سندھ:عمران کو رہا کرو: عمران خان کی حمایت پر پولیس نے گوالے کو گرفتار کرلیا

1743845112249.png


سانگھڑ میں دودھ فروش ناظم الدین شر کو موٹر سائیکل چوری کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ کارروائی اُس کے سوشل میڈیا پر عمران خان کے حق میں حمایت کا اظہار کرنے کے بعد کی گئی۔

ایکسپریس ٹریبیون کی خبر کے مطابق ، یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ناظم الدین شر نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے احتجاجی جلسے میں اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھائی تھی۔ عمران خان کے حق میں بیان دینے کے بعد اُس پر موٹر سائیکل چوری کا مقدمہ درج کیا گیا۔

ناظم الدین شر نے کہا کہ اس نے سوشل میڈیا پر عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا اور اُسے ایماندار رہنما قرار دیا تھا۔


ذرائع کے مطابق، پی پی پی کے خلاف بیان دینے کے بعد پولیس نے اُسے صبح کے وقت کُنڈی واہ کے قریب اُس وقت گرفتار کیا جب وہ اپنے گاؤں سے شہر جا رہا تھا۔ اُسے بعد میں ایک غیر متعین مقام پر لے جایا گیا جس سے اُس کے خاندان میں پریشانی پیدا ہو گئی۔ اُس کے رشتہ داروں کا کہنا تھا کہ پولیس نے اُس کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی۔ تاہم، جب اس کی گرفتاری کی خبریں سوشل میڈیا پر پھیلیں، تو پولیس نے موٹر سائیکل چوری کے الزام میں اُس کی گرفتاری کی تصدیق کی۔

ناظم الدین شر کے والدین نے ان الزامات کو مسترد کیا اور کہا کہ اُن کا بیٹا کبھی بھی کسی غیر قانونی کام میں ملوث نہیں رہا۔ اُنہوں نے پولیس پر الزام لگایا کہ اُس نے ان کے بیٹے کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا ہے۔


دوسری جانب، سانگھڑ پولیس اسٹیشن پر وکلاء اور ناظم الدین شر کے خاندان کے افراد نے مزید معلومات کے لیے احتجاج کیا۔ وکلا نے اس گرفتاری کی مذمت کی اور دعویٰ کیا کہ حکومت نے پی ٹی آئی کے حامیوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔


یہ واقعہ سیاسی اختلافات اور پولیس کے متنازعہ اقدامات کی ایک مثال بن گیا ہے، جہاں ایک شخص کے سیاسی بیانات کے سبب اُسے قانونی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

https://twitter.com/x/status/1908417514452697363 https://twitter.com/x/status/1908527724173439077 https://twitter.com/x/status/1908575094768558205
 
Last edited by a moderator:
View attachment 9221

سانگھڑ میں دودھ فروش ناظم الدین شر کو موٹر سائیکل چوری کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ کارروائی اُس کے سوشل میڈیا پر عمران خان کے حق میں حمایت کا اظہار کرنے کے بعد کی گئی۔

ایکسپریس ٹریبیون کی خبر کے مطابق ، یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ناظم الدین شر نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے احتجاجی جلسے میں اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھائی تھی۔ عمران خان کے حق میں بیان دینے کے بعد اُس پر موٹر سائیکل چوری کا مقدمہ درج کیا گیا۔

ناظم الدین شر نے کہا کہ اس نے سوشل میڈیا پر عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا اور اُسے ایماندار رہنما قرار دیا تھا۔


ذرائع کے مطابق، پی پی پی کے خلاف بیان دینے کے بعد پولیس نے اُسے صبح کے وقت کُنڈی واہ کے قریب اُس وقت گرفتار کیا جب وہ اپنے گاؤں سے شہر جا رہا تھا۔ اُسے بعد میں ایک غیر متعین مقام پر لے جایا گیا جس سے اُس کے خاندان میں پریشانی پیدا ہو گئی۔ اُس کے رشتہ داروں کا کہنا تھا کہ پولیس نے اُس کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی۔ تاہم، جب اس کی گرفتاری کی خبریں سوشل میڈیا پر پھیلیں، تو پولیس نے موٹر سائیکل چوری کے الزام میں اُس کی گرفتاری کی تصدیق کی۔

ناظم الدین شر کے والدین نے ان الزامات کو مسترد کیا اور کہا کہ اُن کا بیٹا کبھی بھی کسی غیر قانونی کام میں ملوث نہیں رہا۔ اُنہوں نے پولیس پر الزام لگایا کہ اُس نے ان کے بیٹے کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا ہے۔


دوسری جانب، سانگھڑ پولیس اسٹیشن پر وکلاء اور ناظم الدین شر کے خاندان کے افراد نے مزید معلومات کے لیے احتجاج کیا۔ وکلا نے اس گرفتاری کی مذمت کی اور دعویٰ کیا کہ حکومت نے پی ٹی آئی کے حامیوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔


یہ واقعہ سیاسی اختلافات اور پولیس کے متنازعہ اقدامات کی ایک مثال بن گیا ہے، جہاں ایک شخص کے سیاسی بیانات کے سبب اُسے قانونی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

https://twitter.com/x/status/1908417514452697363 https://twitter.com/x/status/1908527724173439077 https://twitter.com/x/status/1908575094768558205
 

Back
Top