![11nawazranaphone.jpg](https://www.siasat.pk/data/files/s3/11nawazranaphone.jpg)
پنجاب کی پارلیمانی کمیٹی کے سینئر ارکان کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ 12 لوگ رابطے میں ہیں اور چودھری پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکیں گے : رانا ثناء اللہ
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق قائد مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف کی طرف سے پنجاب اسمبلی میں چودھری پرویز الٰہی کے اعتماد کا ووٹ لینے سے پہلے اور بعد میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ سے 3 رابطہ کیا رابطہ کیا گیا۔
نجی ٹی وی چینل نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ میاں نوازشریف نے رانا ثناء اللہ کو فون پر کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کی طرف سے ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا گیا، ذمہ داری لینے والوں کو ایسی غیرذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے تھے۔
رانا ثناء اللہ نے میاں محمد نوازشریف کو بتایا کہ پنجاب کی پارلیمانی کمیٹی کے سینئر ارکان کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ 12 لوگ ہم سے رابطے میں ہیں اور مزید سے رابطوں کے بعد ان کی تعداد 25 ہو جائے گی اور چودھری پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکیں گے اور یہ حکومت ختم ہو جائے گی جس کے بعد موقف تبدیل کیا گیا تھا حالانکہ مسلم لیگ ن کی قیادت کا موقف یہی تھا کہ پنجاب اسمبلی کو ٹوٹنے دیا جائے ہم انتخابات میں حصہ لیں گے۔
میاں محمد نوازشریف کی طرف سے رانا ثناء اللہ کو یہ سارا معاملے دیکھنے کی ذمہ داری دی گئی تھی اس لیے وہ میاں محمد نوازشریف کو لمحہ بہ لمحہ آگاہ کرتے رہے جبکہ اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد جب بات ہوئی تو میاں محمد نوازشریف نے کہا کہ ذمہ داری لینے والوں کو ایسا کچا کام نہیں کرنا چاہیے تھاپارلیمانی کمیٹی سے پوچھا جائے کہ غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیوں کیا گیا؟
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق رانا ثناء اللہ سے سوال کیا گیا کہ گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کر دیں گے جس پر ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی ٹوٹ چکی ہے،وزیراعلیٰ پنجاب کی ایڈوائس گورنر پنجاب کو موصول ہو چکی ہے جس کے بعد وہ دستخط نہ بھی کریں تو پنجاب اسمبلی کل رات 10 بج کر 10 منٹ پر ٹوٹ جائے گی۔