
اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے افغانستان میں امریکی افواج کے چھوڑے گئے جدید ہتھیاروں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہتھیار پاکستان اور اس کے شہریوں کے تحفظ کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی افواج کے اگست 2021 میں افغانستان سے انخلا کے بعد بڑی تعداد میں جدید اسلحہ اور جنگی سازوسامان وہاں پیچھے رہ گیا، جسے اب مختلف دہشت گرد گروہ، بالخصوص تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، پاکستان میں حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
شفقت علی خان نے کہا کہ افغانستان میں موجود یہ ہتھیار نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے استحکام کے لیے بھی تشویش کا باعث ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد گروہوں کو جدید امریکی ہتھیاروں کی دستیابی نے ان کی کارروائیوں کو مزید مہلک بنا دیا ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان کو اپنی سرحدوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کا سامنا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان مسلسل کابل میں عبوری حکومت سے مطالبہ کر رہا ہے کہ وہ ان ہتھیاروں کی روک تھام کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے تاکہ یہ دہشت گرد عناصر کے ہاتھوں میں نہ جا سکیں۔