
ملک کے دو بڑے ڈیموں، تربیلا اور منگلا، میں پانی کی سطح خطرناک حد تک کم ہو کر ڈیڈ لیول کے قریب پہنچ گئی ہے، جس کے بعد انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے صوبوں کو خبردار کرتے ہوئے پانی کی تقسیم کے لیے نیا ضابطہ جاری کر دیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق، ارسا کی جانب سے جاری مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ رواں ربیع سیزن کے باقی عرصے میں پانی کی 30 سے 35 فیصد تک کمی کا امکان ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جتنا پانی ڈیموں میں آئے گا، اتنا ہی آگے ریلیز کیا جائے گا تاکہ ذخائر کو مکمل طور پر ختم ہونے سے بچایا جا سکے۔
مراسلے میں صوبائی محکمہ آبپاشی کو فوری اقدامات لینے کی ہدایت کی گئی ہے، تاہم ارسا نے واضح کیا ہے کہ جب تک بارشیں نہیں ہوتیں، پانی کی قلت کا مسئلہ برقرار رہنے کا خدشہ ہے۔
ارسا کے مطابق، اس سیزن میں پنجاب نے 20 فیصد اور سندھ نے 16 فیصد پانی کی قلت کا سامنا کیا ہے۔ اس وقت سندھ کو 25 ہزار کیوسک پانی فراہم کیا جا رہا ہے، جبکہ صوبے کی طلب 27 ہزار کیوسک ہے۔ اسی طرح پنجاب کو 40 ہزار کیوسک پانی دیا جا رہا ہے، لیکن اس کی طلب 45 ہزار کیوسک ہے۔
ارسا نے خبردار کیا ہے کہ اگر بارش نہ ہوئی تو منگلا اور تربیلا ڈیم اگلے 3 سے 4 دن میں ڈیڈ لیول پر پہنچ سکتے ہیں۔ یہ صورتحال ملک میں زرعی اور گھریلو پانی کی فراہمی کے لیے شدید مشکلات پیدا کر سکتی ہے۔
پانی کی شدید کمی کے باعث پنجاب حکومت نے چاول کی کاشت پر 20 مئی تک پابندی عائد کر دی ہے تاکہ دستیاب پانی کو بہتر طریقے سے استعمال کیا جا سکے۔ تاہم، دوسری طرف چولستان کو سرسبز کرنے کے لیے ایک نہر نکالنے کا منصوبہ بھی منظور کر لیا گیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1897939696539369777