
پبلک نیوز کے خصوصی پروگرام میں پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم نے اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ "معدنیات بل عمران خان کی مشاورت اور اجازت کے بغیر ہرگز منظور نہیں ہوگا"۔ انہوں نے بتایا کہ جب اس بل پر بحث شروع ہوئی تو اکثریت نے اسے پڑھا تک نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ "140 صفحات پر مشتمل اس بل کو پڑھنا ہمارے ملک میں ایک مشکل کام ہے۔ شروع میں تو یہ محض ایک بھیڑ چال کا پروگرام بن گیا تھا جہاں بغیر پڑھے ہی سب نے ٹویٹس کرنا شروع کر دیے تھے"۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ "یہ کوئی نیا قانون نہیں بلکہ 2017 کے پی ٹی آئی کے بنائے ہوئے قانون میں صرف 5-6 ترامیم ہیں۔ معدنیات کے شعبے میں کام کرنے والے مفاداتی گروہوں نے اس پر بے جا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے"۔
https://twitter.com/x/status/1912531695015801058 انہوں نے زور دے کر کہا کہ "پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے واضح کر دیا ہے کہ یہ بل عمران خان کی منظوری کے بغیر کسی صورت منظور نہیں ہوگا، چاہے اس پر پانچ سال یا دس سال تک بحث ہو۔ خیبر پختونخوا حکومت نے بھی پارٹی کے اس فیصلے کو مکمل طور پر تسلیم کر لیا ہے"۔
شیخ وقاص نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "حیرت کی بات ہے کہ اس واضح موقف کے باوجود بعض حلقے مسلسل بے بنیاد کہانیاں گھڑ رہے ہیں اور روزانہ نئے تبصرے کر رہے ہیں"۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ "آخر انہیں یہ سب کرنے کی ضرورت کیوں پیش آ رہی ہے؟"