ارشد شریف قتل کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن،سماعت کی کاز لسٹ منسوخ

gulfnews%2Fimport%2F2022%2F10%2F30%2FPakistani-journalist-Arshad-Sharif_18427ece903_large.jpg


اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہید صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست پر سماعت کی کازلسٹ منسوخ کردی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سینئر صحافی حامد میر کی درخواست پر 4 فروری کو سماعت کرنا تھی، لیکن رجسٹرار آفس نے درخواست کی کازلسٹ منسوخ کرکے کیس نو اسکوپ میں ڈال دیا۔ اس سے قبل بھی 7 نومبر 2024 کی سماعت کازلسٹ سے منسوخ کرکے کیس نو سکوپ لسٹ میں شامل کیا گیا تھا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے 27 اگست کو جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ اِسی نوعیت کی ایک اور درخواست دائر ہونے پر دونوں کیسز کو یکجا کر کے دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔

24 اکتوبر کو معروف صحافی اور سینیئر اینکر پرسن ارشد شریف کے اہل خانہ نے تصدیق کی تھی کہ ارشد شریف کو کینیا میں گولی مار کر قتل کردیا گیا ہے۔ ارشد شریف کی بیوہ جویریہ صدیق نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ’آج میں نے اپنا دوست، شوہر اور پسندیدہ صحافی کھو دیا، پولیس نے بتایا تھا کہ ارشد شریف کو کینیا میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا ہے‘۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کینیا کے صدر ولیم روٹو کو ٹیلی فون کرکے معروف صحافی ارشد شریف کے قتل کی غیرجانب دارانہ اور شفاف تحقیقات پر زور دیا تھا۔ وزارت خارجہ کی جانب سے ارشد شریف کی ناگہانی موت پر گہرے رنج اور سوگوار خاندان سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ کینیا میں پاکستانی حکام نے ارشد شریف کی میت کی شناخت کرلی ہے۔

27 اکتوبر کو ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم نے غیرمتوقع ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ارشد شریف کی وفات کے حوالے سے بڑے واقعات کے حقائق تک پہنچنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اگست میں ایک خط جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے الگ ہونے والا گروپ ارشد شریف کو نشانہ بنانا چاہتا ہے، ارشد شریف کو کسی نے دبئی جانے پر مجبور نہیں کیا تھا۔

30 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے صحافی حامد میر کی جانب سے ارشد شریف کے قتل کی جوڈیشل کمیشن سے تحقیقات کرانے کی درخواست پر اٹارنی جنرل سے معاونت طلب کی تھی۔ اب کیس کی سماعت کی کازلسٹ منسوخ ہونے کے بعد اس معاملے کی سماعت کب ہوگی، اس بارے میں کوئی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے۔
 

Back
Top