اسلام آباد: داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت میں ایک کھرب روپے سے زائد کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ حکومت نے اس منصوبے کی لاگت 1.74 کھرب روپے تک بڑھا دی ہے، جبکہ سی ڈی ڈبلیو پی نے مجموعی طور پر 10 ترقیاتی منصوبے پیش کیے، جن میں سے 4 کی منظوری دے دی گئی۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس ہوا، جس میں 10 ترقیاتی منصوبوں کو منظوری کے لیے پیش کیا گیا۔ تاہم، صرف 4 منصوبوں کی منظوری دی گئی اور 6 منصوبوں کو ایکنک کو بھیج دیا گیا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے داسو منصوبے کی لاگت میں اضافے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔
سی ڈی ڈبلیو پی نے 6 منصوبے ایکنک کو بھیج دیے۔ ان میں بلوچستان میں تعلیم کے معیار اور رسائی کے لیے 28 ارب روپے کا منصوبہ تجویز کیا گیا، جبکہ شیخوپورہ میں قائداعظم یونیورسٹی کا سب کیمپس قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں آئی ٹی اسٹارٹ اپس، ٹریننگ، اور وی سی کے لیے 5 ارب روپے کے منصوبے کی منظوری بھی دی گئی، ساتھ ہی قومی سیمی کنڈکٹر پروگرام کے پہلے مرحلے کی بھی منظوری دی گئی۔
اس کے علاوہ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے کسٹمز کمپلیکس اور ڈیجیٹل اسٹیشنز کے لیے 16 ارب روپے کا منصوبہ زیر غور آیا۔ سندھ کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں سڑکوں کی بحالی کے لیے 12 ارب روپے کی تجویز دی گئی، اور کوئٹہ کے پانی کے بحران کے حل کے لیے تقریباً 10 ارب روپے کا منصوبہ ایکنک کے سپرد کر دیا گیا۔
اجلاس میں بلوچستان میں پانی کی سپلائی کے انتظام اور زرعی زمین کی آب پاشی کے لیے 17 ارب روپے کے منصوبے کو ایکنک کے حوالے کیا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1911061739329757352
- Featured Thumbs
- https://i.postimg.cc/LsL7vz1k/ahsan.jpg
Last edited by a moderator: