قرآن خوانی بھی اور شمیں جلانے کا بھی پروگرام ۔۔ مطبل یک مشت آللہ تعالیٰ اور جیسس کو خوش کرنے کی کوشش ۔۔
یہ سب بکواس کر لینگے لیکن تحقیقات نہیں ہونے دینگے۔۔ سوائے 0.0001 فیصد سے کم حرامیوں کے کسی کو بھی اس سارے بکواس پہ یقین نہیں ۔۔
یہ ابتدائی دنوں میں اسٹبلشمنٹ بارے بہت محتاط تھا لیکن اب خان نے سب کو ڈنڈا دیا ہے کہ اسٹبلشمنٹ کے نیچھے جتنا لگو گے اتنا ہی یہ دبائیں گے۔ یہ کوئی انسان کے بچے تو ہیں بلکہ غنڈے ہیں اور غنڈے ڈنڈے کی زبان سمجھتے ہیں۔ اسلیے پی ٹی آئی کا ہر لیڈر بھپرا ہوا ہے
بے غیرتوں کے سردار! اسلام تو بہت کچھ کہتا ہے۔۔۔ اسلام میں تو حکمران سے بھی صرف ایک زیادہ چادر کا پوچھا جاتا ہے اور وہ جواب بھی دیتا ہے لیکن تم سے تو لندن کی کروڑوں کی جائیدادوں کا پوچھا تو ایسے بھڑکے ہو کہ آج تک ٹھنڈے نہیں ہو رہے۔۔
سوچنے کی بات تو ہے۔۔شائد اسلام آباد ہائیکورٹ اور باقی ججوں اور پی ٹی آئی کے بہت زیادہ دباؤ کیوجہ سے پیچھے ہٹا ہے وہ جوکر۔۔ کہ بے غیرت بلے کا نشان تو چھین کہ جو عزت کمائی ہے اب باقی بات اسکے مخصوص نشستوں پر بھی ہاتھ صاف کرنا ہے؟
لگتا ہے باقی ججوں کو بھی قاضی کی ایکسٹنشن کے منصوبے کا علم ہوچکا ہے اور وہ بھی اسکے خلاف ہیں اور زیادہ نقصان تو منصور علی شاہ کو نہیں ہوگا لیکن اطہر من اللہ، منیب اختر، عائشہ ملک اور باقی تمام موجودہ ججز میں تو کوئی بھی چیف جسٹس نہیں بن سکے گے۔
پشاور ہائیکورٹ نے یہ کہا تھا کہ چونکہ سنی اتحاد کا کوئی امیدوار جیتا ہی نہیں اور نہ ہی اسمبلی میں موجود ہے اسلیے اسکی نشستیں نہیں بنتی ۔۔ سب کو معلوم ہے کہ فیصلہ جی ایچ کیو سے گیا تھا جو کہ غیر منطقی تھا۔۔
عوام کی انہیں ککھ پروا نہیں ۔۔ اپنے انگریز آقاؤں کو خوش رکھتے ہیں کہ انکا قبضہ ابتک برقرار یے۔۔ اسلیے انہیں پاکستان کے بارے فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ۔