اوریا مقبول جان سے کسی کا نظریاتی اختلاف ہو سکتا ہے۔ مگر کم از کم اوریا مقبول جان کرپٹ نہیں ہے۔ نظریاتی اختلاف کو سیاسی اختلاف کی طرح برداشت کرنا چاہیے۔ مگر کرپٹ کو تو گولی مار دینی چاہیے۔
میرے ایک جاننے والے کا کچھ عرصہ پہلے دل کا آپریشن ہوا۔ جب واپس آئے تو میں نے پوچھا کہ پیسوں کا کیا بنا ۔ کہنے لگے کہ پیسوں کا تو کسی نے ذکر ہی نہیں کیا سب مفت میں ہوا۔ اب دوسرا آپریشن ہونا ہے۔ دو تین لاکھ کا بندوبست کرنا پڑے گا ۔ موصوف کا ایک بیٹا ن لیگی (پٹواری) ہے۔ ابھی مشورہ دیا ہے کہ اس...
اتنی بھی لٹ نہیں مچی۔ اگر پی ٹی آئی 17 جولائی کو حمزہ شہباز کے وزیر اعلی ہوتے ہوئے الیکشن جیت سکتی ہے تو محسن نقوی کیا چیز ہے۔ اور ویسے بھی پی ٹی آئی چیلنج میں ہی اچھا پرفارم کرتی ہے۔ تھوڑا بہت شغل میلہ لگے رہے تو پی ٹی آئی کے لیے سیاسی طور پر اچھا ہے
نعوذ بالله ۔ اگر یہ خلیفہ دوئم حضرت عمر فاروق کے دور میں ہوتے تب بھی ایسا یہ کہتے کی حضرت عمر فاروق بیت المال سے سرائے ، لنگر خانے اور عوامی فلاح کے منصوبے کیوں بنا رہے ہیں ۔
کراچی والے عقلمند ہیں ۔ ان کو معلوم ہے کہ لوکل لیول پر پی پی پی کو ڈنڈا دینے کے لیے کراچی کے جماتیوں کی ضرورت ہے۔ جہاں تک رہی نیشنل اسمبلی کی بات تو کراچی والوں نے پی ٹی آئی کو ہی ووٹ دینا ہے ۔ کیوں کہ پی ٹی آئی کو تجربہ ہے ن لیگ کو ڈنڈا دینے کا