اقوام متحدہ انسانی حقوق کے سربراہ کا 26 ویں آئینی ترمیم پر تحفظات کااظہار

14voerkerturk.png

وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد دونوں ایوانوں سے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری دی جا چکی ہے جس پر مختلف سیاسی وسماجی رہنمائوں کی طرف سے تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

سیاسی وسفارتی بین الاقوامی تنظیم اقوام متحدہ کے سربراہ انسانی حقوق واکر ٹرک نے بھی 26 ویں آئینی ترامیم پر اپنے تحفظات کا کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں خدشہ ہے 26 ویں آئینی ترمیم سے عدلیہ کی آزادی مجروح ہو گی، انہیں عالمی قوانین سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔

عدلیہ کے حوالے سے 26 ویں آئینی ترمیم میں بہت سے تبدیلیاں کی گئی ہیں جن میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے ازخود نوٹس لینے کے اختیارات کو سلب کر لیا گیا ہے اور سپریم کورٹ کے 3 سینئر ترین ججز میں سے چیف جسٹس آف پاکستان کو نامزد کرنے کا اختیار بھی پارلیمانی کمیٹی کو دے دیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر کے آفیشل ٹویٹر اکائونٹ سے جاری کیے گئے ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ: پاکستان میں 26 ویں آئینی ترمیم کو منظور کرنے کے لیے وسیع تر مشاورت اور بحث ومباحثے کو نظرانداز کر کے جلدبازی سے کام لیا گیا ہے۔ واکر ٹرک نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس سے عدلیہ کی آزادی مجروح ہو گی، آئینی ترامیم کو بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین سے ہم آہنگ ہونا چاہیے ۔

https://twitter.com/x/status/1848710760395948141
قبل ازیں انٹرنیشنل کمیشن فار جیورسٹس (آئی سی جے) کی طرف سے بھی ایک بیان میں 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کو عدلیہ کی آزادی کے لیے دھچکا قرار دیا گیا تھا۔ سیکرٹری جنرل آئی سی جے سنتیا گوکینٹن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عدلیہ کو ریاست کے دوسرے حصوں تک رسائی اور انسانی حقوق کا تحفظ کرنے سے روک کر اس کی موثروآزادانہ انداز میں کام کرنے کی استعداد ختم کر دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے 26 ویں آئینی ترمیم منظور ہونے کے بعد نتائج کی پرواہ کیے بغیر آئینی ترامیم کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان اور وکلاء کی طرف سے آئینی ترمیم واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس خدشے کا اظہار کیا گیا ہے کہ نتیجے میں عدلیہ حکومت کے تسلط میں آ جائے گی۔

یاد رہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے آئین میں کچھ بنیادی تبدیلیاں کی گئی ہیں جن میں ہائیکورٹس کے ازخود نوٹس لینے کا اختیار ختم، آئینی بینچز قائم کرنے اور ہائیکورٹ ججز کی کارکردگی جانچنے کا نظام بھی متعارف کروایا گیا ہے۔ آئینی ترمیم میں سپریم کورٹ کو اختیار گیا ہے کہ وہ کوئی بھی کیس خود منتقل کر سکتی ہے اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی تقرری کے عمل میں وفاقی وزیر اور ایک سینئر وکیل بھی شامل ہوں گے۔
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
یہودی اب پریشان ہو گے ہیں کہ پاکستان میں عدلیہ کی طرف سے تباہی لانا ذرا مشکل ہو گیا ہے
اب صرف دہشت گردی اور توڑ پھوڑ جلاؤ گھیرراؤ والا راستہ ہی کھلا ہوا ہے
ان کا پتر جب تک اندر ہے توڑ پھوڑ والا راستہ بھی مشکل ہے
اب صرف دہشت گردی بمب دھماکے ہی بچے ہیں
 

ocean5

Minister (2k+ posts)
Napaak yahodi fooj knows united nations can not stop Israel from killing Muslims as long as USA is thier partner

Napaak yahodi fooj is sucking usa dicks day and night
and patwarees like raja chabal ,islamabadiya ,sibertie,talwar gujjar,mocha,shameer,milkiway, etc etc are sucking ganjas ,zordarees,and munir mechanics dick.and each one of them has presented there big pussy mama to ganjas on daily basis with big boobs bajis.everyone is doing there job for dollars.napaak phouj ,napaak pdm,napaak billo moree gando,napaak rundee fararee baray mamoun walee,intahaee napaaak maaaaaaa llllllllllllllaaaaaaaaaaaaaaannnnnnnnnnnnnnnnnnnnnnnnnnnaaaaaaaaaaaaaaa,napaak mqm,napaak bnp,napaak ji,napaak anp everyone including judiciary ,jounalists are napaak .each one of them is playing in the hands of someone else.never knowing they will be fucked by each other.time will not stay the same we have seen and witnessed hosni mubarrak,saddam hussain,bashar ul asad,yasir arafat,zia ul haq,busharraf whoever played in there hands got fucked by them at a later stage.they used them as a tissue paper and throw it in the bins.let be patient,wait and see when munir mechanic and its aiders and abettors and collaborators got fucked.
 

Back
Top