اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر نے ٹرانسفر جج پٹیشن واپس لینے کی وجہ بتادی

gillawahz1.jpg


اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی کابینہ کی کورٹ رپورٹرز سے ملاقات ،صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار واجد گیلانی ، سیکرٹری منظور ججہ کی میڈیا سے غیر رسمی گفتگو،ٹرانسفر ججز پٹیشن واپس لینے اور 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے بار کی اہم وضاحت سامنے آگئی

صدر واجد گیلانی نے واضح کیا کہ "سپریم کورٹ میں ججز کی ٹرانسفر سے متعلق درخواست واپس لینے میں بار کی کوئی بدنیتی نہیں تھی۔" انہوں نے کہا کہ بار کا موقف عدالتی نظام میں شفافیت اور بہتری کا ہے۔

واجد گیلانی نے کہا کہ "جب شوکت عزیز صدیقی کو معزول کیا گیا تو اس وقت بار نے احتجاج کیوں نہیں کیا؟" انہوں نے ڈسٹرکٹ ججشری کے ساتھ ساتھ **ہائی کورٹ ججز کی روٹیشن پر بھی زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "اگر روٹیشن کا نظام ہو تو ججز کا رویہ بھی بہتر ہوگا۔"
https://twitter.com/x/status/1915696322335699044
کچھ حلقوں کی طرف سے یہ اعتراض کیا گیا کہ واجد گیلانی کو پی ٹی آئی کی حمایت حاصل تھی۔ اس پر انہوں نے کہا: بار کے انتخابات غیر جماعتی ہوتے ہیں۔ اگر کہا جائے کہ مجھے پی ٹی آئی نے سپورٹ کیا، تو یہ بھی سچ ہے کہ مجھے جے یو آئی نے بھی سپورٹ کیا۔

واجد گیلانی نے ہائی کورٹ کے ججز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "ان کا رویہ بار کے ساتھ درست نہیں۔ وہ بار کے خلاف باتیں کرتے ہیں۔"اگر 26ویں آئینی ترمیم آسکتی ہے تو 27ویں کیوں نہیں؟ روٹیشن ہوگی تو ججز کو بھی عقل آئے گی۔"

صدر اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "یہ وہی ججز ہیں جنہوں نے ہمارے خلاف دہشت گردی کے مقدمے بنوائے، ہمیں جیل بھجوایا۔ اسی بار کے ووٹوں سے میں صدر بنا ہوں، لیکن اب اسی بار کے لوگوں کو گندے انڈے کہا جا رہا ہے۔"
 
Last edited by a moderator:

Back
Top