"ذلت کے ہاتھوں عزت کا قتل"
تحریر تحسین حیات اعوان
ڈاکو ایک گاؤں میں داخل ہوئے اور وہاں کی تمام عورتوں کی عصمت دری کر دی
مگر ایک خاتون ایسی تھی جب اُس کے پاس گھر میں ڈاکو داخل ہوا تو اُس نے اُس ڈاکو کو قتل کر دیا اور سر کاٹ کر رکھ لیا
اور جب ڈاکو اس گاؤں سے نکل کر چلے گئے تو تمام عورتیں اپنے پھٹے ہوئے کپڑے لیے اپنے گھروں سے نکل آئیں اور رو رو کر ایک دوسرے کو اپنی اپنی روداد بیان کرنے لگیں
اتنے میں وہ بہادر خاتون اپنے گھر سے باہر نکلی جب عورتوں نے دیکھا کہ
اس نے گھر میں داخل ہونے والے ڈاکو کا سَر اپنے ہاتھوں میں اُٹھا رکھا ہے
اور نہایت غیرت و خود داری کے ساتھ وہ اُن کی طرف آنے لگی
پھر اُس خاتون نے بلند آواز سے کہا کہ تم نے کیا سوچ لیا تھا کہ میں اُسے مارے بغیر یا وہ مجھے مارے بغیر میری عزت کو ہاتھ لگا سکتا تھا؟
*گاؤں کی تمام عورتوں نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا اور فیصلہ کیا کہ اِسے قتل کر دیا جائے
*تاکہ اُن کی عزت باقی رہے اور اُن کے شوہر شام کو کام سے واپس آنے پر اُن سے یہ نہ پوچھیں کہ تم نے اس کی طرح مزاحمت کیوں نہیں کی ؟
*انہوں نے اُس بہادر خاتون پر حملہ کرکے اُسے قتل کر دیا
*( انہوں نے ذلت کو زندہ رکھنے کے لئے عزت کا قتل کر دیا )
* یہی حال آج ہمارے معاشرے کے کَرَپٹ لوگوں کا ہے
* اصل میں یہ لوگ اپنی عزتیں گنوا چُکے ہیں اور عزت داروں کا جینا حرام کر رکھا ہے
اب آپ جب کہیں بھی ایسے جملے سنیں
اور ایسے لوگ دیکھیں تو سمجھ جائیں کہ
یہ وہی نسل ھے
جنہوں نے اپنی ذلت چھپانے کے لئے عزت کو قتل کر دیا تھا
تحریر تحسین حیات اعوان
ڈاکو ایک گاؤں میں داخل ہوئے اور وہاں کی تمام عورتوں کی عصمت دری کر دی
مگر ایک خاتون ایسی تھی جب اُس کے پاس گھر میں ڈاکو داخل ہوا تو اُس نے اُس ڈاکو کو قتل کر دیا اور سر کاٹ کر رکھ لیا
اور جب ڈاکو اس گاؤں سے نکل کر چلے گئے تو تمام عورتیں اپنے پھٹے ہوئے کپڑے لیے اپنے گھروں سے نکل آئیں اور رو رو کر ایک دوسرے کو اپنی اپنی روداد بیان کرنے لگیں
اتنے میں وہ بہادر خاتون اپنے گھر سے باہر نکلی جب عورتوں نے دیکھا کہ
اس نے گھر میں داخل ہونے والے ڈاکو کا سَر اپنے ہاتھوں میں اُٹھا رکھا ہے
اور نہایت غیرت و خود داری کے ساتھ وہ اُن کی طرف آنے لگی
پھر اُس خاتون نے بلند آواز سے کہا کہ تم نے کیا سوچ لیا تھا کہ میں اُسے مارے بغیر یا وہ مجھے مارے بغیر میری عزت کو ہاتھ لگا سکتا تھا؟
*گاؤں کی تمام عورتوں نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا اور فیصلہ کیا کہ اِسے قتل کر دیا جائے
*تاکہ اُن کی عزت باقی رہے اور اُن کے شوہر شام کو کام سے واپس آنے پر اُن سے یہ نہ پوچھیں کہ تم نے اس کی طرح مزاحمت کیوں نہیں کی ؟
*انہوں نے اُس بہادر خاتون پر حملہ کرکے اُسے قتل کر دیا
*( انہوں نے ذلت کو زندہ رکھنے کے لئے عزت کا قتل کر دیا )
* یہی حال آج ہمارے معاشرے کے کَرَپٹ لوگوں کا ہے
* اصل میں یہ لوگ اپنی عزتیں گنوا چُکے ہیں اور عزت داروں کا جینا حرام کر رکھا ہے
اب آپ جب کہیں بھی ایسے جملے سنیں
اور ایسے لوگ دیکھیں تو سمجھ جائیں کہ
یہ وہی نسل ھے
جنہوں نے اپنی ذلت چھپانے کے لئے عزت کو قتل کر دیا تھا