مائنز اینڈ منرلز بل پر علی امین گنڈاپور اور عاطف خان پھر آمنے سامنے

screenshot_1744296086765.png

پشاور: خیبر پختونخوا اسمبلی میں پیش کیا جانے والا مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات کا سبب بنا ہوا ہے، جس پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور پارٹی رہنما عاطف خان کے درمیان واٹس ایپ گروپ میں تیز مباحثہ ہوا۔

ذرائع کے مطابق، پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے واٹس ایپ گروپ میں عاطف خان نے اس بل کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ **"یہ بل صوبے کے عوام کے مفادات کے خلاف ہے۔"** ان کے اس موقف پر وزیراعلیٰ گنڈاپور نے سوال اٹھایا: **"کیا آپ نے یہ بل پڑھا ہے؟ اگر انگریزی نہیں آتی تو میں اردو ترجمہ بھیج دیتا ہوں۔ اس بل میں کوئی مسئلہ نہیں، مسئلہ آپ کا ذاتی ہے۔"**

عاطف خان نے اس کے بعد گروپ میں کوئی جواب نہیں دیا، لیکن انہوں نے میڈیا سے بات کرنے سے بھی انکار کر دیا، جس سے اندرونی کشیدگی کے اشارے ملے ہیں۔

پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات عدیل اقبال نے اس معاملے کو معمول کا داخلی مکالمہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ **"پارٹی میں ایسی بحثیں ہوتی رہتی ہیں۔ یہ اختلاف نہیں، بلکہ جمہوری عمل کا حصہ ہے۔"** انہوں نے بتایا کہ پیر کو ارکان اسمبلی کو اس بل کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی جائے گی۔

حکومتِ خیبر پختونخوا کا کہنا ہے کہ یہ ترمیم صوبائی معدنی وسائل کے موثر استعمال اور غیرقانونی کان کنی کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔ تاہم، مخالفین کا ماننا ہے کہ اس سے صوبے کے وسائل پر مرکز یا مقامی اشرافیہ کا کنٹرول بڑھ سکتا ہے۔

یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا ہے جب پی ٹی آئی گذشتہ کچھ عرصے سے اندرونی تقسیم کا شکار نظر آ رہی ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ پارٹی قیادت اختلافات کو معمول قرار دے رہی ہے، لیکن یہ واقعہ پی ٹی آئی کی پالیسیوں پر اتحاد کے بجائے بڑھتے ہوئے تنازعات کی عکاسی کرتا ہے۔



https://twitter.com/x/status/1910295769908719913
 
Last edited by a moderator:

Back
Top