اوورسیز کو ای ووٹنگ کی سہولت دینا ’غیرمحفوظ‘ ہے: الیکشن کمیشن

1740200014272.png


سپریم کورٹ نے اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے کیس میں نادرا اور الیکشن کمیشن سے دو ہفتوں میں تفصیلی جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے کہا کہ یہ بتایا جائے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ووٹنگ کے حوالے سے اب تک کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔


کیس کی سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کے وکیل نے اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ کو غیر محفوظ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 35 حلقوں میں ای ووٹنگ کی گئی ہے اور ان کی رپورٹ سینٹ کمیٹی میں جمع کروا دی گئی ہے۔ اس پر ڈائریکٹر آئی ٹی نے عدالت کو بتایا کہ ای ووٹنگ سسٹم پر ایک سے تین گھنٹے تک سنجیدہ حملے ہوئے ہیں اور ہیکنگ کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔


جسٹس محمد علی مظہر نے سوال کیا کہ اگر اتنا بڑا خطرہ ہے تو ای ووٹنگ سسٹم کی حفاظت کے لیے فائر وال کیوں نہیں ہے؟ وکیل الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ سینیٹرز نے ای ووٹنگ کرانے سے انکار کیا تھا اور اس کے لیے بین الاقوامی ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اگر ہیکنگ ہو رہی ہے تو پورا نظام خطرے میں ہے کیونکہ اب سب کچھ انٹرنیٹ پر ہی ہوتا ہے۔


ڈائریکٹر آئی ٹی نے مزید کہا کہ اگر ہر اوورسیز پاکستانی کو رسائی دی گئی تو ہیکنگ کے خطرات میں اضافہ ہو جائے گا۔ پی ٹی آئی کے بانی عزیر بھنڈاری نے کہا کہ انہیں الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں کیونکہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ دینے نہیں دیا جا رہا۔ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ تمام ووٹ آپ کے ہوں گے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ پارلیمنٹ جا چکی ہے، آپ بھی پارلیمنٹ جائیں۔


وکیل عارف چوہدری نے کہا کہ پارلیمنٹ قانون بنا چکی ہے، اب سپریم کورٹ کو فیصلہ کرنا ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے جواب دیا کہ پھر پارلیمنٹ کو بند کر دیا جائے، جس پر عارف چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ پارلیمنٹ کو چلانے کے لیے کوشش کر رہی ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے پھر سوال کیا کہ اگر ای سسٹم ناکام ہوا تو کیا سپریم کورٹ پر اس کی ذمہ داری ڈالی جائے گی؟


سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی رپورٹس فریقین کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔
 

Tahir M

Politcal Worker (100+ posts)

اوورسیز کو ای ووٹنگ کی سہولت دینا ’غیرمحفوظ‘ ہے: الیکشن کمیشن​

Jub tuk safarshi, be-emaan type log mulk pe musalat rahein ge mulk kabhi aage nahi jay ga, ye koi acha kaam nahi karein ge, ye in ki bad luck keh technology itni advance ho gai, computer ka zamana aa gia, ye koshish to kar rahe hain keh kisi tarha 1980 kay zamane ka system adopt kia jaa sake lakin aisa hona mushkil nazer aa raha hay
 

Tahir M

Politcal Worker (100+ posts)

اوورسیز کو ای ووٹنگ کی سہولت دینا ’غیرمحفوظ‘ ہے: الیکشن کمیشن​

Jub tuk safarshi, be-emaan type log mulk pe musalat rahein ge mulk kabhi aage nahi jay ga, ye koi acha kaam nahi karein ge, ye in ki bad luck keh technology itni advance ho gai, computer ka zamana aa gia, ye koshish to kar rahe hain keh kisi tarha 1980 kay zamane ka system adopt kia jaa sake lakin aisa hona mushkil nazer aa raha hay
 

Aliimran1

Prime Minister (20k+ posts)

Election Commission Judiciary Journalists ( Media) Politicians Police —- Sub kay sub Ghaleez Fouj kay Ghulam hein ——- Hang all these 🐷🐍🐖💩 MotherFukers 🔥🔥🔥

 

crankthskunk

Chief Minister (5k+ posts)
This Raja should be hanged with the smallest piece of string, so his arse is hanging out for a good fcuking.
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
ایڈھاک اور ناجائز جج اپنی ہڈی راتب حلال کریں گے یا انصاف کریں بس یہی مجبوری ہے
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
View attachment 9039

سپریم کورٹ نے اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے کیس میں نادرا اور الیکشن کمیشن سے دو ہفتوں میں تفصیلی جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے کہا کہ یہ بتایا جائے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ووٹنگ کے حوالے سے اب تک کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔


کیس کی سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کے وکیل نے اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ کو غیر محفوظ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 35 حلقوں میں ای ووٹنگ کی گئی ہے اور ان کی رپورٹ سینٹ کمیٹی میں جمع کروا دی گئی ہے۔ اس پر ڈائریکٹر آئی ٹی نے عدالت کو بتایا کہ ای ووٹنگ سسٹم پر ایک سے تین گھنٹے تک سنجیدہ حملے ہوئے ہیں اور ہیکنگ کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔


جسٹس محمد علی مظہر نے سوال کیا کہ اگر اتنا بڑا خطرہ ہے تو ای ووٹنگ سسٹم کی حفاظت کے لیے فائر وال کیوں نہیں ہے؟ وکیل الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ سینیٹرز نے ای ووٹنگ کرانے سے انکار کیا تھا اور اس کے لیے بین الاقوامی ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اگر ہیکنگ ہو رہی ہے تو پورا نظام خطرے میں ہے کیونکہ اب سب کچھ انٹرنیٹ پر ہی ہوتا ہے۔


ڈائریکٹر آئی ٹی نے مزید کہا کہ اگر ہر اوورسیز پاکستانی کو رسائی دی گئی تو ہیکنگ کے خطرات میں اضافہ ہو جائے گا۔ پی ٹی آئی کے بانی عزیر بھنڈاری نے کہا کہ انہیں الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں کیونکہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ دینے نہیں دیا جا رہا۔ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ تمام ووٹ آپ کے ہوں گے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ پارلیمنٹ جا چکی ہے، آپ بھی پارلیمنٹ جائیں۔


وکیل عارف چوہدری نے کہا کہ پارلیمنٹ قانون بنا چکی ہے، اب سپریم کورٹ کو فیصلہ کرنا ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے جواب دیا کہ پھر پارلیمنٹ کو بند کر دیا جائے، جس پر عارف چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ پارلیمنٹ کو چلانے کے لیے کوشش کر رہی ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے پھر سوال کیا کہ اگر ای سسٹم ناکام ہوا تو کیا سپریم کورٹ پر اس کی ذمہ داری ڈالی جائے گی؟


سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی رپورٹس فریقین کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔
Ghair mehfooz to Pakistan ke andar banaye hue voting stations bhi hain
 

Back
Top