اسلام آباد بلدیاتی الیکشن،سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کرنے کی درخواست مسترد

2ihcsinfbenchfialsdrkhast.jpg

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل دو رکنی بینچ نے وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کی جانب سے 31 دسمبرکا سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کرنے سے متعلق اپیلوں پر سماعت کی۔

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کچھ حقائق ایسے ہیں جن کو سنگل بینچ نے مدنظر نہیں رکھا،19 دسمبرکا نوٹیفکیشن چیلنج نہیں کیا گیا، ابھی والی اپیل میں بھی اس نوٹیفکیشن کو چیلنج نہیں کیا۔

https://twitter.com/x/status/1609860750830346243
چیف جسٹس نے کہا آپ کی پٹیشن میں 19 دسمبر کےنوٹیفکیشن کو چیلنج کیا گیا ہے، جو آئینی سوالات اس کیس میں شامل ہیں اس طرف آپ نہیں آرہے، آپ کوئی ایک چیز بھی عدالت کے سامنے نہیں لائے، معذرت کے ساتھ آپ دونوں وکلاء اپنے ساتھ ظلم کررہے ہیں، آپ تیاری کرلیں کیس کی سماعت پرسوں رکھ لیتے ہیں۔

سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کے ڈی جی لاء نے موقف اختیار کیا کہ 27 دسمبر کو الیکشن کمیشن نے 31 دسمبر کے انتخابات ملتوی کرنے کا حکم دیا، 28 دسمبر کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج نہیں کیا گیا، یہ فیصلہ حتمی تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ہم انتخابات ملتوی کرچکے ہیں، یہ فیصلہ 27 دسمبر کے آرڈر پر منحصر تھا، سنگل بینچ نے اس آرڈر میں بتائیں وجوہات کو سماعت کے دوران دیکھا ہی نہیں اور فیصلہ سنادیا۔

عدالت عالیہ نے الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کی جانب سے سنگل بینچ کے فیصلے کو معطل کرنے کی درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا ہے اور 9 جنوری کو جواب طلب کرلیے ہیں۔
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
Just the same old monkey song and dance. Even the blind can see the hands of the boots behind all of this.
 

ziaokara

MPA (400+ posts)
2ihcsinfbenchfialsdrkhast.jpg

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل دو رکنی بینچ نے وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کی جانب سے 31 دسمبرکا سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کرنے سے متعلق اپیلوں پر سماعت کی۔

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کچھ حقائق ایسے ہیں جن کو سنگل بینچ نے مدنظر نہیں رکھا،19 دسمبرکا نوٹیفکیشن چیلنج نہیں کیا گیا، ابھی والی اپیل میں بھی اس نوٹیفکیشن کو چیلنج نہیں کیا۔

https://twitter.com/x/status/1609860750830346243
چیف جسٹس نے کہا آپ کی پٹیشن میں 19 دسمبر کےنوٹیفکیشن کو چیلنج کیا گیا ہے، جو آئینی سوالات اس کیس میں شامل ہیں اس طرف آپ نہیں آرہے، آپ کوئی ایک چیز بھی عدالت کے سامنے نہیں لائے، معذرت کے ساتھ آپ دونوں وکلاء اپنے ساتھ ظلم کررہے ہیں، آپ تیاری کرلیں کیس کی سماعت پرسوں رکھ لیتے ہیں۔

سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کے ڈی جی لاء نے موقف اختیار کیا کہ 27 دسمبر کو الیکشن کمیشن نے 31 دسمبر کے انتخابات ملتوی کرنے کا حکم دیا، 28 دسمبر کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج نہیں کیا گیا، یہ فیصلہ حتمی تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ہم انتخابات ملتوی کرچکے ہیں، یہ فیصلہ 27 دسمبر کے آرڈر پر منحصر تھا، سنگل بینچ نے اس آرڈر میں بتائیں وجوہات کو سماعت کے دوران دیکھا ہی نہیں اور فیصلہ سنادیا۔


عدالت عالیہ نے الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کی جانب سے سنگل بینچ کے فیصلے کو معطل کرنے کی درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا ہے اور 9 جنوری کو جواب طلب کرلیے ہیں۔
Courts are impartial...? Or martial ?