امریکا نے چین کے ساتھ جاری تجارتی کشمکش میں پسپائی اختیار کرتے ہوئے اہم الیکٹرانک مصنوعات پر عائد مجوزہ محصولات واپس لے لیے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسمارٹ فونز، سپر کمپیوٹرز اور دیگر ہائی ٹیک اشیاء کو ٹیرف سے مستثنیٰ قرار دے دیا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق، یہ رعایت ان چینی مصنوعات پر دی گئی ہے جو امریکا میں درآمد کی جاتی ہیں، جن میں اسمارٹ فونز، پرزہ جات اور دیگر الیکٹرانک آلات شامل ہیں۔ اس اقدام کا مقصد امریکی صارفین پر مہنگی درآمدات کے اثرات کو کم کرنا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، یو ایس کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن نے ایک نوٹس میں بتایا کہ ان اشیاء پر اس سے قبل اضافی 145 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، تاہم اب یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1911173911330365816
اسی طرح سیمی کنڈکٹرز کو بھی ان ٹیرف سے خارج کر دیا گیا ہے، جن پر چین کے لیے 125 فیصد اضافی محصولات جبکہ دیگر تجارتی شراکت داروں کے لیے 10 فیصد ٹیرف نافذ کیے جانے تھے۔
واضح رہے کہ جن مصنوعات کو مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے، جیسے ہارڈ ڈرائیوز اور کمپیوٹر پروسیسرز، وہ عموماً امریکا میں تیار نہیں ہوتیں۔ صدر ٹرمپ کا موقف تھا کہ ٹیرف کے ذریعے مقامی صنعت کو فروغ ملے گا، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا میں مینوفیکچرنگ کی بحالی میں وقت لگ سکتا ہے۔