
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قوم کے بہادر سپوتوں کو اپنے خون کا نذرانہ دے کر ماضی کی سنگین غلطیوں کا ازالہ کرنا پڑ رہا ہے۔ وہ بلوچستان کے ایک روزہ دورے کے دوران دہشت گردوں کے خلاف لڑتے ہوئے زخمی ہونے والے سیکیورٹی اہلکاروں کی سی ایم ایچ میں عیادت کے بعد ایک اہم اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
وزیراعظم نے قلات میں حالیہ دہشت گردی کے واقعے پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک المناک سانحہ تھا جس میں 23 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا جبکہ 18 سیکیورٹی اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔ انہوں نے اس واقعے میں بہادری سے مقابلہ کرنے والے افسران اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے شہدا اور غازیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
وزیراعظم نے زخمی اہلکاروں کی ہمت اور حوصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ زخمی ہونے کے باوجود حوصلے اور جذبے سے لبریز نظر آئے۔ انہوں نے بتایا کہ اسپتال میں موجود اہلکاروں نے کہا کہ اگر انہیں اپنی جان بھی قربان کرنی پڑتی تو وہ اس پر بھی تیار ہوتے کیونکہ وطن کی حفاظت سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ دہشت گردی کی نئی لہر کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان، سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قیادت میں بلوچستان، خیبرپختونخوا اور پورے ملک کو امن کا گہوارہ بنایا جائے گا، کیونکہ یہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سیاست کرنے کا وقت نہیں بلکہ قومی اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں اور قوم پر زور دیا کہ وہ اختلافات کو پس پشت ڈال کر دہشت گردوں کے خلاف متحد ہوں تاکہ ملک کو اس ناسور سے مکمل طور پر نجات دلائی جا سکے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بدقسمتی سے ماضی میں ایسی سنگین غلطیاں ہوئیں جن کی قیمت آج ہمارے جوانوں کو اپنے خون سے چکانی پڑ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 78 سال میں قوم کو جس قدر اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت آج ہے، اس سے پہلے کبھی نہیں تھی۔
وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بلوچستان کے عوام کی ترقی اور خوشحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بلوچستان میں انتشار پھیلانے والے عناصر دراصل ملک کے دشمن ہیں، اور انہیں کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے خاتمے اور عوام کے تحفظ کے لیے سیکیورٹی فورسز دن رات متحرک ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم بلوچستان کے دشمنوں کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
وزیراعظم نے بلوچستان میں سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت بھی کی، جس میں گورنر بلوچستان، وزیراعلیٰ بلوچستان، نائب وزیراعظم، وزیر دفاع، وزیر اطلاعات، وزیر توانائی، چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس، وفاقی وزرا اور پارلیمنٹیرینز نے شرکت کی۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کوئٹہ پہنچے، جہاں گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل اور وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے ان کا استقبال کیا۔
اپنے خطاب کے اختتام پر وزیراعظم نے کہا کہ میں ان عظیم سپوتوں کے خاندانوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے ایسے دلیر بیٹے پیدا کیے جو پاکستان کی حفاظت کے لیے اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں۔ انہوں نے قوم کو یقین دلایا کہ ہم متحد ہو کر دہشت گردوں کو شکست دیں گے اور پاکستان کو امن و استحکام کی راہ پر گامزن کریں گے۔
پاکستان سرخرو ہوگا، پاکستان عظیم بنے گا۔
https://twitter.com/x/status/1886757415741280595 https://twitter.com/x/status/1886774345495654832
Last edited by a moderator: