قومی اسمبلی میں گھڑی لہرانے والے خواجہ آصف کی توشہ خانہ سے لی گئی گھڑیوں کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔
قومی اسمبلی اجلاس میں آج رہنما مسلم لیگ ن خواجہ آصف کی تقریر شروع ہونے سے پہلے چور چور کے نعرے لگ گئے، اپوزیشن نے شورشرابہ کیا جس کے بعد ایوان مچھلی بازار میں تبدیل ہو گیا اور خواجہ آصف نے ہاتھ میں پکڑ کر گھری لہرا دی تو دوسری طرف ان کی توشہ خانہ سے لی گئی گھڑیوں کی تفصیلات سامنے آ گئی ہے۔ سینئر صحافی خرم اقبال نے خواجہ آصف کی ویڈیو ایکس (ٹوئٹر) پر شیئر کرتے ہوئے لکھا: خواجہ آصف نے تقریر کے دوران اپنے ہاتھ سے گھڑی اتار کر لہرا دی، ایوان میں شور شرابہ۔۔!!
خواجہ آصف کی قومی اسمبلی میں تقریر کے دوران گھڑی لہرانے پر ایک سوشل میڈیا صارف نے خواجہ آصف کی طرف سے توشہ خانہ سے وصول کی گئی گھڑیوں کی تفصیلات شیئر کر دیں۔ معاذ نامی سوشل میڈیا صارف نے لکھا: یہ خواجہ آصف کی طرف سے توشہ خانہ سے لی گئی 5 گھڑیوں کی تفصیلات ہیں جو انہوں نے گھڑیوں کی مالیت کا 20 فیصد سے بھی کم ادا کر کے حاصل کر لیں۔
توشہ خانہ کی تفصیلات کے مطابق خواجہ آصف نے سب سے پہلے 30 اپریل 2014ء میں بطور ڈیفنس منسٹر 3لاکھ 10 ہزار مالیتی گھڑی صرف 60 ہزار روپے ادا کر کے اپنے پاس رکھ لی۔ 31 مارچ 2017ء میں خواجہ آصف نے بطور وزیر برائے پانی وبجلی 3 لاکھ 25 ہزار روپے مالیتی گھڑی صرف 63 ہزار روپے ادا کر کے اپنے پاس رکھ لی۔
خواجہ آصف نے بطور وزیر خارجہ17 اکتوبر 2017ء میں 40 لاکھ مالیت کی ایک گھڑی ودیگر چیزیں 23 لاکھ 57 ہزار 758 روپے دے کر اپنے پاس رکھ لیں، 5 دسمبر 2017ء میں 3 کروڑ 50لاکھ مالیت کی ایک گھڑی ودیگر چیزیں صرف 88 لاکھ 74 ہزار روپے دیکر پاس رکھ لیں جبکہ 15 جنوری 2018ء میں بطور وزیر خارجہ 18 لاکھ روپے کی ایک رولیکس گھڑی صرف 3 لاکھ 54 ہزار دیکر اپنے پاس رکھ لی۔