
بھارتی ارب پتی تاجر گوتم اڈانی پر امریکہ میں 250 ملین ڈالر کی رشوت اور فراڈ اسکیم کے الزامات کے تحت فردِ جرم عائد کی گئی ہے۔
نیویارک کی بروکلین فیڈرل عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی، جہاں گوتم اڈانی، ان کے بھتیجے ساگر اڈانی اور دیگر سات افراد پر غیر ملکی کرپٹ پریکٹسز ایکٹ کی خلاف ورزی اور دھوکہ دہی کے الزامات شامل کیے گئے۔
الزام کے مطابق، گوتم اڈانی کے گروپ نے سرمایہ کاروں کو گمراہ کرنے اور رشوت کے ذریعے دنیا کے ایک بڑے سولر انرجی پروجیکٹ میں غیر قانونی فوائد حاصل کرنے کی کوشش کی۔
اس اسکیم میں دیگر افراد، جیسے Azure Power کے سابق سی ای او اور چیف اسٹریٹجک افسر بھی ملوث پائے گئے۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ملزمان نے شواہد کو چھپانے کے لیے ای میلز ڈیلیٹ کیں اور غلط معلومات فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔
یہ الزامات اس وقت سامنے آئے ہیں جب اڈانی گروپ حالیہ برسوں میں ہنڈن برگ ریسرچ کی جانب سے اسٹاک میں دھوکہ دہی کے الزامات کے بعد اپنی ساکھ بحال کرنے کی کوشش کر رہا تھا
واضح رہے کہ گوتم اڈانی بھارتی وزیر اعظم مودی کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے ہیں۔اڈانی بھارت کے امیر ترین افراد میں سے ایک ہیں، جن کی کاروباری سلطنت بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں سے لے کر قابل تجدید توانائی تک پھیلی ہوئی ہے۔
گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پر گوتم اڈانی نےڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی الیکشن میں کامیابی پر مبارکباد دی تھی اور امریکہ میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/gautamdaan1.jpg