کالےجادو کا بل، پی ٹی آئی سے مشورہ کیا جائے، طلال چوہدری کا طنز

screenshot_1741610267102.png

اسلام آباد: سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں سینیٹر ثمینہ ازہری کی جانب سے پیش کردہ کالے جادو سے متعلق بل پر بحث کے دوران وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ یہ کالے علم کا بل ہے، اور اس پر پی ٹی آئی سے بھی مشورہ کیا جانا چاہیے۔ اجلاس سینیٹر فیصل سلیم کی زیر صدارت ہوا، جس میں مختلف اہم معاملات پر غور و خوض کیا گیا۔

سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے اجلاس میں کہا کہ ہم سینٹ کے نمائندے ہیں اور پورے ملک کے نمائندے ہیں، لیکن آئی جی سندھ اور چیف سکریٹری اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ چئیرمین کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم نے کہا کہ ہم میٹنگ کے لیے انتظار کرتے ہیں، لیکن افسران نہیں آتے۔ انہوں نے کراچی میں مصطفیٰ عامر کے کیس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف قتل کا کیس ہے، لیکن اس میں ڈرگز کو شامل کر کے معاملہ پیچیدہ بنا دیا گیا ہے۔

وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ صوبوں کے معاملات میں وہاں کے لوگوں کو بلانے سے سیاسی تنازعات پیدا ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کمیٹی صوبوں کو نیٹی گریٹی میں بلانا شروع کر دے گی تو مسائل بڑھ سکتے ہیں۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ وزیر مملکت، وفاقی وزیر، اور مشیر داخلہ صوبائی معاملات کو دیکھ سکتے ہیں۔

اجلاس کے دوران سینیٹر پلوشہ خان نے اسلام آباد میں شاملات کی زمین پر قبضوں کے خلاف بل پیش کیا۔ بل پر بحث کی گئی، لیکن اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے بل کی مخالفت کر دی۔ طلال چوہدری نے کہا کہ چیف کمشنر کو اس میٹنگ میں ہونا چاہیے تھا، اور اسلام آباد لینڈ ریکارڈ کے معاملے پر اگلے اجلاس میں بریفنگ دی جائے گی۔

اجلاس میں سینیٹر پلوشہ خان کی جانب سے انسداد دہشت گردی بل 2024 میں ترمیم پر بھی بحث کی گئی۔ سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ اے ایس ایف سے متعلق بل پر کوئی تحریری بریفنگ نہیں دی گئی۔ چئیرمین کمیٹی نے اے ایس ایف سے متعلق بریفنگ کو روک دیا۔ طلال چوہدری نے کہا کہ اگلی میٹنگ میں تحریری بریفنگ فراہم کی جائے گی، اور بل کو آئندہ اجلاس تک موخر کر دیا گیا۔

سینیٹر ثمینہ ازہری کی جانب سے پیش کردہ بل پر بحث کی گئی، جس میں کالا جادو کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی تجویز دی گئی ہے۔ طلال چوہدری نے کہا کہ یہ کالے علم کا بل ہے، اور پی ٹی آئی سے بھی مشورہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت قانون کو بل پر کوئی ایشو نہیں ہے، صرف ایک لفظ کو ٹھیک کرنا ہوگا۔

اجلاس میں شاطر فراڈیے کا تذکرہ بھی ہوا، جو میٹرک فیل ہونے کے باوجود سینیٹرز اور ایم این ایز کو چونا لگاتا رہا۔ چئیرمین کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم نے کہا کہ کوئی نوسرباز سینیٹرز کو کال کر کے ان کے ساتھ فراڈ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بھی کچھ کالز آئی ہیں، اور سینیٹر پلوشہ کو بھی۔ یہ لوگ کال کر کے ڈراتے دھمکاتے ہیں۔

چئیرمین کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم نے معاملے پر آئی جی اسلام آباد سے بریفنگ طلب کی۔ آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ معزز سینیٹرز کو کوئی شخص اے ایس آئی عقیل شاہ بن کر کال کر رہا تھا۔ اسلام آباد پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ یہ ایک گینگ ہے جو ساہیوال سے آپریٹ کرتا ہے، اور اس نے ایم این اے ایز کو بھی کالز کیں۔ ملزم سے 2125 سمز برآمد ہوئی ہیں، اور اس کی گرفتاری کے بعد معاملے کی تفتیش جاری ہے۔

یہ اجلاس مختلف اہم قومی معاملات پر تبادلہ خیال کا موقع تھا، جس میں کالے جادو، زمینی قبضوں، اور دہشت گردی کے خلاف اقدامات جیسے موضوعات پر غور کیا گیا۔ کمیٹی نے ان معاملات پر مزید کارروائی کے لیے اگلے اجلاس تک فیصلے موخر کر دیے ہیں۔
 

Back
Top