بشام حملہ: افغان حکومت نے پاکستانی دعویٰ مسترد کردیا

bishaam1h1i1.jpg


افغانستان نے بشام حملے کے حوالے سے پاکستانی الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق افغانستان کے وزارت دفاع نے پاکستان کے ضلع سوات کے علاقے بشام میں چینی باشندوں پر حملے میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کے پاکستانی الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

افغان وزارت دفاع کے ترجمان عنایت اللہ خوارزمی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں پاکستانی دعوؤں کوحقیقت سے دور اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے واقعات میں افغانستان کو مورد الزام ٹھہرانا سچائی سے توجہ ہٹانے کی ایک ناکام کوشش ہے، ایسے علاقے میں چینی شہریوں کا قتل پاکستانی سیکیورٹی اداروں کی کمزوری ظاہر کرتا ہے جن علاقوں میں پاک فوج کے سخت حفاظتی حصار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین کو اس معاملے پر امارات اسلامیہ کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی ہے، چین بھی اس حقیقت کو سمجھ چکا ہے کہ ایسے معاملات میں افغان شہری ملوث نہیں ہیں،بلکہ پاکستان سے داعش کے ارکان افغانستان میں داخل ہورہے ہیں۔

ترجمان افغان وزارت دفاع کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس تو داعش کے ارکان کے پاکستان کی سرزمین سے افغانستان میں داخل ہونے کے شواہد موجود ہیں، ہمارے خلاف پاکستانی سرزمین کے استعمال ہونے پر پاکستان کو جواب دینا ہوگا، افغانستان دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان بھائی چارے اور اچھے تعلقات پر یقین رکھتا ہے اور پاکستان کے استحکام اور سلامتی کو اپنے اور خطے کے مفاد میں سمجھتا ہے۔
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
bishaam1h1i1.jpg


افغانستان نے بشام حملے کے حوالے سے پاکستانی الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق افغانستان کے وزارت دفاع نے پاکستان کے ضلع سوات کے علاقے بشام میں چینی باشندوں پر حملے میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کے پاکستانی الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

افغان وزارت دفاع کے ترجمان عنایت اللہ خوارزمی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں پاکستانی دعوؤں کوحقیقت سے دور اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے واقعات میں افغانستان کو مورد الزام ٹھہرانا سچائی سے توجہ ہٹانے کی ایک ناکام کوشش ہے، ایسے علاقے میں چینی شہریوں کا قتل پاکستانی سیکیورٹی اداروں کی کمزوری ظاہر کرتا ہے جن علاقوں میں پاک فوج کے سخت حفاظتی حصار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین کو اس معاملے پر امارات اسلامیہ کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی ہے، چین بھی اس حقیقت کو سمجھ چکا ہے کہ ایسے معاملات میں افغان شہری ملوث نہیں ہیں،بلکہ پاکستان سے داعش کے ارکان افغانستان میں داخل ہورہے ہیں۔

ترجمان افغان وزارت دفاع کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس تو داعش کے ارکان کے پاکستان کی سرزمین سے افغانستان میں داخل ہونے کے شواہد موجود ہیں، ہمارے خلاف پاکستانی سرزمین کے استعمال ہونے پر پاکستان کو جواب دینا ہوگا، افغانستان دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان بھائی چارے اور اچھے تعلقات پر یقین رکھتا ہے اور پاکستان کے استحکام اور سلامتی کو اپنے اور خطے کے مفاد میں سمجھتا ہے۔
بائیڈن کے سُور اور اسرائیل کے کُتے دوسرے مسلمانوں پر تہمت لگا رہے ہیں
 

kayawish

Chief Minister (5k+ posts)
finaly afghani namak haram slogan is dead thanks to Pak Army for exposing themselves.Now Pakistanis know who are the real namak harams.
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
بھئی دہشت گرد کہیں سے بھی آتا ہو، اسمیں دوسرے ملک کا نہیں، آپ کا قصور ہے کہ وہ بارڈر کے اندر کیسے داخل ہوا اور دوسرا یہ کہ اگر اندر داخل ہو بھی گیا تو واردات کیسے کر گیا، اور اگر واردات بھی کر گیا تو آخر بچ کر کیسے بھاگا؟

آپ نے چینی باشندوں کے لیئے سیکیورٹی کا ایسا انتظام رکھا ہوا ہے، تو موردِ الزام بھی آپ ہی ہیں۔

اگر ایسے ہی صرف شور مچانے سے کام چلتا ہو تو اپنی فوج کو چھٹی دے دینی چاہیئے۔ شور مچانا اور الزام تراشیوں کا کام تو کوئی بچہ بھی کرسکتا ہے