Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)
پورے کمپلیکس میں اس وقت سناٹا ہے، بشری بی بی کی روبکار اور مچلکے سائن کرنے کے لئے کوئی موجود نہیں، عجیب اتفاق ہے!" وکیل خدیجہ صدیقی
عدالتی نظام کو یرغمال بنا کر اور ججوں کو غیر آئینی ترامیم کے ذریعے غلام بنانے کا مقصد ہی یہ ہے کہ بے گناہوں کو زبردستی قید رکھا جا سکے اور مسلط شدہ عسکری مافیا اپنے اقتدار کو طول دے سکے
https://twitter.com/x/status/1849056092958945283
بشری عمران خان کی درخواست ضمانت کی اسلام آباد ہائی کورٹ سے منظوری کے بعد مچلکے جمع کروانے اور روبکار سائن کروانے ٹرائل کورٹ پہنچے تو سٹاف کی جانب سے بتایا گیا کہ جج صاحب گیارہ بجے جنازہ میں شرکت کے لئے چلے گئے ہیں تو ڈیوٹی جج کے عدالے سے رجوع کیا گیا تو وہاں بھی سٹاف نے بتایا کہ جج صاحب چلے گئے ہیں پھر ہم نے ایف آئی اے سپیشل کورٹ کی تیسری عدالت سے رجوع کیا تو وہاں سے بھی بتایا گیا کہ جج صاحب فاتحہ پہ گئے ہوئے ہیں پھر ہم نے ایڈمن جج کی عدالت سے رجوع کیا تو وہاں سے سٹاف نے ایسا ہی بتایا کہ جج صاحب جنازہ میں گئے ہیں۔ پھر ہم نے سیشن کورٹ اسلام آباد ویسٹ سے رجوع کیا تو وہاں عملہ نے بتایا کہ پہلے ہماری عدالت ڈیوٹی روسٹر میں تھی اب نہیں ہے جس وجہ سے ہم سائن نہیں سکتے۔ اس طرح آج بشری عمران خان کی رہائی روبکار جاری نہیں ہو سکی۔
https://twitter.com/x/status/1849053831264375068
اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ آتے ہی جج صاحبان غائب ہو گئے ہیں پاکستان میں آئین اور قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔”- عمر ایوب خان
https://twitter.com/x/status/1849057252675584226
ججز کا کورٹ روم لوک کر کے بھاگ جانا تاکہ بشریٰ بی بی کی رہائی کیلئے روبکار جاری نہ ہو شرمناک فعل ہے۔ بے شرمی کی بھی حد ہوتی ہے ۔اڈیالہ پنجاب حکومت کے ماتحت ہے اور وہاں ایک عورت وزیراعلی ہے ایک فسطائی حکومت کی فسطائی وزیراعلیٰ۔ ایک نہتی عورت سے اتنا ڈر اتنا خوف کہ کہیں وہ آکے تمھارے اس ظلم کی دور کے درو دیوار نہ گرادے۔۔
https://twitter.com/x/status/1849044663350800549
عدالتی نظام کو یرغمال بنا کر اور ججوں کو غیر آئینی ترامیم کے ذریعے غلام بنانے کا مقصد ہی یہ ہے کہ بے گناہوں کو زبردستی قید رکھا جا سکے اور مسلط شدہ عسکری مافیا اپنے اقتدار کو طول دے سکے
https://twitter.com/x/status/1849056092958945283
بشری عمران خان کی درخواست ضمانت کی اسلام آباد ہائی کورٹ سے منظوری کے بعد مچلکے جمع کروانے اور روبکار سائن کروانے ٹرائل کورٹ پہنچے تو سٹاف کی جانب سے بتایا گیا کہ جج صاحب گیارہ بجے جنازہ میں شرکت کے لئے چلے گئے ہیں تو ڈیوٹی جج کے عدالے سے رجوع کیا گیا تو وہاں بھی سٹاف نے بتایا کہ جج صاحب چلے گئے ہیں پھر ہم نے ایف آئی اے سپیشل کورٹ کی تیسری عدالت سے رجوع کیا تو وہاں سے بھی بتایا گیا کہ جج صاحب فاتحہ پہ گئے ہوئے ہیں پھر ہم نے ایڈمن جج کی عدالت سے رجوع کیا تو وہاں سے سٹاف نے ایسا ہی بتایا کہ جج صاحب جنازہ میں گئے ہیں۔ پھر ہم نے سیشن کورٹ اسلام آباد ویسٹ سے رجوع کیا تو وہاں عملہ نے بتایا کہ پہلے ہماری عدالت ڈیوٹی روسٹر میں تھی اب نہیں ہے جس وجہ سے ہم سائن نہیں سکتے۔ اس طرح آج بشری عمران خان کی رہائی روبکار جاری نہیں ہو سکی۔
https://twitter.com/x/status/1849053831264375068
اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ آتے ہی جج صاحبان غائب ہو گئے ہیں پاکستان میں آئین اور قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔”- عمر ایوب خان
https://twitter.com/x/status/1849057252675584226
ججز کا کورٹ روم لوک کر کے بھاگ جانا تاکہ بشریٰ بی بی کی رہائی کیلئے روبکار جاری نہ ہو شرمناک فعل ہے۔ بے شرمی کی بھی حد ہوتی ہے ۔اڈیالہ پنجاب حکومت کے ماتحت ہے اور وہاں ایک عورت وزیراعلی ہے ایک فسطائی حکومت کی فسطائی وزیراعلیٰ۔ ایک نہتی عورت سے اتنا ڈر اتنا خوف کہ کہیں وہ آکے تمھارے اس ظلم کی دور کے درو دیوار نہ گرادے۔۔
https://twitter.com/x/status/1849044663350800549
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/JsbSGNB.jpeg