پاکستان کا مجموعی قرضہ 74 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گیا

screenshot_1743776989556.png


اسلام آباد: وزارت خزانہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ (جولائی سے دسمبر 2024 تک) کے دوران پاکستان کا مجموعی قرضہ 74 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، اس عرصے میں مقامی قرضوں کا حجم 49 ہزار 883 ارب روپے تک پہنچا جبکہ بیرونی قرضوں کا حجم 24 ہزار 130 ارب روپے رہا۔

وزارت خزانہ کے اعداد و شمار کے مطابق، رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں مقامی قرضوں میں 5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جس سے مقامی قرض جی ڈی پی کے 67 فیصد تک پہنچ گیا۔ اسی دوران، پاکستان کا بیرونی قرض جی ڈی پی کا 33 فیصد رہا۔

رپورٹ کے مطابق، مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی میں حکومتی قرضوں کا حجم 67 ہزار ارب روپے سے زائد رہا، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ اسی دوران، سود کی ادائیگیوں میں 18 فیصد اضافہ ہوا اور اس پر 5.1 ٹریلین روپے خرچ ہوئے، جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں سود کی ادائیگیوں پر 4.2 ٹریلین روپے خرچ ہوئے تھے۔

دسمبر 2024 تک، غیر ملکی قرضہ 86 ارب 62 کروڑ ڈالرز سے تجاوز کر چکا ہے، اور حکومتی غیر ملکی قرضہ 78 ارب 12 کروڑ ڈالرز سے زائد رہا ہے۔

پہلی ششماہی کے دوران پرائمری سرپلس 2.8 ٹریلین روپے رہا، جبکہ گزشتہ برس اسی عرصے میں یہ 1.5 ٹریلین روپے تھا۔ اس کے علاوہ، ملک کی کریڈٹ ریٹنگ اور آؤٹ لک کو مستحکم اور مثبت قرار دیا گیا ہے۔

رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران، پاکستان کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی مکمل طور پر مقامی قرضوں سے کی گئی ہے، اور بیرونی قرض کل پروگرام کا 32.6 فیصد رہا۔
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
اس میں سے چالیس ہزار ارب جرنیلوں کے اکاؤنٹس میں گیا ہے چونتیس ہزار سیاستدانوں بیورکریٹس اور جج کھا گئے اور پاکستانی بحثیت قوم ایل لگ گئے
 

Back
Top