پاکستانی فورسز کے ہاتھوں گرفتار شریف اللہ نے اعتراف جرم، امریکی محکمہ انصاف

05232906db4e429.jpg


امریکی محکمہ انصاف نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں بلوچستان سے گرفتار کیے گئے داعش خراسان کے دہشت گرد محمد شریف اللہ نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔ شریف اللہ نے 2021 میں کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے مہلک حملے کے چار گرفتار ملزمان میں سے دو کو شناخت بھی کرلیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف کے جاری کردہ بیان کے مطابق، شریف اللہ نے تسلیم کیا ہے کہ اس نے ممکنہ حملہ آوروں کو اسلحہ چلانے کی تربیت دی تھی اور کابل حملے کی تیاری میں براہ راست معاونت فراہم کی۔ اس کے علاوہ، اس نے امریکی اور طالبان کی سیکیورٹی چوکیوں پر نظر رکھی اور داعش کے دیگر اراکین کو بتایا کہ "راستہ کلیئر ہے" تاکہ حملہ باآسانی انجام دیا جا سکے۔

محکمہ انصاف کے مطابق، شریف اللہ پر نہ صرف غیر ملکی دہشت گرد تنظیم کو مالی وسائل اور لاجسٹک مدد فراہم کرنے کا الزام ہے، بلکہ اس نے متعدد دیگر حملوں میں داعش خراسان کی معاونت کا بھی اعتراف کیا ہے۔ اس میں ایک خودکش حملے سے قبل بمبار کو ہدف تک پہنچانے کا واقعہ بھی شامل ہے۔

امریکی حکام نے بتایا کہ شریف اللہ کا ماسکو کے قریب مارچ 2024 میں ہونے والے دہشت گرد حملے سے بھی تعلق رہا ہے۔ تفتیش کے دوران، اس نے مختلف بین الاقوامی حملوں میں داعش کے لیے معاونت کرنے کا اعتراف کیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ تنظیم کے اہم آپریشنل نیٹ ورک کا حصہ تھا۔

امریکی سیکریٹری دفاع پیٹے ہیگستھ نے ایک بیان میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فوج نے کابل دھماکے کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری میں مدد فراہم کی، جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔

پیٹے ہیگستھ نے بائیڈن انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے طالبان کو اربوں ڈالر کا اسلحہ مل گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب 2021 میں افغانستان سے انخلا کے دوران کابل میں دھماکا ہوا، تو کسی بھی امریکی فوجی افسر کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا، لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عزم کیا تھا۔

پیٹے ہیگستھ نے کہا کہ امریکی سینٹ کام نے پاکستان کے ساتھ اطلاعات کا تبادلہ کیا اور اس تعاون کے نتیجے میں شریف اللہ کو گرفتار کیا گیا۔ ان کے مطابق، یہ گرفتاری ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں کی وجہ سے ممکن ہوئی۔

انہوں نے کہا، "پاکستان نے ہمارے ساتھ تعاون کیا، اور ہم دہشت گرد کی گرفتاری میں مدد فراہم کرنے پر پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں۔"

یہ پیش رفت پاکستان اور امریکہ کے درمیان انسدادِ دہشت گردی کے تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی نشاندہی کرتی ہے۔ امریکی حکام کے مطابق، گرفتار دہشت گرد کو اب امریکہ منتقل کردیا گیا ہے، جہاں وہ قانونی کارروائی کا سامنا کرے گا۔
 

ahameed

Chief Minister (5k+ posts)
Ju bhee Kahu you can’t deny khan love for khwarjis

Imrandoos here on this forum celebrate khwarji gains

You can’t deny this Pa Hameed
کمال کرتے ہو بھیا
جھوٹ بولتے رہے کہ خان بندوں کو واپس لے کر آیا اور اب جب فوج نے خان کے جانے چار مہینے بعد تک طالبان کے نہ آنا کا بتایا تو محبت نکال کر لے آئے؟؟؟

اگر خان کو زیادہ محبت ہوتی تو خان کے دور میں واپس آتے نہ کہ خان کے جانے کے بعد
 

ahameed

Chief Minister (5k+ posts)
Han bhae yeh bhee Hu sakta hay kar Trunk aur Grenell khan ku chordwa lain

Pawasta reh trump say umed-e-azadi rakh
خان کے خلاف کوئی کیس ہی نہیں جس پر جیل میں رکھا جاسکے، امریکہ کو صرف فوج کے سر سے شفقت والا ہاتھ اٹھانا ہے کہ جب تک الیکشن صاف شفاف نہیں کرواتے اور عدلیہ کو آزاد نہیں کرتے تم سے شفقت والا ہاتھ اٹھاتے ہیں
 

Sarkash

Chief Minister (5k+ posts)
This guy is phooji asset that they have given up. in 2023 the master mind was already killed and reported by US and British sources.

🤣🤣🤣🤣


 

Back
Top