
مشیر خزانہ شوکت ترین نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ توسیعی فنڈز کی بحالی کے معاملات طے پا گئے ہیں معاہدہ اسی ہفتے کے آخر تک ہو جائے گا۔ ہمارا کام عوام کو سہولیات فراہم کرنا ہے۔
حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان ڈیڈ لاک اس وقت ٹوٹ گیا جب دونوں فریقوں نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کو خود مختاری دینے کے معاملے پر اپنے اپنے موقف میں کچھ لچک دکھانے کا فیصلہ کیا۔ ڈان کے مطابق آئی ایم ایف حکومت کی جانب سے اسٹیٹ بینک کو خود مختاری دینے کے اپنے وعدے سے پیچھے ہٹنے سے خوش نہیں تھا، جس سے 6 بلین ڈالر کی امداد کو روک دیا گیا تھا۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں تاخیر نہیں ہو گی، مہنگائی پر قابو پانے کیلئے ٹارگٹڈ سبسڈی دے رہے ہیں۔ مہنگائی ایک عالمی مسئلہ ہے اور عالمی قیمتیں میرے کنٹرول میں نہیں ہیں۔ اسٹیٹ بینک سے متعلق قانون کیلئے آئینی ترامیم کی ضرورت ہے اور آئینی ترمیم کیلئے ہمارے پاس دو تہائی اکثریت نہیں ہے۔
نیشنل بینک کے سرور پر ہونے والے سائبر حملے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ دشمن ملک ہمارے پڑوس میں بیٹھا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/1tarinimf1no.jpg