اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی) کی کمیٹیوں کے درمیان پنجاب سے متعلق ہونے والی ملاقات کے تفصیلی احوال سامنے آ گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، مسلم لیگ (ن) نے ایک بار پھر پیپلز پارٹی کے مطالبات پر عمل درآمد کا وعدہ کیا ہے۔ تاہم، ن لیگ کی جانب سے یہ شکوہ بھی سامنے آیا کہ پی پی کو وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز پر زیادہ تنقید نہیں کرنی چاہیے۔
ملاقات کے دوران، مسلم لیگ (ن) نے پیپلز پارٹی کے صرف منتخب رہنماؤں کے کاموں کو ترجیح دینے پر زور دیا۔ دوسری جانب، پی پی نے کچھ غیر منتخب رہنماؤں کے حلقوں کے لیے بھی فنڈز اور دیگر ترقیاتی کاموں پر اصرار کیا۔
https://twitter.com/x/status/1901148362784862261
ن لیگ نے گورنر پنجاب کی جانب سے وزیراعلیٰ مریم نواز پر تنقید پر بھی اعتراض کیا۔ ایک ن لیگ رہنما نے کہا کہ گورنر صاحب کو وزیراعلیٰ پنجاب پر زیادہ تنقید نہیں کرنی چاہیے۔ اس پر پی پی کے رہنما نے جواب دیا کہ ’’ہم ہاتھ ہلکا کر لیتے ہیں، لیکن پنجاب حکومت کو بھی پیپلز پارٹی کا خیال رکھنا چاہیے۔‘‘
ذرائع کے مطابق، پی پی نے چند روز قبل صدر مملکت کی لاہور آمد پر وزیراعلیٰ مریم نواز کی جانب سے استقبال نہ کیے جانے پر بھی اعتراض کیا۔ اس معاملے پر دونوں جماعتوں کے درمیان تبادلہ خیال ہوا، لیکن کوئی واضح حل سامنے نہیں آ
View attachment 9111 اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی) کی کمیٹیوں کے درمیان پنجاب سے متعلق ہونے والی ملاقات کے تفصیلی احوال سامنے آ گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، مسلم لیگ (ن) نے ایک بار پھر پیپلز پارٹی کے مطالبات پر عمل درآمد کا وعدہ کیا ہے۔ تاہم، ن لیگ کی جانب سے یہ شکوہ بھی سامنے آیا کہ پی پی کو وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز پر زیادہ تنقید نہیں کرنی چاہیے۔
ملاقات کے دوران، مسلم لیگ (ن) نے پیپلز پارٹی کے صرف منتخب رہنماؤں کے کاموں کو ترجیح دینے پر زور دیا۔ دوسری جانب، پی پی نے کچھ غیر منتخب رہنماؤں کے حلقوں کے لیے بھی فنڈز اور دیگر ترقیاتی کاموں پر اصرار کیا۔
https://twitter.com/x/status/1901148362784862261
ن لیگ نے گورنر پنجاب کی جانب سے وزیراعلیٰ مریم نواز پر تنقید پر بھی اعتراض کیا۔ ایک ن لیگ رہنما نے کہا کہ گورنر صاحب کو وزیراعلیٰ پنجاب پر زیادہ تنقید نہیں کرنی چاہیے۔ اس پر پی پی کے رہنما نے جواب دیا کہ ’’ہم ہاتھ ہلکا کر لیتے ہیں، لیکن پنجاب حکومت کو بھی پیپلز پارٹی کا خیال رکھنا چاہیے۔‘‘
ذرائع کے مطابق، پی پی نے چند روز قبل صدر مملکت کی لاہور آمد پر وزیراعلیٰ مریم نواز کی جانب سے استقبال نہ کیے جانے پر بھی اعتراض کیا۔ اس معاملے پر دونوں جماعتوں کے درمیان تبادلہ خیال ہوا، لیکن کوئی واضح حل سامنے نہیں آ