اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ہزار روپے کے غلط پرنٹ شدہ کرنسی نوٹوں کے اجراء پر وضاحتی بیان جاری کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وسیع پیمانے کی پروڈکشن کے عمل میں ایسے نقائص پیدا ہونے کا خدشہ رہتا ہے، یہ بھی امکان موجود ہوتا ہے کہ غلط پرنٹ شدہ کچھ نوٹ عوام تک پہنچ جائیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق کراچی میں نیشنل بینک کی برانچ کو فراہم کردہ نوٹوں میں سےصرف10 غلط پرنٹ شدہ نکلے ہیں، نئے پرنٹ ہونے والے اور گردش کرنےوالے نوٹوں کے لحاظ سے یہ تعداد انتہائی معمولی ہے۔
مرکزی بینک کے مطابق پاکستان سیکیورٹی پرنٹنگ کاروپوریشن کے پاس غلط پرنٹ شدہ نوٹوں کو الگ کرنے کا ایک مضبوط نظام موجود ہے، مستقبل میں ایسے مسائل سے بچنے کیلئے اندرونی کنٹرولز کو مزید بہتر بنایا جائے گا، اگر غلط پرنٹ شدہ نوٹ کسی شہری کو مل گئے ہیں تو یہ نوٹ ایس بی پی بی ایس سی کے کاؤنٹرز سے تبدیل کرواکے درست نوٹ حاصل کیے جاسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں واقعہ نیشنل بینک کی ایک برانچ میں ہزار روپے کی گڈیوں میں کچھ ایسے نوٹ پائے گئے تھے جو صرف ایک سائیڈ سے پرنٹ تھے جبکہ ان نوٹوں کی دوسری سائیڈ بالکل سادہ تھی۔
واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر اسٹیٹ بینک نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ویڈیوز متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کو ارسال کردی تھیں۔