
بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سربراہ اور معروف انسانی حقوق کی کارکن ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو 2025 کے امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کر دیا گیا ہے۔ وہ اس معزز ایوارڈ کے لیے 338 نامزد افراد میں شامل ہیں۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے بلوچستان میں انسانی حقوق، خاص طور پر خواتین کے حقوق اور سماجی انصاف کے لیے نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ ان کی قیادت میں بلوچ یکجہتی کمیٹی نے پسماندہ علاقوں میں تعلیم، صحت اور انصاف کے لیے بڑے پیمانے پر کام کیا ہے۔ ان کی کوششوں نے نہ صرف پاکستان بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی توجہ حاصل کی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1897553397684846624 سماجی حلقوں میں انہیں اس اعزاز کا مستحق قرار دیا جا رہا ہے۔ ان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے ملک میں انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کی ہے۔
نوبل انعام کی نامزدگی کے بعد ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ یہ اعزاز صرف ان کا نہیں، بلکہ ان تمام لوگوں کا ہے جو انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی کوششوں کو جاری رکھیں گی اور سماجی انصاف کے لیے اپنی جدوجہد کو مزید مضبوط کریں گی۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اس اعزاز کو جیتنے میں کامیاب ہوتی ہیں یا نہیں۔ تاہم، ان کی نامزدگی نے پاکستان کو عالمی سطح پر ایک مثبت پیغام دیا ہے کہ ملک میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے افراد کو سراہا جا رہا ہے۔
عوام کی توقع ہے کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی کوششوں کو مزید تقویت ملے گی اور ان کی قیادت میں بلوچستان اور پاکستان میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے افراد کو بھرپور حمایت حاصل ہوگی۔
Last edited: