کسی خلائی مخلوق نے سویت فوجیوں کو پتھر کا کردیا، سی آئی اے کا دعویٰ

screenshot_1744809602066.png

سی آئی اے کی ڈی کلاسیفائیڈ فائل میں ایک عجیب و غریب دعویٰ سامنے آیا ہے جس کے مطابق 1989ء یا 1990ء کے دوران یوکرین میں تعینات سوویت فوجیوں کا ایک گروپ ایک نامعلوم فضائی شے سے ٹکرا گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد 23 فوجیوں کو پتھر میں تبدیل ہوتے دیکھا گیا۔

رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ سرد جنگ کے دور میں پیش آیا جب روسی فوجیوں نے تربیتی مشقوں کے دوران آسمان میں ایک عجیب الشکل اڑن طشتری دیکھی۔ ایک فوجی نے گھبرا کر اس پر میزائل داغ دیا جس کے بعد وہ زمین پر آگرا۔ حیرت انگیز طور پر ملبے سے پانچ چھوٹے قد کے مخلوقات باہر نکلے جن کے بڑے سر اور گہری سیاہ آنکھیں تھیں۔ یہ مخلوقات آپس میں مل کر ایک روشن گیند کی شکل اختیار کر گئیں جو اچانک تیز روشنی کے ساتھ پھٹ گئی۔

اس دھماکے کے فوری بعد 23 فوجی پتھر کے مجسموں میں بدل گئے۔ صرف دو سپاہی اس واقعے سے بچ پائے کیونکہ وہ سائے میں کھڑے تھے اور روشنی سے کم متاثر ہوئے۔ بعد میں پتھر میں تبدیل ہونے والے فوجیوں اور تباہ شدہ یو ایف او کو ایک خفیہ فوجی اڈے پر منتقل کر دیا گیا۔ سائنسی جانچ پڑتال سے پتہ چلا کہ متاثرہ فوجیوں کے جسمانی خلیات مکمل طور پر چونے کے پتھر جیسے مادے میں تبدیل ہو چکے تھے۔

یہ فائل اصل میں 1991ء میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد سی آئی اے کے ہاتھ لگی تھی جو 250 صفحات پر مشتمل تھی۔ اسے 2000ء میں عوامی سطح پر جاری کیا گیا لیکن اس سے پہلے 1993ء میں کینیڈین ہفتہ وار اخبار اور یوکرینی اخبار میں بھی اس کا ذکر آچکا تھا۔

سابق سی آئی اے اہلکار مائیک بیکر نے اس بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ یہ واقعہ پیش آیا بھی ہو تو موجودہ کہانی میں وقت کے ساتھ ساتھ کافی اضافے اور تبدیلیاں ہو چکی ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے معاملات میں اصل حقائق اور فرضی کہانیاں اکثر آپس میں گڈمڈ ہو جاتی ہیں۔

اس واقعے نے سائنسدانوں اور محققین کے درمیان ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے کہ کیا واقعی کوئی غیر زمینی تہذیب ایسی ترقی یافتہ ٹیکنالوجی رکھتی ہے جو انسانی فہم سے بالاتر ہے؟ یا پھر یہ محض سرد جنگ کے دور کی کوئی پراسرار گھڑی ہوئی کہانی ہے؟ فی الحال یہ سوالات بے جواب ہیں اور یہ راز سی آئی اے کی خفیہ فائلوں میں دفن ہے۔
 

Back
Top