اقلیتوں سے بدتر سلوک،امریکی کمیشن کی پاکستان و بھارت پر پابندیوں کی سفارش

screenshot_1743012550512.png
ا
امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کی پاکستان اور بھارت کے خلاف سنگین سفارشات، پاکستان میں حکومتی اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کی تجویز


امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) نے پاکستان اور بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے ساتھ بڑھتے ہوئے بدترین سلوک پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کے خلاف مختلف پابندیوں کی سفارش کی ہے۔ کمیشن نے پاکستان میں حکومتی اداروں اور سرکاری عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کی تجویز دی ہے، جبکہ بھارت کی جاسوس ایجنسی 'را' پر سکھ علیحدگی پسندوں کے خلاف مبینہ سازشوں میں ملوث ہونے کی بنا پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یو ایس سی آئی آر ایف کی رپورٹ کے مطابق، 2024 میں پاکستان میں مذہبی آزادی کی صورتحال میں مزید بگاڑ آیا ہے۔ پاکستان میں عیسائی، ہندو، شیعہ مسلمان اور احمدی اقلیتی برادریاں توہین رسالت کے قانون کے تحت ظلم و ستم اور مقدمات کا شکار رہی ہیں، جس سے ان کے خلاف تشدد اور امتیازی سلوک میں اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مذہبی اقلیتی برادریوں کے خلاف ہجوم کے تشدد کے واقعات بڑھ گئے ہیں اور ان واقعات میں ملوث افراد کو شاذ و نادر ہی سزا ملتی ہے۔

رپورٹ میں احمدی برادری کے خلاف جاری "تشویشناک" حملوں اور منظم ہراسانی کا بھی ذکر کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں کئی افراد کی ہلاکتیں ہوئیں۔ اس کے علاوہ، پاکستانی مسیحی اور ہندو خواتین کے ساتھ جبری مذہب کی تبدیلی کے واقعات میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

یو ایس سی آئی آر ایف نے تجویز کیا ہے کہ امریکی حکومت پاکستانی حکام اور سرکاری ایجنسیوں پر ہدفی پابندیاں عائد کرے، جن میں ان کے اثاثے منجمد کرنا اور امریکا میں داخلے پر پابندی شامل ہے۔ کمیشن نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کے خلاف سخت اقدامات کرے اور توہین رسالت کے قوانین کو اصلاح کرے تاکہ مذہبی آزادی کی پامالیوں کو روکا جا سکے۔

رپورٹ میں بھارت کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ بھارت میں مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک اور حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام ہے کہ انہوں نے انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں اور دیگر اقلیتی برادریوں کے خلاف نفرت انگیز بیان بازی کی۔

بھارتی وزارت خارجہ نے یو ایس سی آئی آر ایف کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے "جانبدار" اور "سیاسی طور پر محرک" قرار دیا ہے۔ بھارت نے کہا کہ کمیشن کی رپورٹ میں بھارت کے کثیر الثقافتی معاشرے کی حقیقت کو نظرانداز کیا گیا ہے اور اس میں غلط معلومات پیش کی گئی ہیں۔

اگرچہ کمیشن نے بھارت کے خلاف 'خاص تشویش والے ملک' کی تجویز دی ہے، لیکن اس بات کا امکان کم ہے کہ امریکی حکومت بھارت کی جاسوسی ایجنسی 'را' پر پابندیاں عائد کرے گی، کیونکہ امریکی حکومت کمیشن کی سفارشات پر عمل کرنے کی پابند نہیں ہے۔ تاہم، یو ایس سی آئی آر ایف نے سکھ علیحدگی پسندوں کے خلاف بھارتی کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے، جس سے امریکہ اور بھارت کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہو سکتی ہے۔

یہ رپورٹ اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ بین الاقوامی برادری میں مذہبی آزادی کی صورتحال کے بارے میں تشویش بڑھتی جا رہی ہے، اور پاکستان و بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔
 

Back
Top