مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کا سیاسی مصروفیات کا نیا سلسلہ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے دوروں کا اعلان
لاہور: مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے حالیہ دنوں میں سیاسی سرگرمیوں کو تیز کرتے ہوئے مختلف اہم شخصیات سے ملاقاتیں شروع کر دی ہیں۔ ان ملاقاتوں میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں رؤف عطا اور بلوچستان ہائی کورٹ بار کے صدر میر عطااللہ لانگو بھی شامل تھے، جبکہ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بھی موجود رہے۔
نجی چینل کے ذرائع کے مطابق، ملاقات کے دوران بلوچستان کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ میر عطااللہ لانگو نے نواز شریف کو بلوچستان کے دورے کی دعوت دی، جسے انہوں نے قبول کر لیا۔ بتایا گیا ہے کہ نواز شریف عید کے بعد بلوچستان کا دورہ کریں گے، جہاں وہ لیگ کے عہدیداروں اور مختلف قبائلی سرداروں سے ملاقات کریں گے۔ اس دورے میں مریم نواز بھی ان کے ہمراہ ہوں گی۔
ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف بلوچستان میں امن چاہتے ہیں اور اگر ملک کی بہتری کے لیے عمران خان سے مذاکرات کی ضرورت ہو تو وہ اس کے لیے بھی تیار ہیں۔
لیگی ذرائع کے مطابق، نواز شریف نے عید کے بعد سیاسی طور پر متحرک ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا پہلا دورہ بلوچستان، دوسرا دورہ خیبرپختونخوا ہوگا، جہاں وہ پارٹی تنظیم کا جائزہ لیں گے۔ پشاور سمیت دیگر شہروں میں کنونشنز منعقد کیے جائیں گے، جہاں کچھ سینئر رہنماؤں کی مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا امکان ہے۔ پرویز خٹک کو بھی ن لیگ کا حصہ بنانے کیلئے کوششیں شروع ہوگئی ہیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے بعد نواز شریف سندھ اور گلگت بلتستان کا بھی دورہ کریں گے۔ احسن اقبال نے بھی تصدیق کی ہے کہ عید کے بعد نواز شریف پورے پاکستان میں دورے کریں گے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ نواز شریف جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے بھی ملاقات کریں گے اور حالیہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔
نواز شریف نے پنجاب کے مختلف ڈویژنز کے ایم پی ایز سے بھی ملاقاتیں کی ہیں اور صوبائی صورتحال کا جائزہ لیا ہے۔ انہیں سیالکوٹ، گوجرانوالہ اور اوکاڑہ میں جلسے کرنے کا مشورہ دیا گیا، لیکن انہوں نے فیصلہ عید کے بعد کرنے کا کہا ہے۔