سندھ :صحافی اےڈی شر کو تشدد ،کلہاڑیاں مار کر قتل کردیا گیا

battery low

Chief Minister (5k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1910174616196096143
بھٹو کا سندھ صحافیوں کےلئے غیر محفوظ، خیر پور میں ہم نیوز سے وابستہ صحافی اے ڈی شر کا بے رحمانہ قتل بلاول اور پیپلزپارٹی کی حکومت کےلئے لمحہ فکریہ ہے، کیا خوبصورت جوان تھا، درندوں نے کیا حال کر دیا، اللہ غریق رحمت کرے۔۔!!

https://twitter.com/x/status/1910051100536750581

سکھر : خیرپور میں صحافی کو تشدد کرکے کلہاڑیاں مار کر قتل کردیا گیا اور لاش کھیتوں سے ملی تاہم پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق خیرپور کے علاقے ٹھری میر واہ سے صحافی کی تشددزدہ لاش ملی ، پولیس نے بتایا کہ صحافی اےڈی شرکو کلہاڑیاں مارکرقتل کیاگیا ، لاش کھیتوں سے ملی۔

حکام کا کہنا تھا کہ ل اللہ ڈنو شر کی لاش کو ضروری کارروائی کیلئے اسپتال منتقل کردیا ہے، واقعے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کرلیے ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔

نجی ٹی وی چینل کے ساتھ کام کرنے والے اے ڈی بلوچ کافی عرصے سے لاپتہ تھے، ان کا فون بھی بند تھا، گھر والوں سے کوئی رابطہ نہیں تھا۔

گذشتہ سال رونتی میں سندھی نیوز چینل آواز ٹی وی کے مقامی رپورٹر بچل گھنیو صبح سویرے اپنے گھر کے قریب ہی کھیتوں میں گئے تھے کہ مسلح افراد نے حملہ کرکے فائرنگ کردی تھی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے۔

بعد ازاں صحافی محمدبچل گھنیو کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم کو گرفتار کرکے آلہ قتل برآمد کرلیا گیا تھا۔

Source
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
Sad Cry GIF by Nový start
 

Husain中川日本

Senator (1k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1910174616196096143
بھٹو کا سندھ صحافیوں کےلئے غیر محفوظ، خیر پور میں ہم نیوز سے وابستہ صحافی اے ڈی شر کا بے رحمانہ قتل بلاول اور پیپلزپارٹی کی حکومت کےلئے لمحہ فکریہ ہے، کیا خوبصورت جوان تھا، درندوں نے کیا حال کر دیا، اللہ غریق رحمت کرے۔۔!!

https://twitter.com/x/status/1910051100536750581

سکھر : خیرپور میں صحافی کو تشدد کرکے کلہاڑیاں مار کر قتل کردیا گیا اور لاش کھیتوں سے ملی تاہم پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق خیرپور کے علاقے ٹھری میر واہ سے صحافی کی تشددزدہ لاش ملی ، پولیس نے بتایا کہ صحافی اےڈی شرکو کلہاڑیاں مارکرقتل کیاگیا ، لاش کھیتوں سے ملی۔

حکام کا کہنا تھا کہ ل اللہ ڈنو شر کی لاش کو ضروری کارروائی کیلئے اسپتال منتقل کردیا ہے، واقعے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کرلیے ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔

نجی ٹی وی چینل کے ساتھ کام کرنے والے اے ڈی بلوچ کافی عرصے سے لاپتہ تھے، ان کا فون بھی بند تھا، گھر والوں سے کوئی رابطہ نہیں تھا۔

گذشتہ سال رونتی میں سندھی نیوز چینل آواز ٹی وی کے مقامی رپورٹر بچل گھنیو صبح سویرے اپنے گھر کے قریب ہی کھیتوں میں گئے تھے کہ مسلح افراد نے حملہ کرکے فائرنگ کردی تھی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے۔

بعد ازاں صحافی محمدبچل گھنیو کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم کو گرفتار کرکے آلہ قتل برآمد کرلیا گیا تھا۔


Source
پیپلز پارٹی میں ایک خوبی تو ہے نام جمہوریت کا لیتے ہیں اور صحافی لاپتہ کرنے کی بجائے سیدھا اوپر روانہ کر دیتے ہیں ، یہ زرداری سٹائل شفاف جمہوریت ہے
 

Back
Top