ابے اوے آدم کی کہانی والے شیطان ، پاکستان کا ٹھیک سے پتہ نہیں اور چلا آدم کے زمانے کی کہانی سنانے ، تیرا بات اس وقت بھی سجدے سے انکار کرکے ہمیشہ کے لئے راندہ درگاہ ہو گیا تھا اور آج بھی اسکی اولاد تیری شکل میں موجود ہے
اس کا مطلب ہے کہ دنیا کی تاریخ تیرے جمنے سے شروع ہوتی ہے پھر تیرے جمنے پر 🖐🏻 ، یہ جھوٹے جرنیل قوم کو ستر سال سے جموں کشمیر کو آزاد کروانے کا چورن بیچا کرتے تھے اور آج کل ایک نیا راگ پاٹھ سنا رہے ہیں کہ آزاد کشمیر کا ایک انچ نہیں دیں گے اسکا مطلب کہ جموں کشمیر گھوڑے لگا دیا ہے ان حرامیوں نے،...
تیرے جیسے گھٹپینڈوے مشرقی پاکستان خلیج بنگال میں غرق ہونے سے پہلے اسی طرح کی بکواس کر رہے تھے ، اور پھر ریس کورس میدان میں چشم فلک نے تیری اس نام و نہاد اسٹبلشمنٹ کی چڈی اترتی ہوی دیکھی ہے
پچیس کروڑ عوام کے تم لوگوں نے ووٹ چوری کے ہوے ہیں ، سور تو پھر تم لوگ ہوے جو قوم کے ووٹ کا کماد ہی کھا گئے
بے غیرتو چوری اور پھر سینہ زوری ، جہاں سینہ زوری کرنی ہے وہاں سے تو جوتے کھا کے آجاتے ہو
اب بلوچستان میں دیکھیں کیا کرتے ہیں بقول مولانا فضلو کے
ہندو کا ذکر ہو گیا ہے تو یہ بھی بتا دے کہ شری نریندرا مودی جی بنا پاسپورٹ بنا ویجا سیدھے ہی جاتی مجرا پدھار جاتے ہیں خوشبو لگا کر، تبھی تو گیانی ذیل سنگھ نے ضیاء سے کہا تھا یہ گانڈا دلّے ہاراں والے دا منڈا جے اسی انہاں نوں جدی پشتی جاندے ہاں ، پھر تو مودی جی کا جانا بنتا ہے
بات اگر نجومیوں پر آ گئی ہے تو اپنی نئی نویلی جوڑی لٹائر منیرا مستری تے اس کی نئی دھرم پتنی مریم کو چاہئے پٹواریوں کو کسی تین مہینے والے پرجیکٹ کی نوید سنا دیں جس کی بنیاد چول استھان میں رکھی جا چکی ہے