ملک بھر میں جرائم کے سلسلہ کے ساتھ ساتھ اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے لیکن پولیس کچے کے اغواء کاروں کو پکڑنے میں اب تک ناکام دکھائی دے رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق کچے کے مجرموں اور لنڈ نامی اغواکار گینگ نے ایک اور شہری کو اغوا کر کے تاوان نہ ملنے پر قتل کر کے لاشیں دریا میں بہا دیں۔
تاوان کی رقم حاصل کرنے کیلئے روجھان تھانہ بنگلہ اچھا کی حدود چک بیلے شاہ کے جرائم پیشہ افراد نے 2 افراد کو اغوا کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لنڈگینگ کے اغواکاروں نے 2 افراد کو اغوا کر کے لواحقین سے بھاری تاوان طلب کیا تھا، تاوان کی رقم نہ ملنے پر دونوں مغویوں کو قتل کرنے کے بعد اغواکاروں نے ان کی لاشیں دریا میں بہا دی تھیں۔ پولیس نے ایک مغوی کی لاش دریائے سندھ سے برآمد کر لی ہے جبکہ دوسرے مغوی کی نعش تلاش کرنے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق اغواکاروں کے ہاتھوں قتل ہونے والے مغویوں کے نام شہزاد احمد ارائیں اور احسن فاروق راجپوت بتائے گئے ہیں جنہیں کچھ دن پہلے ہی تاوان کیلئے اغوا کیا گیا تھا۔ لنڈگینگ نے مغویوں کو رہا کرنے کیلئے لواحقین سے تاوان کی رقم نہ ملنے پر قتل کر کے لاشیں دریا میں بہا دیں۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی کے علاقے کے جرائم پیشہ افراد کی طرف سے تاوان کیلئے شہریوں کی اغوا کرنے کی متعدد وارداتیں پیش آ چکی ہیں۔ گزشتہ برس بھی کچے کے ڈاکوئوں نے 5 بچوں کے باپ ارشد محمود نامی ٹیکسی ڈرائیور کو سستی کار فروخت کرنے کا جھانسہ دیکر سندھ کے شہر اوباڑو سے اغوا کر کے تاوان کی رقم نہ ملنے پر قتل کر دیا تھا جس کی لاش بعد میں پنجاب کے سرحدی علاقے ماچھکہ سے برآمد ہوئی تھی۔