
راولپنڈی پولیس نے تھانہ روات کے علاقے میں ایک برساتی نالے سے ملنے والی خاتون کی لاش کے معمے کو حل کر لیا ہے۔ تفتیش کے بعد مقتولہ کے شوہر اور ایک جعلی عامل کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق، مقتولہ قدسیہ بتول ایک پرائیویٹ اسکول میں معلمہ تھیں۔ ملزمان نے خاتون کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پھندا ڈال کر قتل کیا اور لاش کو زمین میں دفن کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق، مقتولہ اور ان کے شوہر امین کا ایک جعلی عامل اسرار کے پاس آنا جانا تھا۔ اس عامل نے قدسیہ سے بڑی مقدار میں رقم اور زیورات حاصل کر لیے تھے۔ شوہر کو اپنی اہلیہ کے عامل کے ساتھ تعلقات پر شکوک تھے۔ جب قدسیہ نے عامل سے اپنی رقم اور زیورات واپس مانگے تو دونوں ملزمان نے انہیں قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی۔
ملزمان نے عملیات کے بہانے قدسیہ کو ایک مقام پر لے جا کر تشدد کیا اور پھانسی دے کر ہلاک کر دیا۔ قتل کے بعد لاش کو زمین میں دفن کر کے واقعہ کو چھپانے کی کوشش کی گئی۔ دسمبر 2024 میں انہوں نے مقتولہ کے اغوا کا جعلی مقدمہ درج کروایا تھا، تاہم روات پولیس نے پیشہ ورانہ تفتیش کے بعد ملزمان کے عزائم بے نقاب کر دیے۔
**"ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے گی"**
ملزمان کی گرفتاری پر سی پی او راولپنڈی سید خالد ہمدانی نے ایس پی صدر، اے ایس پی صدر اور تفتیشی ٹیم کی تعریف کی۔ وہیں، ایس پی صدر محمد نبیل کھوکھر نے کہا کہ گرفتار ملزمان کے خلاف ٹھوس ثبوتوں کے ساتھ عدالتی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ **"چاہے مجرم کتنے ہی ہوشیار کیوں نہ ہوں، وہ قانون سے فرار حاصل نہیں کر سکتے۔"**
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کو جلد ہی عدالت میں پیش کر کے انصاف کا عمل مکمل کیا جائے گا۔