سینئر مصنف ، شاعر و ڈرامہ نگار انور مقصود کئی روز روپوش رہنے کے بعد منظر عام آگئے ہیں، اتنے دن کہاں غائب تھے خود ہی اپنے بیان میں بتادیا۔
تفصیلات کے مطابق انور مقصود کئی روز سے منظر سے غائب تھے اور ان کے حوالے سے مختلف خبریں سوشل میڈیا پر گردش کررہی تھیں، ان خبروں اور افواہوں کی حقیقت آج انور مقصود نے منظر عام پر آکر خود ہی بتادی ہے۔
اپنے ویڈیو بیان میں انور مقصود کا کہنا تھا کہ دنیا بھر سے میرے چاہنے والے میری خیریت معلوم کرنے کی کوشش کررہے ہیں تو میں ان سب کو بتانا چاہتاہوں کہ میں بالکل ٹھیک ہوں، میری عمر 86 برس ہے اور میں ایک تھپڑ بھی برداشت نہیں کرسکوں گا، مجھ پر شدید تشدد کی باتیں ہورہی ہیں، جو کچھ آپ سن رہے ہیں وہ ہوا نہیں ہے نا ہی ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ خبریں گردش کررہی تھیں جن کی وجہ سے میرا جینا مشکل ہوگیا تھا، میں بالکل ٹھیک ہوں، 66 برس سے میں آپ کیلئے لکھ اور بول رہا ہوں، مجھے اپنے سپاہیوں سے پیار ہے، جو سرحدوں پر ہماری خاطراپنی جانیں دے رہے ہیں، میں یہ سب کچھ کسی کے کہنے پر نہیں بلکہ اپنے دل سے بول رہا ہوں، جب تک میں ہوں پاکستان اور آپ کیلئے کام کرتا رہوں گا۔
انوری مقصو د نے اپنا موبائل فون دکھاتے ہوئے کہا کہ میرے فون میں تو کیمرا بھی نہیں ہے، میں کہا ں سے ٹویٹ کروں گا، 42 اکاؤنٹس ایسے ہیں جو میری تصویر استعمال کررہے ہیں، یہ سارے اکاؤنٹس جعلی ہیں، میں نے ایف آئی اے پولیس و دیگر اداروں سے درخواست بھی کی ہے کہ ان اکاؤنٹس کو بند کروادیں، انہوں نے کہا کہ ہم ایسا نہیں کرسکتے۔