ریاستی پالیسیاں افراد کے ذاتی مفادات کے تحفظ کے لیے بن رہی ہیں،مراد سعید

Arshad Chachak

Moderator
Siasat.pk Web Desk
https://twitter.com/x/status/1883534643216969862
وائیٹ ہاؤس کی بارہ دریوں میں آج کل کچھ کردار اس امید پر منڈلاتے دکھائی دیتے ہیں کہ کہیں کوئی صاحبِ حیثیت مل جائے، اور یہ کسی بدروح کی طرح اس سے چمٹ جائیں۔ ان کے مذموم مقاصد میں سے ایک یہ بھی ہے کہ آپ کو آگ میں دھکیل کر اپنے ہاتھ صاف کر سکیں۔ آپ جانتے ہیں کہ یہ کوشش آج سے نہیں ہو رہی بلکہ ایک دیرینہ سازش کا حصہ ہے۔

امریکہ کے افغانستان سے انخلاء کے بعد سب سے پہلے سابق وزیرِاعظم عمران خان کو گھیر کر اپنی اس سازش کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی گئی۔ وہاں ناکامی کے بعد، رجیم چینج کے فوراً بعد، سرحد پار سے دہشت گردوں کی مالاکنڈ ریجن میں آبادکاری میں سہولت فراہم کی گئی۔ جب اس معاملے پر آواز اٹھائی گئی تو باغی ہونے کے فتوے لگائے گئے اور دہشت گردی کے مقدمے بنائے گئے۔ مگر مالاکنڈ، خیبر پختونخوا اور پورے ملک کے عوام نے یک زبان ہو کر ان عناصر کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔

چاہیے تو یہ تھا کہ اس ناکامی سے سبق سیکھ کر کسی نئی مہم جوئی سے گریز کیا جاتا، لیکن پوری ریاستی مشینری کو تحریکِ انصاف کو کچلنے پر لگا دیا گیا۔ مجھے منظرِ عام سے ہٹانے کے بعد جنوبی اضلاع میں ان عناصر کی آبادکاری کا کام حکومتی اور ریاستی سرپرستی میں شروع کر دیا گیا۔ آج مالاکنڈ ریجن کے علاوہ باجوڑ، مہمند اور خیبر دہشت کی لپیٹ میں ہیں۔ پارہ چنار کے حالات کی جو خبریں سامنے آ رہی ہیں، وہ شاید اصل سنگینی کا عشر عشیر بھی نہیں۔ (اس کی پیشگوئی پہلے ہی کر دی گئی تھی کہ فرقہ وارانہ اور لسانی اختلافات کو استعمال کیا جائے گا۔)

سابقہ فاٹا کے علاوہ سیٹلڈ علاقوں میں بھی امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی جانوں کا نقصان ہو رہا ہے۔ شام کے بعد علاقوں کا کنٹرول یہ عناصر سنبھال لیتے ہیں۔ امن و امان کے حوالے سے انتظامیہ کی میٹنگز میں پولیس افسران واضح کر چکے ہیں کہ جب تک سرحد پر ان عناصر کو سہولت فراہم کی جاتی رہے گی، پولیس ان کا سدباب نہیں کر سکتی۔

ان حالات کو دیکھتے ہوئے، میں سمجھتا ہوں کہ وقت آ گیا ہے کہ میں اپنے لوگوں سے درخواست کروں کہ میری غیر موجودگی میں آپ امن تحریک کا بیڑہ اٹھائیں۔ اس آگ کے مزید پھیلاؤ سے پہلے اسے روکنے کا بندوبست کریں۔ یہ بات واضح ہے کہ ریاستی پالیسیاں افراد کے ذاتی مفادات کے تحفظ کے لیے بن رہی ہیں، لیکن یہ ملک اور یہ لوگ ہمارے ہیں۔ ہمیں اپنے لیے خود سوچنا ہوگا اور اپنی آواز خود بننا ہوگی۔

میں نے اپنے امن کے پیامبر ساتھیوں کو پیغام بھیجا ہے کہ وہ سیاسی وابستگیوں اور نظریاتی اختلافات سے بالاتر ہو کر امن کے پرچم تلے سب کو متحد کریں۔ اپنی قوم سے کہنا چاہتا ہوں کہ جن آوازوں کو آپ نے امن مارچ کے اسٹیج سے گرجتے سنا تھا، ان کی زندگیاں شدید خطرے میں ہیں۔ ان کو قتل کرنے یا عمر بھر کے لیے لاپتہ کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، مگر وہ پھر بھی یہ جدوجہد جاری رکھیں گے۔ آپ نے ویسے ہی ان کا بازو بننا ہے جیسے آپ میرا بازو بنے تھے۔ اپنا امن، اپنا گھر آپ نے خود بچانا ہے۔ متحد ہو کر اور یک آواز ہو کر۔ یاد رکھیں، آواز اٹھانا جنازے اٹھانے سے بہتر ہے۔
 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
The corrupt and fake-mandated government of PMLUN bastards has destroyed every institution to safeguard thier corruption and power.
 

Back
Top