
سندھ کے وزیر برائے کھیل سردار محمد بخش مہر نے واضح اعلان کیا ہے کہ اگر سندھ کے کرکٹرز کو میرٹ کی بنیاد پر ان کا حق نہ ملا تو صوبہ اپنا الگ کرکٹ بورڈ بنانے پر مجبور ہوگا۔
یہ اعلان انہوں نے سندھ حکومت کی جانب سے منعقدہ صوبائی یوتھ کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر وزیر کھیل نے سندھ کے نوجوان کھلاڑیوں کے مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کرکٹ صرف پنجاب اور خیبرپختونخوا تک محدود نہیں، بلکہ سندھ میں بھی ٹیلنٹ موجود ہے، جسے نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔
سردار محمد بخش مہر کا کہنا تھا کہ سندھ کے کھلاڑیوں کے ساتھ مسلسل امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ قومی ٹیم میں منتخب ہونے والے سندھ کے کرکٹرز کو زیادہ تر مواقع نہیں دیے جاتے اور وہ ڈگ آؤٹ میں بیٹھے رہنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ انہوں نے کرکٹ کے نظام میں بہتری اور سندھ کے کھلاڑیوں کو مناسب مواقع فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر کھیل سندھ نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت اس ایونٹ کا شایان شان استقبال کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ امید ہے قومی ٹیم اپنے اعزاز کا بھرپور دفاع کرے گی اور شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔
وزیر کھیل نے مزید اعلان کیا کہ صوبائی یوتھ کانفرنس کو ضلعی سطح تک توسیع دی جائے گی تاکہ نوجوانوں کو زیادہ مواقع فراہم کیے جا سکیں اور ان کے مسائل براہ راست سنے جا سکیں۔