لاہور میں خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم کی شرح میں اضافہ

screenshot_1743704142861.png

لاہور میں رواں سال کے پہلے تین ماہ کے دوران خواتین اور بچوں کے ساتھ جرائم کی شرح میں تشویشناک اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ جنوری سے مارچ 2025 تک خواتین اور بچوں کے ساتھ ہونے والے مختلف جرائم کی تعداد میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔


پولیس کے مطابق، تین ماہ کے دوران لاہور میں 27 خواتین کو قتل کیا گیا جبکہ 151 خواتین سے زیادتی کے مقدمات درج ہوئے۔ ان میں سے 110 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا، جبکہ 41 ملزمان ابھی تک قانون کی گرفت سے باہر ہیں۔ اس دوران 1182 خواتین کو اغوا کیا گیا، جن میں سے 988 خواتین بازیاب ہوئیں، لیکن 194 خواتین ابھی تک بازیاب نہیں ہو سکیں۔


اسی عرصے میں 138 بچوں کو اغوا کیا گیا، جن میں سے 14 بچے ابھی تک لاپتہ ہیں۔ بچوں سے زیادتی کے 47 مقدمات بھی درج ہوئے، جن میں 44 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا، جبکہ 3 ملزمان ابھی تک گرفتار نہیں ہو سکے۔


ڈی آئی جی فیصل کامران نے کہا ہے کہ خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم کے حوالے سے پولیس کا موقف صاف ہے، اور ایسے جرائم کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیشتر مقدمات حل کر لیے گئے ہیں، اور باقی کیسز پر بھی جلد کارروائی کی جا رہی ہے۔


یہ اعداد و شمار لاہور میں خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح کو ظاہر کرتے ہیں اور حکام سے فوری اور مؤثر اقدامات کی ضرورت کی نشاندہی کرتے ہیں تاکہ اس سنگین مسئلے پر قابو پایا جا سکے۔
 

Back
Top