https://twitter.com/x/status/1903489320184668516
یہ با لکل وہی صورتحال ہے جو ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی سے پہلے تھی، پارٹی ورکرز کو کہتی رہی کچھ نہیں ہوگا اور بھٹو پھانسی چڑھ گیا، پی ٹی آئی کی تنظیم بیرسٹر گوہر وغیرہ کا مزاحمت کا تجربہ ہی نہیں ہے، اس لیے وہ درمیان کا راستہ ڈھونڈ رہے ہیں، مظہر عباس
اسٹبلشمنٹ کا ایک بڑا حلقہ سمجھتا ہے کہ عمران خان اینی اسٹیبلشمنٹ نہیں ہیں، وہ صرف اس لیے اسٹیبلشمنٹ سے ناراض ہیں کہ انہوں نے نواز شریف اور زرداری کے ساتھ سمجھوتہ کر لیا، نواز شریف کا بیانیہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ اس لیے وہ وزیراعظم نہیں بن سکے، مظہر عباس
یہ با لکل وہی صورتحال ہے جو ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی سے پہلے تھی، پارٹی ورکرز کو کہتی رہی کچھ نہیں ہوگا اور بھٹو پھانسی چڑھ گیا، پی ٹی آئی کی تنظیم بیرسٹر گوہر وغیرہ کا مزاحمت کا تجربہ ہی نہیں ہے، اس لیے وہ درمیان کا راستہ ڈھونڈ رہے ہیں، مظہر عباس
اسٹبلشمنٹ کا ایک بڑا حلقہ سمجھتا ہے کہ عمران خان اینی اسٹیبلشمنٹ نہیں ہیں، وہ صرف اس لیے اسٹیبلشمنٹ سے ناراض ہیں کہ انہوں نے نواز شریف اور زرداری کے ساتھ سمجھوتہ کر لیا، نواز شریف کا بیانیہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ اس لیے وہ وزیراعظم نہیں بن سکے، مظہر عباس
Last edited: