میئر کراچی سحری و افطاری کا مذاق اڑارہے ہیں، مفتی فتویٰ دیں، گورنر سندھ

screenshot_1743103392818.png

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے سحر و افطار پر میئر کراچی کے بیانات پر مفتی اعظم پاکستان سے فتویٰ مانگ لیا

کراچی: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے سحر و افطار کے حوالے سے میئر کراچی کے بیانات پر مفتی اعظم پاکستان، مفتی تقی عثمانی سے فتویٰ طلب کر لیا ہے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ان دنوں بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے، جس میں ایک دوسرے پر تابڑ توڑ حملے کیے جا رہے ہیں۔

میئر کراچی کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ کا کام سحری یا افطاری کروانا نہیں ہے اور اس طرح قوم اور مفلسی کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کی سرگرمیاں شہریوں کے مسائل سے دور ہیں اور اس سے قوم کی عزت کم ہوتی ہے۔

دوسری جانب گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا موقف ہے کہ رمضان المبارک میں افطار کروانا ایک اعزاز کی بات ہے اور اس کی تعلیمات دین اسلام نے بھی دی ہیں۔ انہوں نے اس عمل کو اسلامی روایات سے ہم آہنگ قرار دیا اور کہا کہ رمضان میں لوگوں کو افطار کروانا ایک اچھا عمل ہے۔

اس بحث کے دوران گورنر سندھ نے مفتی اعظم پاکستان، مفتی تقی عثمانی کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے میئر کراچی کے بیانات کے حوالے سے فتویٰ طلب کیا ہے۔ گورنر سندھ نے اپنے خط میں سوال کیا کہ میئر کراچی کھلے عام سحر و افطار کا مذاق اڑا رہے ہیں، اس بارے میں اسلام کیا حکم دیتا ہے؟

اس صورتحال پر عوام میں مختلف آراء سامنے آ رہی ہیں، اور اب مفتی تقی عثمانی کے جواب کا انتظار کیا جا رہا ہے تاکہ اس معاملے کی شرعی حیثیت واضح ہو سکے۔
 

Back
Top