پاکستان کی بقا کھوئی ہوئی قیادت کی واپسی سے ممکن ہے: وزیر دفاع خواجہ آصف

screenshot_1745085054058.png


سیالکوٹ: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کو موجودہ بحرانوں سے نکالنے کے لیے کھوئی ہوئی قیادت کو دوبارہ تلاش کرنا ہو گا، جو ملکی مفاد کو ذاتی مفادات پر ترجیح دے۔ وہ سیالکوٹ میں ریڈی میڈ گارمنٹس ایسوسی ایشن کے صنعتکاروں سے خطاب کر رہے تھے۔


خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان میں معاشی اور سماجی مسائل کی بڑی وجہ قیادت کا فقدان ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک اس مقام پر پہنچ چکا ہے جہاں چوتھی اڑان کے لیے تیار ہے، مگر اس کے لیے قومی سطح پر معاشی پالیسیوں کو ترجیح دینا ہو گا، خاص طور پر برآمدات کو قومی ایمرجنسی قرار دے کر پیداواری شعبے کو متحرک کرنا ہوگا۔


خطاب کے دوران وزیر دفاع نے ملک میں موجود گداگری کے بڑھتے رجحان کو بھی سنگین مسئلہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دو کروڑ سے زائد فقیر موجود ہیں، جو نہ صرف ملکی ساکھ بلکہ بیرون ملک ویزہ مسائل کا سبب بھی بن رہے ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ سعودی عرب میں بھی چھ ہزار افراد پاکستانی وزٹ ویزوں پر جا کر مانگ رہے ہیں، اور دیگر ممالک اس صورتحال سے متاثر ہو رہے ہیں۔


خواجہ آصف نے کہا کہ سیالکوٹ میں دو بار گداگروں کو صاف کیا گیا، مگر وہ دوبارہ واپس آ جاتے ہیں۔ انہوں نے صنعتکاروں پر زور دیا کہ وہ معیشت کو سنبھالنے میں حکومت کا ساتھ دیں اور ایکسپورٹ بڑھانے پر توجہ مرکوز کریں۔


انہوں نے کہا کہ 1 اپریل 2022 کو عدم اعتماد کے بعد وزارت خزانہ نے بتایا تھا کہ ہمارے پاس ایک کوارٹر کے اخراجات پورے کرنے کے لیے بھی رقم نہیں ہے، لیکن اس وقت کی قیادت نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا۔


معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ملک کی امپورٹ پر اس وقت 4 بلین ڈالر کا خسارہ ہے، جو کہ پاکستان جیسے ملک کے لیے بہت بڑی رقم ہے۔ انہوں نے ماضی کی حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2015 میں لگائے گئے پاور پلانٹس میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی گئی، ہر گرام پر چونا لگایا گیا، جس کے اثرات اب بھی ملک بھگت رہا ہے۔


وزیر دفاع نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں اس وقت 533 کمپنیاں کام کر رہی ہیں جن میں سے 70 کمپنیاں ایسی ہیں جو 10 ہزار ڈالرز سے زیادہ کی سطح پر کام کر رہی ہیں، یہ مثبت اشاریے ہیں جنہیں بروئے کار لا کر معیشت کو دوبارہ مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔


انہوں نے آئی پی پیز کے معاہدوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 90 کی دہائی میں ہونے والے معاہدے جلد ختم ہو رہے ہیں، جبکہ مشرف دور کے پاور پراجیکٹس کے معاہدے 2035 تک چلیں گے۔ خواجہ آصف نے بزنس کمیونٹی کو ملک کا محسن قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایمانداری سے سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور ملک کی تعمیر میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔


ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان سنجیدگی سے اپنی سمت درست کرے، اور اس کے لیے باصلاحیت، دیانت دار اور تجربہ کار قیادت کی واپسی ناگزیر ہے۔
 

2kamatka

Politcal Worker (100+ posts)
Ye haram khor, andey wala burger bananey wali bachhi ka baap, aur haari hui seat per apne chuttrey phelaney ke baad,
kab se Kalma-goh hogaya?
 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
50 hazar say hari hui seat per bayth kar bhoonk raha hay. bijli kay kar khanay aur mahiday nawaz choor nay kiyay thay jo imported fuel per chalatay hain aur iska khumyaza ab awam bhugat rahi hay.
 

Back
Top