سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں عمران ریاض کہہ رہے ہیں کہ علی امین گنڈاپور کو جلد ہی پارٹی اور وزارت اعلیٰ خیبر پختونخوا کے عہدے سے ہٹا دیا جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ جیسے ہی عمران خان جیل سے رہا ہوں گے، وہ اس فیصلے پر عمل کریں گے۔ عمران ریاض کے مطابق، گنڈاپور کے اپنے حامی بھی ان پر تنقید کر رہے ہیں کیونکہ انہوں نے تحریک انصاف کی سیاسی رفتار کو متاثر کیا ہے۔
عمران ریاض کی یہ ویڈیو سیاق وسباق سے ہٹ کر تھی اور شیر افضل مروت نے علی امین گنڈاپور سے متعلق دعویٰ کیا تھا کہ انہیں وزارت اعلیٰ سے ہٹادیا جائے گا جسے عمران ریاض نے دہرایا تھا۔
علی امین گنڈاپور کے بھائی فیصل امین نے یہ ویڈیو شئیر کرکے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران ریاض کے بیانات پی ٹی آئی کے مخالفین کی خواہشات کے عین مطابق ہیں۔ فیصل نے علی امین کی خدمات گنواتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 9 مئی کے بعد سے گرفتار کارکنوں کے خاندانوں کی مالی مدد کی، 2,200 کارکنوں کو رہا کروایا، اور 5,500 دیگر کی رہائی کے لیے کام جاری رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ علی امین نے اپنی ذاتی جیب سے ضمانتی مچلکے اور متاثرین کی امداد کی ادائیگی کی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1905369127524642872
عمران ریاض نے اس پر کہا کہ فیصل امین صاحب تنقید برداشت کرنے کا حوصلہ رکھیے۔ آپکو سب لوگ کمزور اور کمپرومائزڈ نہیں ملیں گے۔ اور نہ ہی مجھ پر الزامات لگانے والے آپ پہلے شخص ہیں۔ پیسہ کس کی جیب سے جا رہا ہے اور کہاں سے آرہا ہے شائد آپ سب سے بہتر جانتے ہیں۔ ڈی چوک میں کارکنوں کے ساتھ دونوں بار کیا سلوک ہوا اور ابتک انصاف کے لیے کیا کیا گیا۔ تفصیلات سب جانتے ہیں۔ سوال تو یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آپ کا نام ECL میں کیوں نہیں ڈالا جاتا اور بیرونی دورے بھی جاری ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1905381935305949301
فیصل امین نے عمران ریاض پر سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 5 اکتوبر کے واقعات کے بعد علی امین کو پولیس اور رینجرز پر گولیاں چلانے کی ترغیب دی تھی۔ فیصل کے مطابق، علی امین نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ وہ صرف سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔ اس کے بعد سے عمران ریاض نے گنڈاپور برادران کے خلاف مہم شروع کر دی۔
https://twitter.com/x/status/1905393514214809668
فیصل امین نے بتایا کہ علی امین پر 9 مئی سے پہلے 53 ایف آئی آرز درج تھیں، جبکہ بعد میں مزید 102 اور وزیراعلیٰ بننے کے بعد 63 مزید ایف آئی آرز درج ہوئی ہیں۔ ان میں دہشت گردی اور قتل جیسے سنگین الزامات شامل ہیں۔ فیصل نے اپنے بیرونی دوروں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کی دعوت پر COP29 موسمیاتی کانفرنس میں بطور ماہر شریک ہوئے تھے۔
عمران ریاض نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سارا پاکستان جانتا ہے انہوں نے کبھی تشدد کی حمایت نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ پرامن احتجاج کے حق میں رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فیصل امین کے بیانات میں تضادات ہیں اور انہوں نے جان بوجھ کر غلط بیانی کی ہے۔
عمران ریاض نے اختتامیہ میں کہا کہ جانتا ہوں کہ ویڈیو کس نے ایڈٹ کی اور اچانک سے بہت سی توپوں رخ میری طرف کیوں ہوگیا ہے اور اسکے پیچھے کے کرداروں کو بھی جانتا ہوں۔ قصور کرسی کا ہے جس پر بیٹھ کر اکثر لوگ اوقات اور تربیت بھول جاتے ہیں۔ اللہ رب العزت آپکو پچھتاوے سے محفوظ رکھے۔
https://twitter.com/x/status/1905446790805025072