ملاقات کرنے والوں نے آج عمران خان کو بتایا کہ سلمان اکرم راجا کی وجہ سے گڑ بڑ ہورہی ہے۔ عمران خان کے کان بھرے گئے۔ ہوسکتا ہے آنے والوں دنوں میں سلمان اکرم راجا بھی شیر افضل مروت بن جائیں۔ سینئر صحافی نصرت جاوید کا انکشاف
آج اڈیالہ جیل میں بانی تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کے لیے پارٹی رہنما پہنچے تو اس ملاقات کے دوران کئی اہم باتیں سامنے آئیں۔ سینئر صحافی نصرت جاوید کے مطابق ملاقات کرنے والوں کی اکثریت نے عمران خان کو یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ پارٹی کے اندرونی خلفشار کی بنیادی وجہ سلمان اکرم راجا ہیں۔
ان رہنماؤں کا مؤقف تھا کہ راجا کی پالیسیوں سے پارٹی میں عدم اعتماد بڑھ رہا ہے۔ ان باتوں سے متاثر ہو کر عمران خان نے بھی اس معاملے کو "زیادتی" قرار دیا۔
نصرت جاوید کا کہنا ہے کہ خدشہ ہے کہ آنے والے دنوں میں سلمان اکرم راجا بھی شیر افضل مروت کی طرح پارٹی سے الگ تھلگ نہ ہو جائیں۔
https://twitter.com/x/status/1912196407529787578
ملاقات کے دوران ایک اور اہم پہلو یہ تھا کہ عمران خان کی اہلیہ، بشریٰ بی بی، بھی وہاں موجود تھیں۔ انہوں نے اس بات پر برہمی کا اظہار کیا کہ کچھ افراد کو آسانی سے ملاقات کی اجازت دے دی گئی جبکہ ان کی اپنی بھابھی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر معیار کیا ہے؟
مزید برآں، نصرت جاوید نے بتایا کہ ملاقات کرنے والے رہنماؤں نے علی امین گنڈا پور کے حوالے سے بھی وضاحت پیش کرنے کی کوشش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ علی امین کی نیت پر شک نہیں کیا جانا چاہیے۔ اس پر عمران خان نے سوال اٹھایا کہ اگر ایسا ہے تو اعظم سواتی ایسا تاثر کیوں دے رہے ہیں جیسے میں نے کسی کو "بات چیت پر رضامند کرنے" کے لیے کہا ہو، حالانکہ میں ہمیشہ طاقت کے حامل افراد سے بات چیت کی وکالت کرتا رہا ہوں، اگر وہ کرنا چاہیں۔
https://twitter.com/x/status/1912196414219649451
نصرت جاوید نے مزید انکشاف کیا کہ بانی تحریک انصاف کو یہ اطلاع نہیں دی گئی تھی کہ گزشتہ ہفتے ان کی اہلیہ، علمیہ بی بی، کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی تھی اور پھر ان کو گرفتار کر کے "نیلہ دلہا" چھوڑ دیا گیا۔ ان تفصیلات پر عمران خان حیران ہوئے اور انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ اگر ہائی کورٹ میں شنوائی نہیں ہو رہی تھی تو بیرسٹر علی ظفر کو سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کیوں نہیں دی گئی۔
https://twitter.com/x/status/1912201345156739304