قلات میں نامعلوم افراد کی تعمیراتی کمپنی کے کیمپ پر فائرنگ، 4مزدور جاں بحق

screenshot_1742672846646.png


کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگچر میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک تعمیراتی کمپنی کے کیمپ پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں 4 مزدور جاں بحق ہو گئے جبکہ ایک مزدور معجزانہ طور پر محفوظ رہا۔ واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر قلات کیپٹن (ر) جمیل بلوچ نے بتایا کہ حملہ دوپہر تقریباً ڈھائی بجے ہوا، جب نامعلوم افراد نے کیمپ پر گولیاں چلائیں۔

ڈی سی نے مزید کہا کہ لیویز اہلکار واقعہ کے فوراً بعد جائے وقوعہ پر پہنچے اور جاں بحق افراد کی لاشوں کو طبی معائنے کے لیے رورل ہیلتھ سنٹر منڈے حاجی منتقل کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ مزید تفتیش جاری ہے اور واقعے میں ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔

لیویز کے ذرائع کے مطابق، جاں بحق ہونے والے مزدور ٹیوب ویل پر کام کر رہے تھے اور ان کا تعلق پنجاب کے علاقے صادق آباد سے تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے قلات میں مزدوروں کے قتل کے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں شہباز شریف نے جاں بحق ہونے والے مزدوروں کی بلندی درجات کی دعا کی اور ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔

انہوں نے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں مزدوروں کے خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ محنت کش افراد کو نشانہ بنانے والے انسانیت کے دشمن ہیں۔ وزیراعظم نے زخمی افراد کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت دی اور واقعے میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی اور قرار واقعی سزا دلوانے کی تاکید کی۔

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں بلوچستان اور خیبرپختونخوا سمیت ملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ 11 مارچ کو دہشت گردوں نے بولان پاس کے علاقے اوسی پور میں ریلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑا کر جعفر ایکسپریس ٹرین پر حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں 440 کے قریب مسافر یرغمال بنا لیے گئے تھے۔

قلات میں پیش آنے والا یہ واقعہ بھی دہشت گردی کی ایک اور المناک مثال ہے، جس نے ایک بار پھر ملک میں امن و امان کی صورتحال کو سنگین بنایا ہے۔ حکام نے واقعے کی تفتیش کا عمل تیز کر دیا ہے اور ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دلانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

اس واقعے کے بعد بلوچستان میں سیکیورٹی کے انتظامات کو مزید سخت کرنے کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے، تاکہ ایسے واقعات کو مستقبل میں روکا جا سکے۔
 

Back
Top