ملک میں ساری خرافات کی ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ ہے،مولانا فضل الرحمان

zxy2F3PHWiHbIGiE.jpg

پاکستان کے سیاسی منظر نامے پر ایک بار پھر مولانا فضل الرحمن کی جانب سے شدید تنقیدی بیانات سامنے آئے ہیں۔گزشتہ روز انہوں نے صحافیوں سے رات گئے گفتگو کی اور موجودہ حکومت، اسٹیبلشمنٹ، اور ملکی صورتحال پر کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

انہوں نے ملک میں جاری سیاسی بحران، انتخابی دھاندلی، اور حکومتی نااہلی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "ملک میں ساری خرافات کی ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ ہے۔ دھاندلی اسی اسٹیبلشمنٹ نے کی ہے۔ وزیراعظم، صدر، اور محسن نقوی اس منصب کے اہل نہیں۔ ہر شاخ پر الو بیٹھا ہے۔"
https://twitter.com/x/status/1901022556217581968
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عسکری قیادت بھی موجودہ حکومت پر اعتماد نہیں رکھتی۔ ان کے مطابق، ملک میں جاری تمام تر خرابیوں کی جڑ اسٹیبلشمنٹ ہے، جس نے انتخابات میں دھاندلی کی اور ملک کو بحران کی جانب دھکیل دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ حکومت ناجائز ہے اور اسے عوام کی حمایت حاصل نہیں۔

عمران خان کو جیل میں رکھے جانے کے معاملے پر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاپولر لیڈرز کو اسٹیبلشمنٹ کبھی پسند نہیں کرتی۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ عمران خان کی گرفتاری اور ان کے خلاف کیے جانے والے اقدامات درحقیقت عوامی رہنماؤں کو خاموش کرنے کی کوشش ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مائنس ون کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، عمران خان پاپولر ہے، مقتدرہ کو پاپولر سیاستدان پسند نہیں

مولانا فضل الرحمن نے موجودہ حکومت کی پالیسیوں پر بھی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "حکومت نے ٹرمپ کو بکرا پیش کیا، ٹرمپ خوش ہوا، اور حکومت نے عید منائی۔ کل کو اپنی ناجائز حکومت بچانے کے لیے ہم میں سے کسی کو بھی بکرا بنا کر پیش کر سکتے ہیں۔" ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی بقا کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے۔
https://twitter.com/x/status/1901026244264927286
ملک میں بڑھتے ہوئے بحران اور سیاسی عدم استحکام پر مولانا فضل الرحمن نے سوال اٹھایا کہ "کیا ملک کو تقسیم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے؟ یہ فیصلہ کہاں ہوا ہے؟" انہوں نے خبردار کیا کہ اگر صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو ملک مزید تقسیم کا شکار ہو سکتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1901022560047038539
مولانا فضل الرحمن نے پیپلز پارٹی کے رہنما آصف زرداری پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "موجودہ ملکی صورتحال میں آصف زرداری انجوائے کر رہا ہے۔ آصف زرداری ملک کی واحد شخصیت ہے جو ایک صوبائی اسمبلی اور ایوان صدر خریدنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔" ان کا کہنا تھا کہ زرداری جیسے رہنما ملک کی سیاست کو مزید خراب کر رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1901025315901845866
مولانا فضل الرحمن نے انتخابات میں ہونے والی دھاندلی پر بھی سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ "الیکشنز میں چوری نہیں، ڈاکے ڈالے گئے۔ ہم شاہد ہیں۔ سیاست کو دھاندلی سے پاک کریں، آئین پر عمل کریں۔ عوام پارلیمنٹ سے ناراض ہیں، ایسے ملک نہیں چل سکتا۔" انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتخابات کو شفاف بنایا جائے اور آئین کے مطابق کام کیا جائے۔
https://twitter.com/x/status/1901023207748235503
چیف الیکشن کمشنر پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کی مدت مکمل ہوگئی،اب وہ عہدے چھوڑ دیں،کیا نوکری اور مفت پٹرول کےلئے حکومت کہےگی تو بیٹھے رہیں گے
https://twitter.com/x/status/1901025769859555764
مولانا فضل الرحمن نے اپنے خلاف جاری کیے جانے والے تھریٹ الرٹ کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ "مجھے بھجوایا گیا تھریٹ الرٹ مضحکہ خیز تھا۔ میرے کردار سے فتنہ الخوارج کو نہیں، ان کو خطرہ ہے۔ جان اللہ کے پاس ہے، ڈرنے والے نہیں، گھر بیٹھے بھی جان جا سکتی ہے۔" انہوں نے واضح کیا کہ وہ کسی بھی خطرے سے نہیں ڈرتے اور اپنے موقف پر ڈٹے رہیں گے۔

مولانا فضل الرحمن نے ملک کی موجودہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت ملک آگ کی لپیٹ میں ہے۔ نہ فوج کے ہاتھوں قوم محفوظ ہے، نہ مسلح تنظیموں کے ہاتھوں قوم محفوظ ہے۔" انہوں نے زور دیا کہ ملک کو اس بحران سے نکالنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
https://twitter.com/x/status/1901026244264927286
ان کا کہنا تھا کہ ملکی موجودہ سیاسی صورتحال میں میاں نواز شریف اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اگر نواز شریف سمجھتے ہیں ایک صوبہ میں حکومت سے کام چل گیا تو ملک کہاں گیا۔

مولانا نے جواب دیا کہ اگر نوازشریف پنجاب اور وفاق کی حکومت لے کر بلوچستان اور کے پی کی صورتحال خاموش بیٹھتے ہیں تو پھر میں اس کا کیا مطلب لوں؟ کی پی اور بلوچستان جل رہا ہو اور پنجاب کی حکومت لے کر خاموشی ہو تو پھر ملک تو ہمارے ہاتھ سے گیا۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)


سچّی مُچّی؟؟؟
ملاں جی یہ تو آپ بریکنگ نیوز دے رہے ہیں

محترم المقام کی حالت یہ ہے کہ یہی اسٹیبلشمنٹ اگر آج صاحب کو کہہ دے کہ جناب ملک کے آئیندہ صدر ہونگے تو ملاں جی اسی اسٹیبلشمنٹ کے حق میں فتوی جاری کر دیں گے اور صبح شام انکے حق میں بھاشن پر بھاشن
 

Back
Top