے تو بھدی ہی گی ، اس فورم پر جتنے بھی دوست رومن میں لکھتے نظر آتے ہیں وہ انگریزی کی حمایت کرتے نظر آتے ہیں لیکن اردو میں لکھنے کی بات ہو تو رومن کا سہارا لیتے ہیں ، یہ اصل میں نظام تعلیم کی ناکامی ہے ، انگریزی کا کوئی دشمن نہیں ہے لیکن یہ تو ماننا ہوگا کہ پاکستانی قوم کی زبان نہیں ہے ، علم حاصل کرنے کیلئے کسی نے نہیں روکا کہ آپ انگریزی میں نہ حاصل کریں لیکن سوال یہ ہے کہ پچیس کروڑ عوام کیوں اپنا سر انگریزی میں کھپائے ؟ جو ملک سے باہر بیٹھے ہیں وہ جانیں اور ان کی انگریزی ، ہم تو پاکستان کی بات کرتے ہیں جہاں زبردستی پہلی جماعت سے مسلط ہے​

Borther, I agree with you 100% that Urdu should be given more importance and we should not consider English to be some sort of status symbol or an indication of competence. Also it would be better if we use Urdu script in writing however it is not practical all the time and it is good that we have the option to write Roman Urdu. Again giving the example of China, they developed Pinyin system which is Romanised script for making Chinese accessible. There is nothing wrong with that and gives an option to communicate.

Your strange logic that children are forced to learn English is very strange - Children are forced to go to school as well. There is no 'burden' of learning English infact there is a big incentive. As I stated earlier I would go to the extent of teaching only languages and maths to children in their first five years of schooling. You need good teachers (easier said than done) and learning becomes exciting and fun. Learning and acquiring knowledge is never a burden. If you think that way than your whole life will be a burden.

P.S: Just saw your last point and if you do not understand why we need English than I would just say Salam to you and humbly request you to try to come out of the well you are hiding /stuck in.
 

Back
Top