اسلام آباد: وزارت داخلہ نے قومی اسمبلی میں پیش کی گئی تفصیلات کے مطابق، گزشتہ پانچ سالوں کے دوران اسلام آباد کے ریڈ زون میں احتجاج روکنے کے لیے ایک ارب 35 کروڑ 58 لاکھ روپے خرچ کیے گئے ہیں۔ یہ رقم آنسو گیس کے گولے خریدنے، قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو خوراک فراہم کرنے، اور وی آئی پی سیکیورٹی پر صرف ہوئی۔
وزارت داخلہ کے تحریری جواب کے مطابق، مالی سال 2019-20 کے دوران ریڈ زون میں احتجاج روکنے کے لیے 15 کروڑ 77 لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔ اسی طرح، مالی سال 2020-21 میں اس مد میں 9 کروڑ 61 لاکھ روپے، جبکہ 2021-22 میں 27 کروڑ 8 لاکھ روپے سے زائد اخراجات ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق، مالی سال 2022-23 کے دوران ریڈ زون میں احتجاج روکنے کے لیے 72 کروڑ 40 لاکھ روپے خرچ کیے گئے، جبکہ مالی سال 2023-24 میں اس مقصد کے لیے 10 کروڑ روپے سے زائد کی رقم صرف ہوئی۔
وزارت داخلہ کے مطابق، یہ اخراجات بنیادی طور پر آنسو گیس کے گولے خریدنے، احتجاج کے دوران تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کو خوراک اور دیگر سہولیات فراہم کرنے، اور ریڈ زون میں وی آئی پیز کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے پر کیے گئے۔
یہ اعداد و شمار ریڈ زون میں احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لیے حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں اور اس پر ہونے والے اخراجات کو واضح کرتے ہیں۔ عوام کی جانب سے اس بات پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ کیا یہ رقم عوامی فلاح و بہبود کے دیگر شعبوں میں استعمال کی جا سکتی تھی۔